صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے تمل ناڈو میں کووڈ کے مناسب طور طریقے وبرتاؤ کو یقینی بنانے کے لئے تیاریوں اور اقدامات کا جائزہ لیا


آسان احتیاطی اقدامات اپنا کر اور کووڈ کے مناسب طریقے اپنا کر کورونا کو مؤثر ڈھنگ سے پھیلنے سے روکا جاسکتا ہے: ہرش وردھن

Posted On: 28 OCT 2020 7:39PM by PIB Delhi

صحت وخاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج یہاں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے تمل ناڈو کے صحت وطبی تعلیم کے وزیر ڈاکٹر سی وجے بھاسکر اور ریاستی سرکار کے دیگر سینئر افسروں کےساتھ میٹنگ کی اور اس میٹنگ میں کووڈ کے مناسب طور طریقوں اور برتاؤ کو یقینی بنانے کے سلسلے میں تیاریوں اور اقدامات کا جائزہ لیا۔

کووڈ کے خلاف ایک جن آندولن شروع کرنے کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی واضح اپیل کو دہراتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ریاست کو جسمانی دوری برقرار کھنے وماسک، فیس کور کا استعمال کرنے اور بار بار ہاتھ صاف کرنے کی اہمیت اور ضرورت سے سے متعلق شہریوں میں بیداری کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ تہواروں کے موسم نے خاطر خواہ طور پر ایسا رسک پیدا کردیا ہے، جو اب تک کووڈ-19کے خلاف کی گئی بہتر کوششوں سے خطرہ پیدا کرسکتی ہے۔ لہٰذا ہم سب کو اگلے تین مہینوں کے لئے بہت محتاط رہنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ کے آسان اور مناسب طور طریقے اپنانے سے کورونا کو مؤثر ڈھنگ سے روکا جاسکتا ہے اور وزیر اعظم کا ماسک پہننا، فیس کور لگانا، جسمانی دوری برقرار کھنا اور بار بار ہاتھ دھونے کا پیغام آخری شہری تک پہنچانا چاہئے۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ملک میں کووڈ کے پیرامیٹرس میں خاطر خواہ بہتری دیکھنے کو ملی ہے، یعنی کووڈ کے معاملوں میں کمی آئی ہے اور اموات کے واقعات کافی کم ہوئے ہیں۔ کووڈ کے معاملات میں خاطر خواہ کمی آئی ہے۔ اس وقت کووڈ کے زیر علاج مریضوں کی تعداد 6 لاکھ 10 ہزار 803 ہے، جبکہ دنیا میں ہندوستان کی صحت یابی کی شرح سب سے زیادہ 90 اعشاریہ آٹھ پانچ فیصد ہے اور شرح اموات گھٹ کر ایک اعشاریہ پانچ صفر فید تک آگئی ہے۔ اس وقت ملک میں 2 ہزار سے زیادہ لیبس ہیں۔

تمل ناڈو میں کووڈ کی صورتحال کا ملک کے ساتھ موازنہ کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ تمل ناڈو میں صحت یابی کی شرح 94.6 فیصد ہے جو قومی ریکوری شرح کے مقابلے زیادہ ہے، جبکہ شرح اموات 1.54 فیصد ہے جو قومی سطح کے برابر ہے۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے تمل ناڈو کے ذریعے آروگیہ سیتو ایپ اور اتیہاس کے سرگرم استعمال کے لئے اس کی تعریف کی جس سے ریاست میں ہاٹ اسپاٹس کی شناخت کی جاسکے گی۔ زیر علاج مریضوں  کی تعداد کو کم کرنے میں تمل ناڈو کے تعاون کے لئے اس کی تعریف کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے چنئی، کوئمبٹور، چھنگل پٹو، تھروولور، سیلم، کانچی پورم اور کڈالور ضلعوں میں کووڈ کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا، جہاں اس بیماری کا بوجھ زیادہ ہے۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے ان ضلعوں کے افسروں کے ساتھ بھی بات چیت کی جہاں زیر علاج مریضوں کے معاملے بڑھ رہے ہیں یا شرح اموات بڑھ رہی ہے۔

ریاست کی صحت اتھارٹیز نے بھی مرکزی وزیر کو مطلع کیا کہ انہوں نے اب تک دو لاکھ سے زیادہ ٹیلی کنسلٹیشن کیے ہیں، جو کسی بھی ریاست میں سب سے زیادہ ہیں۔ریاست میں کل 96 لاکھ 60 ہزار 430 نمونوں کی جانچ کی گئی ہے۔ ان میں سے 98.99 فیصد ٹسٹ آرٹی-پی سی آر ہیں۔ نمونوں کی جانچ بڑھانے کے لئے خصوصی اسکریننگ سینٹرس اور ٹیسٹنگ کیمپ قائم کئے گئے ہیں۔ ڈیتھ آڈٹ ہفتے میں تین بار کیا جاتا ہے۔ بہتر آکسیجن سہولتوں کے ساتھ ڈیڈی کیٹیڈ ایمبولینسز، ریاست کی مخصوص نگرانی رپورٹنگ پلیٹ فارم (ایس ٹی او پی کورونا پورٹل) اور فیور کلینک ایسے کچھ بہترین طور طریقے ہیں جو ریاست کے ذریعے اپنائے گئے ہیں۔ ریاست کی صحت اتھارٹیز نے مرکزی وزیر کو جن آندولن کے پیغام کو پھیلانے کے لئے کئے جارہے اقدامات کے بارے میں بھی جانکاری دی۔

صحت کے مرکزی سکریٹری جناب راجیش بھوشن نے 41 سے 60 برس کی عمر کے زمرے کے لوگوں کی آبادی پر توجہ دینے کی اہمیت کی ضرورت پر زور دیا، جن کی ریاست میں شرح اموات 30 فیصد ہے۔

میٹنگ کے دوران صحت کی ایڈیشنل سکریٹری محترمہ آرتی آہوجہ اور بیماری کو کنٹرول کے قومی سینٹر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر کے سجیت سنگھ کے علاوہ ریاست کے دیگر سینئر افسران نے ورچوئل طریقے سے میٹنگ میں شرکت کی۔

.............................

  م ن، ح ا، ع ر

28-10-2020

U-6769



(Release ID: 1668317) Visitor Counter : 145