وزارت خزانہ

تمل ناڈو نے آپشن 1 میں حصہ لیا ، 9,627 کروڑ روپئے کی اضافی رقم ادھار لینے کی اجازت لی


جی ایس ٹی کےنفاذسےپیداہونےوالی کمی کوپورا کرنےکےلئےاب 21 ریاستوں کو 1.1 لاکھ کروڑ روپے کے علاوہ 78,452 کروڑروپئے جمع کرنے کی اجازت ہے

Posted On: 14 OCT 2020 4:49PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 14 اکتوبر 2020: وزارت خزانہ کے محکمہ اخراجات نے آج تامل ناڈو کو کھلی منڈی کےقرضوں کے ذریعے 9,627کروڑ روپئے کی اضافی رقم اکٹھا کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ ریاست کی جانب سے جی ایس ٹی کےنفاذسے پیدا ہونے والی کمی کو پورا کرنے کے لئے آپشن -1 کے لئے باضابطہ طور پر اپنی منظوری کے بارے میں بتایاجانےکےبعدیہ اجازت نامہ جاری کیا گیا۔ 21 ریاستوں اور 2 مرکزی علاقوں ، دہلی اور جموں وکشمیر نے اب تک آپشن -1 کی درخواست کی ہے۔

گذشتہ روز ، محکمہ اخراجات نے 20 ریاستوں کو کھلی منڈی کے قرضوں کے ذریعے68,825 کروڑ روپے کی اضافی رقم اکٹھا کرنے کی اجازت جاری کیا گیا۔ آج کی اجازت کے ساتھ ، 21 ریاستوں کو اب تک78,542  کروڑ روپئے جمع کرنے کی اجازت مل گئی ہے۔

21 ریاستوں کو جاری کردہ قرض کی اجازت جی ایس ٹی کے نفاذ سے پیدا ہونے والے محصولات کے فقدان کو پورا کرنے کے لئے ریاستوں کواہل بنائےجانے کے لئے جاری کی جانے والی تقریبا 1.10 لاکھ کروڑ روپئے کے قرض لینے کی اجازت ہے۔ وزارت خزانہ کی جانب سے اس قرضے کو آسان بنانے کے لئے ایک خصوصی ونڈو تشکیل دی جارہی ہے۔

موجودہ اضافی قرض لینے کی اجازت ان ریاستوں کو جو مجموعی ریاستی گھریلو پیداوار (جی ایس ڈی پی) کا 0.50فیصد دے چکی ہے،جنہوں نے وزارت خزانہ کے ذریعہ تجویز کردہ دومتبادل میں سے آپشن 1 کا انتخاب کیا ہے۔ آپشن -1 کی شرائط کے تحت ، جی ایس ٹی کے نفاذ سے پیدا ہونے والی کمی کو پورا کرنے کے ل b قرضوں کے ل a خصوصی ونڈو کی سہولت حاصل کرنے کے علاوہ ، ریاستوں کو یہ بھی حق حاصل ہے کہ وہ 2 میں سے جی ایس ڈی پی کی 0.50٪ کی حتمی قسط قرض لینے کے لئے غیر مشروط اجازت حاصل کریں۔ آتم نربھر ابھیان کے تحت حکومت ہند کی جانب سے 17 مئی 2020 کو اضافی قرضے لینے کی اجازت ہے۔ یہ خصوصی ونڈو 1.1 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔

کل جن 20 ریاستوں کو یہ اجازت دی گئی تھی وہ ہیں۔آندھرا پردیش، اروناچل پردیش، آسام،بہار،گوا،گجرات،ہریانہ ،ہماچل پردیش،کرناٹک،مدھیہ پردیش، مہاراشٹر ،منی پور،میگھالیہ ،میزورم ، ناگالینڈ، اڑیشہ ،سکّم، تریپورا،اترپردیش اور اتراکھنڈ۔

************

م ن ۔ ج ق۔ س ا

U.no:6717



(Release ID: 1667743) Visitor Counter : 167