خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت

عالمی وبا کے دوران خواتین اور بچوں اور آنگن واڑی ورکرس کے لئے سماجی تحفظ

Posted On: 22 SEP 2020 2:06PM by PIB Delhi

 

سماجی سیکورٹی فوائد کے تحت آنگن واڑی ورکروں (اے ڈبلیو ایچ ایس) آنگن واڑی ہیلپرس کا حسب ذیل انشورنس اسکیموں کے تحت احاطہ کیا گیا ہے۔

پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا (پی ایم جے جے بی وائی): آنگن واڑی ورکروں اور آنگن واڑی ہیلپرس کا جو 18 سے 59 سال کی عمر کے زمرے میں آتے ہیں دو لاکھ روپے کے ایکسڈینٹ کور کے لئے پی ایم جے جے  بی وائی کے تحت احاطہ کیاگیا ہے۔ (حادثاتی موت اور مستقبل طور پر مکمل معذوریت کے لئے) ایک لاکھ روپے (جزوی یا مستقل معذور ہونے کے لئے)

پردھان منتری سرکشا بیمہ یوجنا (پی ایم ایس بی وائی): 18 سے 59 سال کی عمر کے گروپ میں آنگن واڑی ورکروں، آنگن واڑی ہیلپرس کا حادثاتی موت اور مستقل پوری طرح معذور ہونے کے لئے دو لاکھ روپے کا حادثاتی کور کے لئے پی ایم ایس بی وائی کے تحت احاطہ کیاگیا ہے، جبکہ جزوی لیکن مستقل معذور ہونے کے لئے ایک لاکھ روپے کا احاطہ کیاگیا ہے۔

آنگن واڑی کریاکرتری بیمہ یوجنا (اے کے بی وائی) ترمیم شدہ: آنگن واڑی ورکروں، آنگن واڑی ہیلپرس کا جو 51 سے 59 سال کے زمرے میں آتے ہیں، اے کے بی وائی (ترمیم شدہ) کے تحت احاطہ کیاگیا ہے۔ یہ احاطہ اس وقت تک کے لئے کیاگیا ہے جب تک وہ 30 ہزار روپے کے لائف کور سے جڑے ہوئے ہیں(کسی وجہ سے لائف رسک کور یا موت)

18 سے 59 سال کی عمر کے گروپ کے آنگن واڑی ورکروں اور آنگن واڑی ہیلپرس کو نشان زد بیماریوں (انویسو کینسرس میلی گنینٹ ٹیومر (پھوڑا) کی تشخیص پر 20 ہزار روپے کا فی میل کرٹیکل (خطرناک) بیماری کے فائدے بھی فراہم کئے گئے ہیں۔ 9ویں سے 12 ویں اسٹینڈرڈ میں پڑھنے والے اپنے بچوں کے لئے نیز آئی ٹی آئی کورسز کے لئے اسکالر شپ بھی فراہم کی گئی ہے۔فی کنبہ دو سال کے لئے فی بچہ 300 روپے فی کوارٹر کی اسکالر شپ بھی فراہم کی گئی ہے۔

کووڈ-19 عالمی وبا کی وجہ سے ملک میں موجودہ خصوصی حالات کے پیش نظر 51 سے 59 سال کی عمر کے آنگن واڑی ورکروں، آنگن واڑی ہیلپرس کے لئے لائف کور (ایک جون 2017 کو کلوز گروپ) 30 ہزار روپے سے بڑھا کر 2 لاکھ روپے کردیاگیا ہے۔

دوپہر کے کھانے کی اسکیم سے فائدہ اٹھانے والے بچوں کے لئے خوراک کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے وزارت کی طرف سے کیے گئے اقدامات: کووڈ-19 کے دوران ریاستی سرکاروں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ کو مشورہ دیاگیا ہے کہ وہ اس وقت تک تمام اہل بچوں کو اناج، دالیں، تیل وغیرہ (کھانے کی لاگت کے برابر) پر مشتمل فوڈ سیکورٹی بھتے (ایف ایس اے) فراہم کریں جب تک مذکورہ عالمی وبا کی وجہ سے ان کے اسکول بند ہیں۔ اس مقصد کے لئے طریقہ کار متعلقہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے موجودہ حالات کے مطابق طے کیے جاسکتے ہیں۔ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مزید مشورہ دیا جاتا ہے کہ کووڈ-19 کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال کا سامنا کرنے کے لئے تمام احتیاطی اقدامات اپنائے جانے چاہئیں۔

اس سلسلے میں آج خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبن ایرانی نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ عالمی وبا کے دوران خواتین کی طرف سے پردھان منتری جن اوشدھی کیندروں کے استعمال سے متعلق ڈاٹا قابل تعین نہیں ہیں، کیونکہ پی ایم بی جے کے کاسٹ کریڈ جینڈر معاشی اسٹیٹس کی بنیاد پر ریکارڈ نہیں رکھتا۔ ان کیندروں کو آسانی سے قابل رسائی بنانے کے لئے حکومت نے مارچ 2025 تک تمام ضلعوں کا احاطہ کرتے ہوئے ملک بھر میں 10500 پی ایم بی جے کے کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پردھان منتری بھارتیہ جن اوشدھی پری یوجنا کے تحت تقریباً 6611 پردھان منتری بھارتیہ جن اوشدھی پری یوجنا 732 ضلعوں کا احاطہ کرتے ہوئے 18 ستمبر 2020 کو ملک بھر میں کام کررہے ہیں۔ محکمہ نے عام لوگوں کی آسانی کے لئے ایک موبائل ایپلیکشن جن اوشدھی سوگم کا بھی آغاز کیا ہے۔ اس کے لئے محکمہ یوزر فرینڈلی آپشن کی میزبانی دستیاب کرانے کے لئے ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم فراہم کررہا ہے۔

.............................

U-5728


(Release ID: 1658343) Visitor Counter : 219