زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
ٓئی سی اے آر-انڈین ایگریکلچرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے ‘‘کامل زراعت کیلئے سینسر اور سینسنگ’’پر ویبھو چوٹی کانفرنس کا انعقاد
‘کامل زراعت’سینسر، ریموٹ سینسنگ،ڈیپ لرننگ اورآرٹیفیشیل انٹلیجنس اور آئی او ٹی میں ہوئی پیش رفت کا استعمال کرکے مٹی ، پودوں اور ماحولیات کی نگرانی اور کمیت کے ذریعے زرعی پیداواریت کو بڑھانے کا وسیع ہدف
Posted On:
06 OCT 2020 7:37PM by PIB Delhi
آئی سی اے آر –زرعی تحقیق سے متعلق ہندوستانی ادارہ کی جانب سے 5 اکتوبر 2020 کو ویشویک بھارتیہ وگیانک (ویبھو) چوٹی کانفرنس 2020 کے حصے کے طور پر ‘‘کامل زراعت کے لئے سینسر اور سینسنگ’’ کے موضوع پر ایک اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ اس میں 38 پینل کے اراکین سمیت 1019 افراد نے حصہ لیا۔ یہ حکومت ہند کی غیرملکی اور بھارتی سائنسدانوں / ماہرین تعلیم کی سوچ، طریقہ کار ، تحقیقی اور ترقیاتی ثقافت کو سلسلہ وار منظم بحث ومباحثے اور تعمیری مکالموں کے ذریعے ایک ساتھ لانے اور ٹھوس نتائج کیلئے تبدیلی سے متعلق تحقیق / علمی ثقافت کی منصوبہ بندی کرنے اور آتم نربھر بھارت کی کوشش کو تقویت دینے کیلئے سائنس اور ٹیکنالوجی کی بنیاد کو مستحکم بنانے کاایک پہل ہے۔
زراعت اور متعدد اُفق سے براہ راست تعلق رکھنے والے‘‘زرعی معیشت اور غذائی تحفظ’’ کے موضوع پر بات چیت کیلئے کُل 18 جہتوں کی شناخت کی گئی ہے۔ ‘کامل زراعت’ کے سلسلے میں اُفقوں کا مقصد سینسر، ریموٹ سینسنگ، ڈیپ لرننگ، آرٹیفیشیل انٹلی جنس اور آئی اوٹی میں ہوئی پیش رفت کو استعمال میں لاکرکارکردگی اور ماحولیاتی استحکام کااستعمال کرکے مٹی پودوں اور ماحولیات کی نگرانی اور کمیت کے ذریعے زرعی پیداواریت کو بڑھانے پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔ آئی سی اے آر- آئی اے آر آئی کے ڈاکٹر ربی این ساہو، اس اجلاس کے کوآڈینیٹر تھے، پروفیسر ایم اودے کمار، یونیورسٹی آف ایگریکلچرل سائنسز بنگلورو اور ڈاکٹر الول سکا، انڈیا واٹر مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ، نئی دہلی نے مختلف موضوعات کی صدارت کی جبکہ ڈاکٹر انیل رائے، اے ڈی جی آئی سی ٹی، آئی سی اے آر اس اجلاس کے مشترکہ چیئرمین تھے۔
ڈاکٹر سی وشوناتھن ، آئی سی اے آر- انڈین ایگریکلچرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، انڈیا اور غیرمقیم ہندوستانی مقرر پروفیسر سندھوجا سنکرن، واشنگٹن اسٹیٹ یونیورسٹی،امریکہ نے اسمارٹ کاشتکاری کے بنیادی اجزا کو فروغ دینے ، وسائل کی استعداد بڑھانے، ماحولیات کے موافق ڈھالنے اور کاشتکاروں کو زیادہ پیداوار دلانے کیلئے ہائی تھروپُٹ سینسر بیسڈ پلانٹ فینوٹائپنگ کے بارے میں بھارتی اور امریکی منظرنامے پر پرزنٹیشن پیش کیے۔ پروفیسر اودے بی دیسائی، آئی آئی ٹی حیدر آباد اور پروفیسر پرشانت مہاپاترا، کیلیفورنیا یونیورسٹی امریکہ نے وائر لیس سینسر نیٹ ورک اور آئی او ٹی ٹیکنالوجیوں اور کامل کاشتکاری میں ان کے ممکنہ استعمال پر تبادلہ خیال کیا۔
ہر ایک پرزنٹیشن کے بعد اہم پینل اراکین کےساتھ پینل مباحثے کا انعقاد کیا گیا اور تحقیق کی کمیوں کی شناخت کی گئی جن میں (1) ہائی تھروپُٹ فیلڈ فینوٹائپنگ اور مٹی اور فصل کی صحت کی نگرانی اور بندوبست کیلئے مربوط پلیٹ فارموں، روبوٹکس ، آئی او ٹی اور ڈبلیو ایس این کے ساتھ گھریلو کم لاگت والے سینسروں کی ترقی، (2) دباؤ ، بھید بھاؤ اور حقیقی وقت میں شناخت اور بندوبست کے سینسر پر مبنی جلد پتہ لگانےکیلئے بگ ڈیٹا اینالیٹکس اور ماڈلنگ (3) حقیقی وقت میں فصل کی نگرانی اور بندوبست کیلئے مختلف سینسر، انٹرسینسر کیلیبریشن اور ڈیٹا اینالیٹکس کا استعمال کرتے ہوئے یو اے وی (بغیر آدمی والی فضائی گاڑی) پر مبنی امیجنگ کیلئے معیاری پروٹوکول اور (4) کفایتی اسکیل نیوٹرل کامل زراعت ٹیکنالوجیوں کی ترقی جو کہ ہندوستانی زراعت کے موافق ہو، شامل ہیں۔ ان کمیوں کو دھیان میں رکھتے ہوئے تعلیم اور تحقیق اور صلاحیت سازی میں مہارت حاصل کرنے کیلئے امریکہ کی یونیورسٹیوں، واشنگٹن اسٹیٹ یونیورسٹی، کیلیفورنیا یونیورسٹی، پرڈیو یونیورسٹی ، یونیورسٹی آف کولوراڈو ، امریکہ کے سامنے ایک خصوصی مقصد سے اشتراک وتعاون کی تجویز رکھی جائے گی۔
-----------------------
م ن۔م ع۔ ع ن
U NO: 6130
(Release ID: 1662250)
Visitor Counter : 216