جل شکتی وزارت

جل شکتی کے مرکزی وزیر نے تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ اعلیٰ کونسل کی دوسری میٹنگ کی

Posted On: 06 OCT 2020 6:42PM by PIB Delhi

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001500K.jpg

آندھرا پردیش تشکیل نو ایکٹ- 2014 (اے پی آر اے -2014) کے ذریعے تشکیل کردہ اعلیٰ کونسل کی آج منعقد ہوئی دوسری میٹنگ میں صدر کے طور پر جل شکتی کے مرکزی وزیر نے اور اراکین کے طور پر آندھرا پردیش اور تلنگانہ کے وزرائے اعلیٰ نے حصہ لیا۔ اس میٹنگ میں دونوں ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے شامل ہوئے۔

پہلے ایجنڈے میں گوداوری اور کرشنا بندوبست بورڈ کے دائرہ اختیار کے بارے میں فیصلہ لیا گیا تھا، چھ برس ہونے کے باوجود بھی ان کے دائرہ اختیار کو ابھی تک نوٹیفائی نہیں کیا گیا ہے کیوں کہ دونوں ریاستوں کے اس موضوع پر رائے الگ الگ رہے ہیں۔ دوسرے ایجنڈے میں بالترتیب کرشنا اور گوداوری ندیوں پر دونوں ریاستوں کےذریعے شروع کیے گئے نئے پروجیکٹوں کی  ڈی پی آر کوجمع کرنا شامل ہے۔ ایکٹ کے مطابق کے آر ایم بی اور جی آر ایم بی دونوں کو تکنیکی اعتبار سے اندازہ لگانا اور انہیں ظاہر کرنا ہے۔ تیسرے ایجنڈے میں جس پر تبادلہ خیال کیا گیا وہ آندھراپردیش اور تلنگانہ ریاستوں کے درمیان کرشنا اور گوداوری ندی کے پانی کےحصے کے تعین کیلئے ایک میکنیزم  قائم کرنا ہے۔

 

ان ایجنڈوں اور دیگر معاملات پر میٹنگ میں تبادلہ خیال کیا گیا اور مرکز کا موقف یہ ہے کہ تلنگانہ ریاست کی گزارش کے بین ریاستی ندیوں کے پانی کے تنازعات  سے متعلق ایکٹ 1956 آئی ایس آر ڈبلیو ڈی اے کی دفعہ 3 کے تحت پانی کے بٹوارے کے معاملے کو نئے ٹرائیبونل یا کے ڈبلیو ڈی ٹی-2 (کرشنا ندی کے پانی کے تنازعات سے متعلق ٹرائبونل) کے ضمن میں کیا جائے۔ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا اور زیرغور ہے۔ اے پی آر اے 2014 کے ذریعے فراہم کردہ اختیارات کے مطابق، کے آر ایم بی  کا ہیڈ کوارٹر آندھرا پردیش میں منتقل کیا جائے گا۔

مرکز کے ذریعے کے آر ایم بی اور جی آر ایم بی دونوں کے دائرہ اختیارات کو نوٹیفائی کرنے کا اعلان کیا گیا۔ تلنگانہ کے وزیراعلیٰ نے اس پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ لیکن اے پی آر اے 2014 کے مطابق کسی بھی قسم کے عام اتفاق رائے کی ضرورت نہیں ہے اور اس موضوع پر مرکز ہی نوٹیفائی کریگا۔ دونوں وزرائے اعلیٰ نے اپنے اپنے ریاستوں کے ذریعے شروع کیے گئے سبھی پروجیکٹوں کی ڈی پی آر پیش کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔ جل شکتی کے مرکزی وزیر نے یقین دلایا کہ ان سبھی پروجیکٹوں کا تکنیکی سطح پر توثیق کا عمل جلد سے جلد پورا کرلیا جائیگا۔

دونوں ریاستوں کےدرمیان گوداوری اور کرشنا ندیوں کےپانی کے بٹوارے کے سلسلے میں تلنگانہ کے وزیراعلیٰ نے سپریم کورٹ میں دائر کیے گئے معاملے کو واپس لینے پر رضامندی ظاہر کی ہے جس سے مرکز کے ذریعے مناسب قانونی رائے لینے کے بعد 1956 کے آئی ایس آر ڈبلیو ڈی  ایکٹ کی دفعہ 3 کے تحت پانی کے بٹوارے کے بٹوارے کے مسئلے کو ٹرائیبونل میں بھیجا جاسکے۔ دونوں ریاستوں کو گوداوری ندی کے پانی کے بٹوارے کے سلسلے میں  مرکز کو درخواست بھیجنے کیلئے کہا گیا تھا جس سے مرکز 1956 کے آئی ایس آر ڈبلیو ڈی ایکٹ کی دفعہ 3 کے تحت ٹرائیبونل کی جانب آگے بڑھا جاسکے۔ تلنگانہ کے وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ وہ ایک روز کے اندر مرکز کو اپنی درخواست بھیجیں گے۔ کے آر ایم بی کے ہیڈ کوارٹرس کو ریاست آندھرا پردیش میں منتقل کرنے پر رضامندی بنی ہے۔

 

 

-----------------------

م ن۔م ع۔ ع ن

U NO: 6132


(Release ID: 1662286) Visitor Counter : 152