جل شکتی وزارت

چھتیس گڑھ میں جل جیون مشن کے نفاذ کا وسط مدتی جائزہ

Posted On: 30 OCT 2020 4:41PM by PIB Delhi

نئی دہلی،30 اکتوبر2020/

ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں  جل جیون مشن کے  ترقی کا وسط مدتی جائزہ  جاری رکھنے کی سیریز میں  آج، ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سے   چھتیس گڑھ نےقومی جل جیون مشن کے سامنے ایک پرزینٹیشن دی۔  جل شکتی وزارت مرکزی حکومت کے  اہم پروگرام  جل جیون مشن  (جے جے ایم) کے تحت  سرکاری شعبے کے ہدف کو  حاصل کرنے کے لئے  تمام ریاستوں  اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں   کے ذریعہ  کئے گئے  فروغ  کا جائزہ  لینے کے  عمل میں ہے،  جس کا مقصد  سال 2024 تک ملک کے   دیہی کنبوں میں ہر شخص کو نل کے پانی کا کنکشن مہیا کرانا ہے۔  تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے  اپنے یہاں  دیہی  گھروں کے ساتھ ساتھ   ادارہ جاتی نظام اور جے جے ایم کے تحت سرکاری شعبے   کو یقینی بنانے کے لئے  نل کے کنکشن مہیا کرانے کے لئے اپنی اپنی  صورتحال  رپورٹ  پیش کررہے ہیں۔

چھتیس گڑھ ریاست نے سال 2023 تک  سو فی صد گھروں میں نل سے پانی کے  رواں کنکشن  (ایف ایچ ٹی سی) مہیا کرنے کا  منصوبہ بنایا ہے۔  ریاست نے تقریباً 45 لاکھ گھروں میں سے صرف 5.66 لاکھ  گھروں کو  نل سے پانی کا کنکشن  مہیا کیا گیا ہے۔ اس سال ریاست میں بیس لاکھ گھروں میں نل سے پانی کے کنکشن  دینے کا  منصوبہ ہے۔

چھتیس گڑھ کو سال 21-2020 میں ، مشن کے تحت 445.52 کروڑ روپے  مختص کئے گئے ہیں، اس کے علاوہ ، ریاست کو  پندرہویں مالی کمیشن   کے تحت دیہی مقامی اداروں کے لئے سال  21-2020 میں  1454 کروڑ روپے  مختص کئے گئےہیں،  جس میں سے 50 فی صد حصے کو  پینے کے پانی  کی سپلائی  اور صاف صفائی سرگرمیوں کے لئے  استعمال کرنا لازمی ہے۔  ریاست کو  مختلف پروگراموں جیسے کہ  ایم جی ایم  اور ای جی ایس ،جل جیون مشن ، ایس بی ایم (جی) کے تحت  دیہی مقامی اداروں کو  پندرہویں مالی کمیشن گرانٹ  ضلع سطح پر  معدنیاتی  فروغ پالیسی ، سی اے ایم پی اے ،  مقامی  شعبے کی  فروغ  ضوابط  وغیرہ کے لئے   دیہی سطح پر   اپنانے کے لئے کہا گیا ہے۔ فنڈ کے سمجھداری سے استعمال  کو  یقینی بنانے کے لئے  ان تمام  وسائل کو  اگلے پانچ  برسوں کے لئے  منصوبہ تیار کرنے کی ضرورت ہے۔

گرام پنچایت کی  ذیلی کمیٹی کے طور پر  50 فی صد خواتین اور کام  کے ساتھ دیہی عملے منصوبوں،ضوابط تیار  کرنے اور دیہی آبی  صفائی کمیٹی کے  تیاری پر زور دیا گیا ہے۔ یہ  ارکان گاؤں میں آبی سپلائی ڈھانچے کی  اسکیم ، ڈیزائنگ ،  نفاذ ، چلانے اور رکھ رکھاؤ کے  ذمہ دار ہوں گے۔ تمام گاؤں کو دیہی  عملی منصوبہ(  وی اے پی ) تیار کرنا ہوگا ،جس میں لازمی طور سے پینے کے پانی کے ذرائع ،   پانی کی سپلائی، آلودہ پانی کا انتظام اور رکھ رکھا ؤ نیز  اس کو چلانا  شامل ہوگا۔ تما م گاؤں میں جل جیون مشن کو صحیح معنوں میں لوگوں  کی تحریک بنانے کے لئے  معاشرتی تعاون کے ساتھ ساتھ  آئی ای سی سی  مشن کی بھی   ضرورت ہے۔

چھتیس گڑھ ریاست زیر زمین  پانی کی کمی اور کیمیاوی آلودگی کے معاملوں سے دوچار ہے۔ اس لئے  ریاست کو  صف اول کی  افسران کی سرگرم شراکت کے ذریعہ  پانی کی کوالٹی کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کی   صلاح دی گئی ہے۔ پانچ افراد، خصوصی طور سے خواتین کو  پانی کے معیار کو جانچنے کے لئے   فیلڈ ٹسٹ کٹ کا   استعمال کرنے کے لئے  ہر گاؤں میں  تربیت دی جارہی ہے، ہرسال  ہر وسیلے کا  کم سے کم  ایک مرتبہ  طبعی  اور کیمیاوی معیارات کے لئے  اور دو بار بیکڑیالو جیکل  آلودگی کے لئے  جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔

جائزہ میٹنگ میں پتہ چلا کہ ریاست کے   1698 اسکولوں میں پینے کے پانی کی  کوئی سہولت نہیں  ہے۔ ریاست نے اطلاع دی ہے کہ 50518 آنگن واڑی  مراکز میں سے  31 ہزار031 میں  پینے کے پانی کی سہولت ہے، حالانکہ سہولت کے اقسام ، مقدار، کوالٹی وغیرہ  اور کوریج کے لئے اسکیم کے بارے میں  ایک تفصیلی جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔   جل  شکتی وزارت کے ذریعہ   2 اکتوبر 2020 کو شروع کئے گئے سو روزہ  مہم کے تحت  ملک بھر کے   تمام اسکولوں اور آنگن واڑی مراکز میں  پینے لائق پانی کی سپلائی کو  یقینی بنانے کے لئے   ریاست کو سرگرم طور سے کام کرنے کا  مشورہ دیا گیا ہے۔

*******

م ن۔   ش ت۔ج

Uno-6840



(Release ID: 1668976) Visitor Counter : 144