الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

پی ایل آئی اسکیم موبائل فون اور الیکٹرانک آلات کی تعمیر میں ایک نئے دور کا آغاز کرنے کے لیے تیار ہے


الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت نے پی ایل آئی اسکیم کے تحت 16 اہل درخواست گزاروں کو اپنی منظوری دی

عالمی سطح کے ساتھ ساتھ مقامی موبائل فون بنانے والی کمپنیوں اور الیکٹرانک آلات بنانے والوں سے موصول درخواستوں کے معاملوں میں پی ایل آئی اسکیم کو بڑی کامیابی ملی ہے: جناب روی شنکر پرساد

اگلے 5 برسوں میں 10.5 لاکھ کروڑ روپے کی پیداوار اور 6.5 لاکھ کروڑ روپے کی برآمدات ہونے کی امید

وزیر اعظم نریندر مودی کے میک اِن انڈیا اور آتم نربھر بھارت کو فروغ ملے گا

Posted On: 06 OCT 2020 6:56PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 06 اکتوبر: الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی) نے پی ایل آئی اسکیم کے تحت 16 اہل درخواست گزاروں کو منظوری دے دی ہے۔ یکم اپریل 2020 کو نوٹیفائی کی گئی پیداوار سے متعلق رعایتی اسکیم (پی ایل آئی) کے تحت بڑے پیمانے پر الیکٹرانکس کی تعمیر کے لیے بنیادی سال (مالی سال 20-2019) کے بعد پانچ سالوں کی مدت کے لیے، بھارت میں اہل کمپنیوں کو ٹارگیٹ حصہ کے تحت مال کی بڑھتی ہوئی فروخت (بنیادی سال سے زیادہ) پر 4 فیصد سے 6 فیصد تک رعایت فراہم کی جائے گی۔

پی ایل آئی اسکیم کے تحت اہل درخواست گزاروں کو منظوری دیتے ہوئے، مرکزی وزیر برائے الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی، مواصلات، قانون اور انصاف جناب روی شنکر پرساد نے کہا کہ عالمی سطح کے ساتھ ساتھ مقامی سطح کی موبائل فون بنانے والی کمپنیوں اور الیکٹرانک آلات بنانے والوں سے موصول درخواستوں کے معاملے میں پی ایل آئی اسکیم کو بڑی کامیابی ملی ہے۔ عالمی درجے کے مینوفیکچرنگ سیگمینٹ کے طور پر اس صنعت نے بھارت کی شاندار پیش رفت میں پھر سے یقین دلایا ہے اور یہ وزیر اعظم کی آتم نربھر بھارت کی اپیل کو مضبوطی سے آگے بڑھائے گا۔ وزیر موصوف نے آگے کہا کہ ’’ہم پر امید ہیں اور قدر کے سلسلہ میں ایک مضبوط ایکو سسٹم کی تعمیر اور عالمی قدر کے سلسلوں کے ساتھ جڑنے کے منتظر ہیں، جس سے ملک میں الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ ایکو سسٹم کو مضبوط کیا جا سکے۔

موبائل فون (15 ہزار روپے اور اس سے زیادہ کی قیمت والے) حصہ کے تحت مجوزہ بین الاقوامی موبائل فون بنانے والی کمپنیاں سیمسنگ، فاکسکان ہان ہائی، رائزنگ اسٹار، وسٹران اور پیگٹران ہیں۔ ان میں سے فاکسکان ہان ہائی، وسٹران اور پیگٹران نامی 3 کمپنیاں ایپّل آئی فون کے لیے کانٹریکٹ مینوفیکچررز ہیں۔ ایپّل (37 فیصد) اور سیمسنگ (22 فیصد) دونوں مل کر موبائل فون کی عالمی فروخت مالیت کے تقریباً 60 فیصد پر قبضہ رکھتے ہیں اور اس اسکیم سے ملک میں ان کی مینوفیکچرنگ بنیاد میں کئی گنا اضافہ ہونے کی امید ہے۔

موبائل فون (گھریلو کمپنیوں) سیگمینٹ کے تحت، لاوا، بھگوتی (مائکرومیکس)، پیڈٹ الیکٹرانکس، یو ٹی ایل نیو لنکس اور آپٹیمس الیکٹرانکس سمیت ہندوستانی کمپنیوں کو الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت کے ذریعے منظور کیا گیا ہے۔ ان کمپنیوں سے اپنے مینوفیکچرنگ کے کاموں کو اہم طریقے سے وسعت بخشنے اور موبائل فون کی پیداوار میں قومی چیمپئن کمپنیوں کے طور پر فروغ پانے کی امید ہے۔

6 کمپنیوں کو مخصوص الیکٹرانک آلات سیگمینٹ کے تحت منظوری دی گئی ہے جس میں اے ٹی اینڈ ایس، اسینٹ سرکٹ، وسکان، والسن، سہسرا اور نیولنک شامل ہیں۔

اگلے 5 سالوں میں، پی ایل آئی اسکیم کے تحت منظور شدہ کمپنیوں کی طرف سے 10 لاکھ 50 ہزار کروڑ روپے (10.5 لاکھ کروڑ روپے) سے زیادہ کی کل پیداوار ہونے کی امید ہے۔ کل پیداوار میں سے، موبائل فون (15 ہزار روپے اور اس سے زیادہ قیمت والے) سیگمینٹ کے تحت منظور شدہ کمپنیوں نے 9 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی پیداوار کی تجویز پیش کی ہے، موبائل فون (گھریلو کمپنیوں) کیٹیگری کے تحت منظور شدہ کمپنیوں نے تقریباً ایک لاکھ 25 ہزار کروڑ روپے کی پیداوار کی تجویز پیش کی ہے اور مخصوص الیکٹرانک آلات سیگمینٹ کے تحت متعینہ کمپنیوں نے 15 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی پیداوار کی تجویز پیش کی ہے۔

2025 تک بھارت میں الیکٹرانکس کی مانگ کئی گنا بڑھنے کی امید کے ساتھ، وزیر موصوف نے اعتماد کا اظہار کیا کہ پی ایل آئی اسکیم اور الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کے فروغ کے لیے دیگر پہل سے بھارت کو الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کے لیے مقابلہ جاتی منزل بنانے میں مدد ملے گی اور اس سے آتم نربھر بھارت کو بھی فروغ حاصل ہوگا۔

 

                                          **************

م ن ۔ ق ت  

U:6136

 



(Release ID: 1662253) Visitor Counter : 305