نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

موسیقی اور رقص ہماری زندگی کو تکمیل کی طرف لے جاتے ہیں ، وہ ہمیں اداسی اور مایوسی کو دور کرنے میں مدد کرتے ہیں: نائب صدر جمہوریہ


انہوں نے کہا۔ موسیقی اور رقص وبائی بیماری سے پیدا ہونے والی بےچینی اور تناو کو دور کرسکتے ہیں اور ہماری زندگیوں میں ہم آہنگی پیدا کرسکتے ہیں

قدیم زمانے سے ہی ہندوستان میں موسیقی اور رقص کی ایک شاندار روایت رہی ہے

نائب صدر نے موسیقی اور رقص کے قومی فیسٹیول ' پرمپرا سیریز 2020' کا ورچوئل طریقے سے آغاز کیا

موجودہ چیلنج بھرے دور میں بھی تقریب کا انعقاد کرنے پر ناٹیا ترنگینی کی تعریف کی

نائب صدر نے فنکاروں اور اداروں سے اس روایت کی تشہیر اور اس کے تحفظ کے لئے ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کی اپیل کی

پرفارمنگ آرٹس کو اسکول کے نصاب میں شامل کیا جانا چاہئے۔ نائب صدر

ہمارا فرض ہے کہ ہم آنے والی نسلوں کے لئے ایک محفوظ اور سرسبز زمین چھوڑ کر جائیں۔ نائب صدر

صنعت کے رہنماؤں سے فن اور ثقافت کی حمایت کرنے کی اپیل کی

Posted On: 27 OCT 2020 6:56PM by PIB Delhi

نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج کہا کہ موسیقی اور رقص کووڈ-19 وبائی مرض کی وجہ سے پیدا ہونے والی بےچینی اور تناو سے راحت دلاسکتے ہیں۔

ناٹیا ترنگینی کے زیر اہتمام آج اقوام متحدہ کے اشتراک سے منعقدہ ’پرمپرا سیریز 2020-نیشنل فیسٹیول آف میوزک اینڈ ڈانس‘ کے ورچوئل فیسٹیول کا آغاز کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ موسیقی اور رقص ہماری زندگی کو متحرک اور توانائی دے کر اسے مزید تکمیل کی طرف بڑھاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ہماری زندگیوں میں ہم آہنگی لاتے ہیں اور غم و غصے اور مایوسی کو دور کرکے ہماری اندرونی روح کو پروان چڑھاتے ہیں۔

انہوں نے پچھلے 23 سالوں سے مسلسل ’پرمپرا سیریز‘ کے انعقاد کرنے اور اس مشکل دور میں بھی اپنے 24 ویں انعقاد کو کامیاب بنانے کے لئے اختراعی کوششوں کو اپنانے پر ناٹیا ترنگینی کی تعریف کی۔ انہوں نے مزید کہا ، 'پرمپرا' کا مطلب ہے 'روایت' ، یعنی ثقافتی خزانے کی ایک نسل سے دوسری نسل میں منتقلی۔

جناب نائیڈو نے کہا کہ اس رقص اور میوزک فیسٹیول کے انعقاد کے لئے اب سے بہتر وقت کوئی اور نہیں ہوسکتا تھا کیونکہ لاک ڈاؤن ، معاشی بدحالی اور وبائی مرض کی وجہ سے معاشرتی رابطوں کی کمی کی وجہ سے معمول کی زندگی درہم برہم ہوگئی ہے۔

واضح رہے کہ اس فیسٹیول کا انعقاد آج آڈیو۔ ویژول ہیریٹیج کے عالمی دن کے موقع پر کیا گیا ہے۔

سام وید اور بھرتمنی کے ناٹیشاسترا کا ذکر کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ ہندوستان میں موسیقی اور رقص کی ایک شاندار روایت رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رقص ، موسیقی اور ڈرامہ کی ہندوستان کی متنوع فن ہمارے مشترکہ تہذیبی فلسفہ اور ہم آہنگی ، اتحاد اور یکجہتی جیسے اقدار کی نمائندگی کرتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عقیدت اور روحانیت پر بھی خصوصی توجہ دی گئی ہے اور یہاں نو ‘رسس‘ کے اظہار خیالات کا ایک پورا حلقہ ہے جس سے انسانی وجود کی تشکیل ہوتی ہے۔

نائب صدر نے کہا کہ ہمیں اپنے روایتی خزانوں کا مستقل جائزہ لینا اور تجدید کرنا چاہئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پرمپرا کو برقرار رکھنے کے لئے نظام تعلیم میں ان عناصر کو باقاعدہ شامل کیا جانا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ پرفارمنگ آرٹس کو نصاب کا لازمی جزو بنانے سے طلبہ کا اعتماد بڑھے گا، ان کی خفیہ صلاحیتوں کا پتہ لگانے اور ان کے اندر تخلیقیت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ موجودہ دور میں دنیا کو جسم کے اندر ہم آہنگی کے پیغام اور دوسروں کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ رہنے اور ہمارے آس پاس کے سب کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ رہنے کی صلاحیت کی ضرورت ہے، نائب صدر نے کہا کہ وبائی مرض نے فطرت کو نقصان پہنچانے کے خطرناک نتائج کو انسانیت کے سامنے پیش کیا ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے افراد ، برادریوں ، تنظیموں اور حکومتوں پر ماحولیاتی تحفظ اور اس کے استحکام کو برقرار رکھنے پر زور دیا۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہمارا فرض ہے کہ ہم آئندہ نسلوں کے لئے ایک محفوظ اور سرسبز زمین چھوڑ کر جائیں، جناب نائیڈو نے کہا کہ ہندوستانی ثقافت اور تہذیبی اقدار نے ہمیشہ فطرت اور تمام جانداروں کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ بقائے باہم کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قدیم زمانے سے ہی ہماری ثقافت فطرت کا احترام کرتی رہی ہے۔

یہ بتاتے ہوئے کہ وبائی مرض کے سبب پچھلے کچھ مہینوں سے تھیٹرز اور آڈیٹوریم کو بند رکھا گیا تھا جس سے پرفارمنگ آرٹس انڈسٹری پر اثر پڑا ہے، جناب نائیڈو نے کہا کہ فنکار اور ادارے ٹکنالوجی سے فائدہ اٹھائیں اور اس روایت کو فروغ دینے اور اس کے تحفظ کے لئے نئی راہیں تلاش کریں۔

سرکاری۔ نجی شراکت داری کو وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے نائب صدر نے صنعت کے تمام رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ ہندوستان کی نئی نسل کے بہتر مستقبل کے لئے آرٹ ، ثقافت اور کھیلوں کو فروغ دیں۔

انہوں نے ڈاکٹر راجا رادھا ریڈی ، کوشلیا ریڈی اور ان کے کنبہ کی اس بات کے لئے تعریف کی کہ انہوں نے کوچی پڑی میں متعدد نوجوان طلباء کو ٹریننگ دی اور اس روایت کو اتنے عرصے تک برقرار رکھا۔

انہوں نے اس ورچوئل فیسٹیول کی مشترکہ میزبانی کے لئے اقوام متحدہ ، خاص طور پر اقوام متحدہ کی ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر محترمہ ریناتا ڈیسالین کی بھی تعریف کی۔ جی ایم آر گروپ کے چیئرمین جی ایم راؤ نے بھی اجتماع سے خطاب کیا۔

ڈاکٹر راجا ریڈی ، رادھا ریڈی – کوچی پڑی کے مشہور ڈانس جوڑے، محترمہ لکشمی پوری - اقوام متحدہ کی سابق اسسٹنٹ سکریٹری جنرل ، شری گراندھی ملیکا ارجن راؤ ، جی ایم آر گروپ کے چیئرمین ، محترمہ ریناتا ڈیسالین - اقوام متحدہ کی ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر، مختلف ملکوں کی معزز ہستیوں، کلاسیکل ڈانس کے پریکٹیشنرز اور ناٹیا ترنگینی کے طلباء نے اس پروگرام میں آن لائن شرکت کی۔

*****

 

 (م ن- ن ا ۔ م ف )

(28-10-2020)

U- 6744


(Release ID: 1668092) Visitor Counter : 493