سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت

این ایچ اے آئی نے شاہراہوں کی تعمیر میں آسانی پیدا کرنے کے لیے این ایچ بی ایف کی طرف سے پیش کردہ 25 تجویزوں سے اتفاق کرلیا ہے

Posted On: 25 SEP 2020 7:12PM by PIB Delhi

نئی دہلی،25 ستمبر،      شاہراہوں کے پروجیکٹوں کے مسائل کو حلرنے کے لیے اور ان کی تعمیر کی رفتار تیز کرنے کے لیے  این ایچ اے آئی نے پروجیکٹ کی تکمیل کے بارے میں نیشنل ہائی ویز بلڈرز فیڈریشن ( این ایچ بی ایف) کی طرف سے پیش کردہ بیشتر تجویزوں سے اتفاق کرلیا ہے۔ یہ تجویزیں نو شعبوں کے بارے میں پیش کی تھیں جن میں کووڈ ریلیف، بولی لگانے کا عمل، کنٹریکٹ بندوبست، پرانے اور نئے ماڈل ای پی سی سمجھوتے، ہائی برڈاینیوٹی ماڈل (ایچ اے ایم) کے رعایتی سمجھوتے کو بہترین، بی او ٹی (ٹول) پر مبنی رعایتی سمجھوتے میں بہتری اور پروجیکٹ کی تیاری جیسے شعبے شامل تھے۔

این ایچ اے آئی نے اطلاع دی ہے کہ این ایچ بی ایف میں جو تجویز پیش کی ہیں ان کی مشکلات مناسب طور پر دور کرنے کے لیے تبادلہ خیال کیا گیا اور اتھارٹی نے 25 تجویزوں سے اتفاق کرلیا جو اس سے متعلق تھیں۔ این ایچ اے آئی نے یہ یقین بھی دلایا ہے کہ تمام ا چھی تجویزوں پر مستقبل میں بھی مثبت انداز سے غور کیا جائے گا۔

این ایچ اے آئی نے یہ اطلاع بھی دی ہے کہ دیگر تجویزیں جو پالیسی معاملات سے متعلق تھیں انھیں غور وخوض کے لیے سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت کو بھیج دیا گیا ہے۔ این ایچ اے آئی نے جو تجویزیں منظور کی ہیں ان میں سے کچھ اس طرح ہیں۔

  1. کووڈ ریلیف کے تعلق سے  تعمیر کے کام کے لیے کنٹریکٹر کو کسی جرمانے کے بغیر پروجیکٹ ڈائرکر کی طرف سے تین مہینے تک کی مزید مہلت دی جائے گی۔ اور ریجنل آفیسر اس مہلت میں مزید تین مہینے کی توسیع کرکے اسے چھ مہینے تک کرسکتے ہیں۔
  2. بولی لگانے والے کو نیلامی کے وقت سڑک کی حالت کا اندازہ لگانے کے لیے این ایچ اے آئی نیٹ ورک سروے وہیکل (این ایس وی/ ایل آئی ڈی اے آر) ڈاٹا ڈی پی آر کے ساتھ فراہم کرے گا۔ ڈی پی آر صلاحکاروں کی طرف سے جمع کی گئی سروے سے متعلق پوری معلومات کو ڈاٹا لیک کے ذریعے ایک پلیٹ فارم پر ایجنسیوں کو فراہم کیا جائے گا۔
  3. وینڈروں کو بروقت ادائیگی کو یقینی بنانے کی خاطر پروجیکٹ کی ادائیگیوں سے متعلق بل، پی ایم ایس/ ڈاٹا لیک پورٹل کے ذریعے پیش کیے جائیں گے۔

این ایچ اے آئی کا کہنا ہے کہ ماضی میں اس نے رعایت پانے والوں، کنٹریکٹروں اور صلاحکاروں کی مدد کے لیے وقتاً فوقتاً بہت اقدامات کیے ہیں جن کی وجہ سے روڈ سیکٹر کے بولی لگانے والوں میں اعتماد پیدا ہوا ہے۔مارچ 2020 میں این ایچ اے آئی نے آن لائن ادائیگی کے ذریعے 10000 کروڑ روپئے تقسیم کیے تھے۔ اور اس بات کو یقینی بنایا تھا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے دفاتر کے بند ہونے کے سبب کوئی ادائیگی رک نہ جائے۔ موجودہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں این ایچ اے آئی وینڈروں کو 15000 کروڑ روپئے سے زیادہ تقسیم کرچکی ہے۔ اس کے علاوہ  کنٹریکٹروں کو ماہانہ ادائیگی کو بھی یقینی بنایا گیا ہے۔ اس نے کہا ہے کہ اس طرح کے اقدامات سے روڈ سیکٹر کی ترقی پر اچھا اثر پڑتا ہے۔

****************

م ن۔ اج ۔ ر ا       

U:5871



(Release ID: 1659470) Visitor Counter : 97