سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت

زوجیلا سرنگ پر کام کا آغاز- ایشیا کی سب سے لمبی ٹنل سڑک


اس سرنگ سے قومی شاہراہ -1 پر وادی سرینگر اور لیہہ کے درمیان ہر موسم میں آمد ورفت کو یقینی بنایا جاسکے گا

Posted On: 15 OCT 2020 2:03PM by PIB Delhi

نئی دہلی،15 اکتوبر،      جموں وکشمیر میں آج روایتی دھماکوں کے ساتھ زوجیلا سرنگ پر کام شروع ہوا۔ اس سرنگ کے ذریعے قومی شاہراہ  نمبر 1 پر سری نگر وادی اور لیہہ (لداخ سطح مرتفع) کے درمیان  ہر موسم میں کنیکٹیویٹی فراہم ہوگی اور اس سے جموں وکشمیر(جو اب  جموں وکشمیر اور لداخ  پر محیط دو مرکز کے زیر انتظام علاقے ہیں) کی مجموعی اور اقتصادی، ثقافتی یکجہتی قائم ہوگی۔ اس کے تحت زوجیلا درّے کے اندر (جو اس وقت سال میں صرف چھ مہینے کے لیے موٹر گاڑیوں کے لیے استعمال ہوتا ہے) قومی شاہراہ نمبر 1 پر 14.15 کلو میٹر طویل سرنگ تعمیر کی جائے گی جو تقریباً تین3000 طول ا لبلد پر ہوگی۔ اور جس سے دراس اور کرگل کے راستے سری نگر کو لیہ سے ملایا جائے گا۔ یہ موٹر گاڑیاں چلانے کے لیے دنیا کی سب سے خطرناک پٹی ہے۔ اور یہ پروجیکٹ جغرافیائی اعتبار سے بھی حساس ہے۔

اس پروجیکٹ کے بارے میں پہلی مرتبہ 2005 میں سوچا گیا اور اس کی مفصل پروجیکٹ رپورٹ (ڈی پی آر) سرحدی سڑک تنظیم وی آر او نے 2013 میں تیار کی تھی۔ یہ رپورٹ بی او ٹی (اینوٹی) بورڈ پر تھی۔ اس پروجیکٹ کا ٹھیکہ دینے کی چار مرتبہ کوشش کی گئی جو ناکام رہی۔ آخر کار ای پی سی موڈ پر عملد رآمد کے لیے یہ پروجیکٹ جولائی 2016 میں این ایچ آئی ڈی سی ایل کے حوالے کیا گیا۔اس کا کام میسرز آئی ٹی این ایل (آئی ایل اور ایف ایس) کے سپرد کیا گیا۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے لیہہ میں اس کا سنگ بنیاد رکھا اور 19 مئی 2018 کو کام کا آغاز ہوا۔ یہ کام جولائی 2019 تک چلتا رہا لیکن اس کے بعد میسرز آئی ایل اینڈ ایف ایس مالی پریشانیوں میں مبتلا ہوگئی اور پروجیکٹ کا کام رک گیا۔ اس طرح یہ ٹھیکہ 15 جنوری 2019 کو ختم کردیا گیا۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001QFAM.jpg

اس کے بعد فروری 2020 میں سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے وزیر جناب نتن گڈکری نے اس پورے پروجیکٹ کا تفصیل سے جائزہ لیا۔ اس کی لاگت کم کرنے اور ترجیحی بنیاد پر پروجیکٹ کو جاری رکھنے کے لیے یہ معاملہ  سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت کے جناب آئی ڈی پانڈے، ڈی جی (آر ڈی) اور ایس ایس کی سربراہی میں ماہرین کے ایک گروپ کے حوالے کیا گیا۔ ماہرین کے گروپ نے  کم سے کم وقت اور کم سے کم لاگت میں پروجیکٹ کو مکمل کرنے کی خاطر پروجیکٹ کی ہیئت اور اس پر عمل درآمد کی کچھ  جزئیات پیش کیں۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0021BJ5.jpg

سرنگ کے ماہرین اور دیگر ساجھے داروں سے مناسب صلاح ومشورے کے بعد ماہرین کے گروپ نے 17 مئی 2020 کو اپنی رپورٹ پیش کی، جسے23 مئی 2020 کو سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے وزیر نے منظوری دے دی۔ ترمیم شدہ  رپورٹ کی خصوصیات مندرجہ ذیل ہیں:

نمبر شمار

پروجیکٹ کی خصوصیات

  1.  

لمبائی

زوجیلا سرنگ کی لمبائی = 14.15 کلو میٹر اور راستے کی سڑک کی لمبائی = 18.63 کلو میٹر

پروجیکٹ کی کلو لمبائی 32.78 کلو میٹر

  1.  

کام کی تفصیلات

  • 14.150 کلو میٹر لمبی بائی ڈائریکشنل سرنگ جس میں بالتل اور مینامارگ کے درمیان نکلنے / بچاؤ کا کوئی راستہ نہیں ہوگا۔
  • زیڈ مارتھ اور زوجیلا سرنگوں کے درمیان جن میں اپروچ روڈ پر 433 میٹر اور 1958 میٹر طویل دو سرنگیں شامل ہیں ۔18.63 کلو میٹر طویل اپروچ روڈ، سڑک کی کل لمبائی 12 کلو میٹر ہوگی۔
  • سڑک کی حفاظ اور برف کے تودے گرنے سے بچاؤ کے ڈھانچے مثلاً کیچ ڈیمس، اسنو گیلری، کٹ اینڈ کور، ڈیفلیکٹر ڈیم وغیرہ
  1.  

تعمیر ک مدت

زوجیلا سرنگ = 6  سال

اپروچ روڈ = 2.5 سال

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003WBQX.jpg

منظوری کے بعد این ایچ آئی ڈی سی ایل نے 10 جون 2020 کو نیلامی  کی درخواست طلب کیں بولی لگانے والی تینوں فرموں  کے تکنیکی طور پر اہل ہونے کے بعد 21 اگست 2020 کو مالی  نیلامی کی درخواستیں کھولی گئیں اور میسرز میگھا انجینئرنگ اینڈ انفراسٹرکچر لمیٹڈ کو کام دے دیا گیا کیونکہ اس نے 4509.50 کروڑ روپئے  کی نیلامی دی تھی نتیجہ طورپر 25 اگست 2020 کو منظوری کا خط (ایل او اے) جاری کردیا گیا۔

زوجیلا سرنگ سے زیڈ مورہ سرنگ تک (18.63 کلو میٹر) کی اپروچ روڈ کی لاگت  تاکہ اس سڑک کو ہر موسم میں استعمال کیا جاسکے ڈی پی آر کے مطابق 2335 کروڑ روپئے طے کی گئی۔ زوجیلا سرنگ کی تعمیر کی لاگت 6575.85 کروڑ روپئے  طے کی گئی جس میں  ہر سال بڑھنے والی پانچ فیصد لاگت اور  این ایچ  ڈی سی ایل کے ذریعے پروجیکٹ کا سرمایہ 8308 کروڑ روپئے بھی شامل ہے۔ اس طرح سے پروجیکٹ کی مربوط لاگت جن میں زوجیلا سرنگ اور زیڈ مورہ سرنگ تک کی اپروچیں بھی شامل ہیں کل ملاکر 10643 کروڑ بیٹھتی ہے۔

پروجیکٹ کی خصوصیت:

 (i) زوجیلا سرنگ کی تعمیر سے سری نگر ، دراس ، کارگل اور لیہہ علاقوں کے درمیان ہر موسم میں محفوظ کنیکٹیویٹی فراہم ہوگی یہ اسٹریٹجک نقطہ نظر سے بھی بیحد اہمیت کی حامل ہے۔

(ii) زوجیلا سرنگ کی تعمیر سے ان علاقوں کی مجموعی اقتصادی اور سماجی ثقافتی یکجہتی قائم ہوگی جو تقریباً چھ مہینے تک شدید برفباری کی وجہ سے سردیوں کے موسم ملک کے دوسرے علاقوں سے کٹے رہتے ہیں۔

(iii) زوجیلا میں ایک سرنگ پورے سال کی کنیکٹی ویٹی سڑک کے لیے ایک واحد متبادل ذریعہ ہیں۔ مکمل ہونے پر یہ جدید بھارت کی تاریخ میں ایک عظیم کامیابی ہوگی۔ لداخ، گلگت اور بلتستان علاقوں میں ہماری سرحدوں پر جاری زبردست فوجی سرگرمیوں کو دیکھتے ہوئے ملک کے دفاع کے لیے بھی یہ سرنگ بڑی اہمیت کی حامل ہوگی۔

 (iv) زوجیلا سرنگ پروجیکٹ سے کارگل ،دراس اور لداخ علاقے کے  عوام کی 30 سال سے جاری مانگ پوری ہوگی۔

(v) اس  پروجیکٹ سے قومی شاہراہ نمبر 1 پر سری نگر- کارگل -لیہہ سیکشن پر سفرکرنے میں برف کے تودوں سے نجات مل جائے گی۔

(vi) اس پروجیکٹ سے زوجیلا درّے کو پار کرنے والوں  کی حفاظت میں اور اضافہ ہوگا اور سفر کا وقت جو اس وقت 3 گھنٹے سے زیادہ گھٹ کر  15 منٹ رہ جائے گا۔

(vii)پروجیکٹ مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0058QVF.jpg

زوجیلا سرنگ میں حفاظت کے مندرجہ ذیل انتظامات ہوں گے:

ہر 750 میٹر پر ہنگامی حالات میں ٹھہرنے کے لیے محفوظ مقام ہوگا جسے سڑک کے دونوں طرف بنایا جائے گا۔ راستے کے دونوں طرف پیدل چلنے کے لیے بھی  انتظام ہوگا۔ ہنگامی حالات میں فون اور آگ بجھانے کا انتظامہر 125 میٹر پر دستیاب رہے گا۔

مینول فائرالارم اور پورٹیبل آگ بجھانے کا سلنڈر  گاڑی چلانے والے ہر شخص کے پا س ہونے چاہئیں۔

ہنگامی حالات کے لیے ٹیلیفون بوتھ قائم کیے جائیں گے۔

کسی سرنگ میں روشنی کا انتظام سب سے اہم ہوتا ہے اس لیے  مندرجہ ذیل جگہوں پر روشنی کا انتظام ہونا لازمی ہے۔

داخلے کے راستےپر روشنی کا انتظام (ٹنل کے دونوں کناروں پر)

سرنگ کے اندر روشنی کاانتظام

محفوظ طریقے پر کھڑے ہونے کی جگہ پر روشنی کا انتظام

ویڈیو کے ذریعے نگرانی کا انتظام

سرنگ میں دیواروں پر نگرانی کیمرے لگائے جائیں گے۔

***************

م ن۔ اج ۔ ر ا   

U:6421      



(Release ID: 1665000) Visitor Counter : 208