محنت اور روزگار کی وزارت
مرکزی وزیرجناب گنگوار نے برکس وزارتی چوٹی میٹنگ سے خطاب کیا،کام کی جگہ پر ایک محفوظ میکانزم (طریقہ کار) تشکیل دینے کی اپیل
جناب گنگوار نے برکس سے ڈیجیٹل معیشت میں لیبر فورس (مزدوروں) کو مستقبل میں درپیش مسائل اور چیلنجز کے مناسب اور ٹھوس حل تلاش کرنے میں مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا
Posted On:
11 OCT 2020 6:22PM by PIB Delhi
محنت اور روزگا رکے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب سنتوش گنگوار نے مزدور اور آجر کے درمیان ایک توازن قائم کرنے کے برکس کی جانب سے مناسب عالمی کارروائی کی ضرورت پر زور دیا ہے، جس سے ترقی ہوگی اور مزید روزگار پیدا ہوں گے اور زیادہ سے زیادہ مزدوروں کی بھلائی ہوسکے گی۔
ورچوئل میٹنگ میں جمعہ کو یعنی 10 اکتوبر 2020 کو برکس وزرا سے اظہار خیال کرتے ہوئے جناب گنگوار نے کہا کہ مزدوروں کی بھلائی اور بہبود کے لئے محفوظ، صحت مند، فلاحی اور بہتر کام کے حالات لازمی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ایک صحت مند ورک فورس سے اقتصادی ترقی میں اضافہ ہوگا اور زیادہ پیداوار ہوسکے گی۔
برکس کے لیبر اور روزگار کے وزرا کی ورچوئل میٹنگ روسی پریسی ڈینسی (صدارت) میں ہوئی تھی، تاکہ برکس ملکوں میں ایک محفوظ کام کا کلچر پیدا کرنے کے لئے طریقہ کار سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔ آئی ایل او کے ڈائریکٹر جنرل جناب گائی رایڈر، مزدوروں کے نمائندوں اور آجروں کی تنظیموں کے نمائندوں نے بھی اس میں شرکت کی۔
وزیر موصوف نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کووڈ-19 کے اثر کو کم کرنے کے لئے پیشہ وارانہ سیفٹی (محفوظ) اور صحت مند اقدامات کے پہلوؤں کو بھی خاطر خواہ حاصل کرلیاگیا ہے۔
کام کی جگہ پر پیشہ وارانہ سیفٹی (تحفظ) اور صحت کے ڈائینامک (متحرک) اور مؤثر فریم ورک فراہم کرنے کے لئے جناب گنگوار نے میٹنگ میں بتایا کہ ہندوستان کی پارلیمنٹ نے حال ہی میں پیشہ وارانہ تحفظ، صحت اور کام کے حالات 2020 سے متعلق ضابطہ کو منظوری دی تھی۔ وزیر موصوف نے کہا کہ اس سے تمام شعبوں کی قانونی شقوں کی کوریج کو وسعت دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اہم اقدامات میں ملازمین کے لئے سالانہ لازمی صحت چیک اپ ایک سہ فریقی بورڈ کے ذریعے بدلتی ہوئی ٹکنالوجی کے ساتھ صحت کے محترک معیارات کی تشکیل، خواتین کو ان کی مرضی سے رات میں بھی تمام اداروں میں کام کرنے کے لئے انہیں اجازت دینا اور تحفظ کے سخت اقدامات، قانون کے تحت دیے جانے والے معاوضے کے علاوہ متاثرین کے لئے آجر پر نافذ کیے گئے جرمانے کی کم سے کم 50 فیصد ادائیگی کی فراہمی اور تحفظاتی شقوں کے نفاذ کی نگرانی کی ذمہ داری تیسرے فریق کو فراہم کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قانون میں اداروں ، کام کی جگہ پر رسک (جوکھم) اور پیشہ وارانہ بیماریوں کا ایک مرکزی ڈیٹا بیس کی تشکیل کی گئی ہے۔
نئے ہندوستانی لیجسلیشن میں تحفظ کے لئے شقوں کا ذکر کرتے ہوئے نیز مزدوروں اور آجروں کی تحفظ کمیٹیوں میں بھی سیفٹی کے لئے شقوں کا ذکرکرتے ہوئے جناب گنگوار نے مختلف کثیر مقصدی فورموں میں اس طرح کے طریقہ کار کی تشکیل کے لئے برکس پر زور دیا۔
اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ محفوظ کام کا ماحول اور صحت مند ورک فورس (کام کرنے والے لوگ) کا ایک اہم حصہ یونیورسل سوشل سیکورٹی کوریج کی دستیابی ہے تاکہ ہنگامی حالات میں مالی تعاون فراہم کیا جاسکے۔ اس سلسلے میں ہمارے سوشل سیکورٹی سے متعلق حال ہی میں نافذ کئے گئے مزدور قانون نے ملک کے تمام 500 ملین ورک فورس کے یونیورسل سماجی تحفظ کے لئے ایک فریم ورک فراہم کیا ہے۔ غیر منظم مزدوروں، مائیگرینٹ مزدوروں، اپنا روزگار خود پیدا کرنے والوں اور پلیٹ فارم ورکروں کے علاوہ روزگار کی نئی شکلوں سے جڑے لوگوں کے لئے سوشل سیکورٹی کوریج فراہم کرنے کے لئے اسکیمیں وضع کرنے کے لئے خصوصی اقدامات کیے گئے ہیں۔
سوشل اور اقتصادی کایا پلٹ کے ذریعے غربت دور کرنے کے بارے میں ایک اور اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے جناب گنگوار نے کہا کہ بھارت سرکار وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں غربت کو جڑ سے ختم کرنے کے تئیں عہد بستہ ہے اور وہ ایک بدلتی ہوئی دنیا میں خوشحالی کو فروغ دینے کے لئے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیشتر بنیادی خدمات کا احاطہ کرکے غربت دور کرنے کے لئے کثیر رخی حکمت عملی اپنانے کا ذکر کیا۔ ان میں سب سے محروم شہریوں کو مفت صحت انشورنس فراہم کرکے ان کے لئے معیاری صحت کی دیکھ بھال تک رسائی، مالی شمولیت، اقتصادی اعتبار سے کمزور 80 ملین گھروں کو کھانا پکانے کا صاف ستھرا رعایت پر ایندھن فراہم کرنا اور سب کے لئے محفوظ اور یقینی گھر تک رسائی، تقریباً 26 ملین غیر بجلی والے گھروں کو مفت بجلی، 5.5 ملین گھروں کو پینے کے پانی کی سپلائی اور 106 ملین ہاؤس ہولڈر ٹوائلیٹس تعمیر کے ذریعے بنیادی صفائی ستھرائی کو یقینی بنانا۔ ان اقدامات کے علاوہ جناب گنگوار نے کہا کہ کسانوں کی راست آمدنی بڑھانے کے لئے ایک اسکیم بھی نافذ کی گئی ہے جس سے پہلے ہی 111.7 ملین کسانوں کو فائدہ ہوا ہے۔
جناب گنگوار نے برکس سے ڈیجیٹل معیشت میں لیبر فورس (مزدوروں) کو مستقبل میں درپیش مسائل اور چیلنجز کے مناسب اور ٹھوس حل تلاش کرنے میں مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے ضرورت مند لوگوں کے لئے روزگار اور سماجی تحفظ فراہم کرنے کے لئے مختلف اسکیموں کا بھی ذکر کیا۔ ان اسکیموں میں نیشنل قومی دیہی روزگار گارنٹی اسکیم شامل ہے۔ نیشنل لایولی ہڈ مشن بھی شروع کیاگیا ہے جس کا مقصد ہنرمندی کی تربیت کے ذریعے روزگار کے مواقع کو بہتر بنانا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ چھوٹے اور بہت چھوٹے کاروباری صنعتوں اور افراد کے لئے کولیٹرل مفت قرضوں کی توسیع کے ذریعے خود روزگار کو آسان بنایاگیا ہے۔ گگ ورک اور پلیٹ فارم ووک جیسی ڈیجیٹل معیشت کا ذکر کرتے ہوئے جو کام کی نئی شکلیں پیدا کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے روزگار کے تعلقات کی نئی قسمیں پیدا ہوئی ہیں، جہاں ایک مزدور کثیر مقصدی آجروں کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔ اس سے سماجی تحفظ اور دیگر فلاحی فوائد کی پرویژن میں لچک لارہی ہے۔
...............................................................
م ن، ح ا، ع ر
U-6283
(Release ID: 1663635)
Visitor Counter : 214