صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نے ،مدھیہ پردیش کے ساتھ ،وزیراعظم کے جن آندولن کے نفاذ پر، تبادلہ خیال کیا

Posted On: 21 OCT 2020 5:43PM by PIB Delhi

نئی دہلی،21؍اکتوبر، صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر جناب ہر ش وردھن نے آج،  تمام ضلعوں کے  ضلع کلکٹروں اور  مرکزی وزارت صحت کےسینئر حکام کی موجودگی میں مدھیہ پردیش کے سینئر حکام کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00199VU.jpg

مدھیہ پردیش میں کووڈ کی صورت حال کا  باقی ملک کے ساتھ موازنہ کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ’’ہندوستان میں ریکوری کی شرح اس وقت تقریبا 89 فیصد ہے جب کہ مدھیہ پردیش میں یہ شرح 90.55 فیصد ہے۔ مدھیہ پردیش میں معاملے سے متعلق شرح اموات  1.73 فیصد ہے، جو کہ قومی اوسط کے مقابلے میں معمولی سی زیادہ ہے۔ ‘‘ کووڈ کے معاملات کی تعداد میں تیزی کے ساتھ کمی  کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے اس موقف کا اعادہ کیا کہ ہر کوئی  اگر  کووڈ کے مناسب برتاؤ کی تقلید کرے تو کووڈ کی ترسیل کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔

ہر شہری کے مابین ماسک پہننے ، جسمانی دوری قائم رکھنے اور  باقاعدگی کے ساتھ ہاتھ دھونے کی ضرورت کے لئے بیداری میں اضافہ کرنے کی  غرض سے ، جن آندولن کا  آغاز کرنے کے لئے وزیراعظم جناب نریندر جی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے، ڈاکٹر ہرش وردھن نے ریاستی  حکام پر زور دیا کہ وہ آنے والے مہینوں میں محتاط رہیں، کیونکہ  آئندہ مہینے ،  تہواروں کے سیزن اور  سردیوں کے  مہینوں پر محیط ہیں۔

 ایکٹیو معاملات کو پہلے کے تقریبا  10 فیصد سے کم کرکے  اب  صرف 2 فیصد تک لاکر ہندوستان کے ایکٹیو معاملات میں حصہ لینے کے لئے مبارک باد دیتے ہوئے ،ڈاکٹر ہرش وردھن نے  اندور، بھوپال ، گوالیار، جبل پور، ساگر، کھار گاؤں اور اجین میں  بیماری کی موجودہ صورت حال  پر تشویش کا اظہار کیا۔ بھوپال اور اندور میں روزانہ  رپورٹ کئے گئے کیسوں کی تعداد، 200 سے زیادہ ہے، تو دوسری طرف اجین اور ساگر میں  تمام ریاست کے مقابلے میں زیادہ سی ایف آر رپورٹ کی گئی ہے۔ وزیر موصوف نے یہ بھی مطلع کیا کہ ریاست 6.17 فیصد  کی  پوزیٹیویٹی شرح رکھتی ہے، جو کہ قومی اوسط سے زیادہ ہے۔ حالانکہ اس کے ٹیسٹ میں سے 50 فیصد سے زیادہ آر ٹی پی سی آر  پر مبنی ٹیسٹ ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0022MGT.jpg

ریاست کے صحت سے متعلق حکام نے آنے والے مہینوں کے دوران  کووڈ پر قابو کرنے کے لئے کئے گئے اقدامات کے لئے وزیر موصوف کی ستائش کی ۔ ریاست میں تفریحی پارکوں اور زچہ بچہ وارڈس کے لئے معیاری آپریٹنگ ضابطہ جاری کردیا گیا ہے۔ بیماری کو مؤثر طور پر محصور کرنے کے لئے ’’سارتھک ایپ‘‘ استعمال کیا  جارہا ہے۔ تہواروں کے دوران بڑے پیمانے پر  لوگوں کے ایک جگہ جمع ہونے اور  کھانا کھانے کی  اجازت نہیں ہے۔ مورتیوں کی سپردگی کا  کام 10 سے کم افراد کے ذریعے  کیا جانا چاہئے، جب کہ  پنڈال میں جمع ہونے والے افراد کی تعداد کو  100 افراد تک محدود کردیا گیا ہے۔ ’’سہیوگ سے سرکشا‘‘ ابھیان آئی ای سی مہم  15 اگست  لانچ کی گئی، جس  کے تحت  ریاست میں کووڈ سے متعلق برتاؤ  کو  مقبول بنانے کے مقصد کے ساتھ 13 محکمے اور  8 دیگر  تنظیمیں تعینات کی گئی ہیں۔

انہوں نے کووڈ ویکسین کی فراہمی کے لئے لاجسٹک اور  مدھیہ پردیش کی خزانے سے قیمت ادا کرتے ہوئے نجی اسپتالوں کو عوامی استعمال کے لئے تبدیل کرنے کے منفرد ماڈل اقدام کے بارے میں وزیر موصوف کو آگاہ کیا۔ متاثرہ اضلاع کے حکام نے  وزیر موصوف کو ابھرتی ہوئی صورت حال پر توجہ مرکوز کرنے اور ایسا کرکے حاصل شدہ کامیابیوں کے بارے میں بھی وزیر موصوف کو مطلع کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003N9FQ.jpg

بیماریوں کے کنٹرول کے لئے قومی مرکز (این سی ڈی سی) کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سجیت کے  سنگھ نے ریاست میں کووڈ  کی بیماری کی صورت حال کے بارے میں بتایا کہ اور  ان سے کہا کہ وہ  انفلوئنزا کے بارے میں چاق وچوبند رہیں، جو کہ سردیوں کے مہینوں میں  بہت زیادہ پھیلتا ہے۔

صحت  کے مرکزی سکریٹری جناب راجیش بھوشن، ایڈیشنل سکریٹری  (صحت)  محترمہ آرتی اہوجہ، اور  دیگر سینئر حکام بھی  اس میٹنگ میں موجود تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(م ن- ا ع- ق ر)

U-6612



(Release ID: 1666737) Visitor Counter : 164