کامرس اور صنعت کی وزارتہ
خام لوہے کی برآمدات کے بارے میں وضاحت
ڈیوٹی فری خام لوہے کے پیلٹ کی برآمدات 2014سے پہلےسے ہی جاری ہیں
1998میں صرف ،کے آئی اوسی ایل کے لئے برآمداتی پالیسی پر پابندی نافذ ہوئی تھی
Posted On:
08 OCT 2020 8:04PM by PIB Delhi
نئی دہلی ،8؍اکتوبر: ،وزارت تجارت وصنعت میں کامرس کامحکمہ، خام لوہے کی برآمدات کے معاملے میں مندرجہ ذیل حقائق کو پیش کرتے ہوئے ریکارڈ پرلانا چاہے گا :
صرف کے آئی اوسی ایل کے لئے 1998میں برآمداتی پالیسی پر پابندی نافذہوئی تھی :21جنوری ، 1998کو ایک نوٹیفکیشن کے ذریعہ ‘‘کدرے مکھ آئرن اُورکمپنی لمیٹڈ ( کے آئی اوسی ایل ) کے ذریعہ اپنے تیار شدہ مادوں میں سے بنائے گئے خام لوہے کے پیلٹ ’’سے متعلق برآمداتی پالیسی میں ایک خصوصی انٹری کا اضافہ کیاگیا۔ لہذا یہ برآمداتی پالیسی صرف خام لوہے کے ان پیلٹس سے تعلق رکھتی تھی جو کے آئی اوسی ایل کے مینوفیکچرکئے گئے تھے اورجنھیں کے آئی اوسی ایل کے ذریعہ ہی فراہم کرایاگیاتھا ۔یہ وزارت فولاد کے تحت ایک سی پی ایچ یو ہے ۔
خام لوہے کے ان پیلٹس کے لئے پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں جنھیں کے آئی اوسی ایل نے تیارنہ کیاہو:اس کے نتیجے میں 26ستمبر ، 2014کو نوٹیفیکیشن کے ذریعہ کدرے مکھ آئرن اُورکمپنی لمیٹڈکے ذریعہ مینوفیکچرڈ خام لوہے کے پیلٹس کی برآمداتی پالیسی میں ترمیم کرکے اسے ‘کینالائز’سے ‘آزاد ’کردیاگیا۔مزید برآں نوٹیفیکیشن میں ایک پالیسی شرط کابھی اضافہ کیاگیا کہ کے آئی اوسی ایل کے ذریعہ مینوفیکچرڈ خام لوہے کے پیلٹس کی برآمدات ، بنگلورومیں کے او آئی سی لمیٹڈکے ذریعہ یا بنگلورومیں کے او آئی سی لمیٹڈکے ذریعہ منظورشدہ کمپنی کریگی ۔ البتہ خام لوہے ان پیلٹس کی برآمداتی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے جنھیں کے آئی اوسی ایل کے ذریعہ تیارنہ کیاگیاہو۔
2011میں پلیٹس پربرآمداتی ڈیوٹی صفرکردی گئی :ایک اہم مصنوعات کے طورپرخام لوہے کے پیلٹ کی برآمدات کو فروغ دینے کے لئے اس وقت کے وزیرمالیات جناب پرنب مکھرجی نے 12-2011بجٹ اعلان کرتے ہوئے اپنی بجٹ تقریرکے دوران برآمداتی ڈیوٹی کو ‘ صفر’ کردیا تھا‘‘خام لوہا بھی ایک اہم نیز پیلٹ کی شکل میں برآمدکیاجاتاہے ۔ بہتری کے لئے قدرکے اضافے کی حوصلہ افزائی کرنے کے لئے خام لوہے کے پیلٹس کو برآمداتی ڈیوٹی سے پوری طرح مستثنی ٰ کیاجارہاہے ’’۔
2014سے پہلے جاری خام لوہے کی برآمدات :برآمداتی پالیسی کے مطابق وہ اشیاء جنھیں برآمداتی شیڈیول میں خاص طورپر شامل نہ کیاگیاہو ، وہ برآمدات کے لئے ‘‘ آزاد’’ ہوتی ہیں ۔ برآمداتی اعداد وشمار کے مطابق سن 12-2011میں برآمداتی ڈیوٹی میں تبدیلی سے قبل بھی خام لوہے کے پیلٹس چل رہے تھے ۔سن 2014کے نوٹیفیکیشن سے قبل 10برسوں میں خام لوہے کے پیلٹس کا برآمداتی اعدادوشمار ضمیمے میں دیاگیاہے اوریہ پبلک ڈومن میں دستیاب ہے ۔ البتہ 2014 نوٹیفیکیشن میں ہوئی تبدیلیوں کا لنکیج گمراہ کن ہے اوراسے اعدادوشمار کی حمایت حاصل نہیں ہے۔
قانونی پوزیشن ابھی تک زیرغور:قانونی امورکے محکمے کے نائب قانونی مشیر کی قانونی رائے کی ابھی تک محکمے کے سینیئرحکام نے توثیق نہیں کی ہےاورلہذااس معاملے میں اسے سرکاری قانونی نظریئے کے طورپر نہیں لیاجاسکتا۔
ضمیمہ :خام لوہے کے پیلٹس کے برآمداتی اعدادوشمار
نمبرشمار
|
سال
|
تعداد ( میٹرک ٹن میں )
|
1.
|
2004-05
|
53,32,600
|
2.
|
2005-06
|
35,47,560
|
3.
|
2006-07
|
4,32,520
|
4.
|
2007-08
|
23,58,490
|
5.
|
2008-09
|
9,09,080
|
6.
|
2009-10
|
2,86,740
|
7.
|
2010-11
|
86,620
|
8.
|
2011-12
|
2,09,670
|
9.
|
2012-13
|
20
|
10.
|
2013-14
|
17,12,970
|
|
میزان
|
1,48,76,270
|
***************
)م ن۔ ا ع۔ ع آ:)
U-6217
(Release ID: 1662994)
Visitor Counter : 154