محنت اور روزگار کی وزارت

حکومت نے لیبرکوڈس میں مزدوروں اور آجروں کے حقوق اور ذمہ داریوںمیں توازن قائم کرنے کی کوشش کی ہے: گنگوار


مرکزی وزیر سنتوش گنگوار نے لوک سبھا میں تین لیبر کوڈ س کو بساط بدلنے والا میل کا پتھر بتاتے ہوئے لوک سبھا میں ان پر بحث کی شروعات کی

Posted On: 22 SEP 2020 6:53PM by PIB Delhi

نئی دہلی23 ؍ستمبر 2020: محنت اور روزگار کے مرکزی وزیر مملکت ( آزادانہ چارج ) جناب سنتوش گنگوار نے آج لوک سبھا میں تین لیبر کوڈس پر بحث کی شروعات کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ملازمین اور آجروں کے مفادات ،حقوق اور ذمہ داریوں درمیان توازن قائم کرنے کے مقصد سے ان لیبر کوڈس کو لایا گیا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ لیبر کوڈس مزدوروں کی بھلائی کو یقینی بنانے میں ایک بڑے میل کا پتھر ثابت  ہوگا۔تین لیبر کوڈس میں  اوایس ایچ کوڈ ، آئی آر کوڈ اور سوشل سکیورٹی کوڈ شامل ہیں۔

73سال میں پہلی بار ہوئے کئی پرویژنس کا ذکرکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان میں تقرری لیٹر کا اختیار شامل ہے، جس سے باقاعدہ روزگار کوحوصلہ ملے گا ۔ انہوں نے کہا کہ مائیگرینٹ مزدوروں کی تشریح کو وسعت دی گئی ہے ،جس میں  ایسے لوگوں کو شامل کیا گیاہے جو بغیر ٹھیکےدار کے کام کے لئے دوسری ریاستوں کا رخ کرتے ہیں،اس سے انہیں ملک میں فلاحی  اسکیموں کے لئے محفوظ اینٹائٹل منٹ اوربہتر نشانہ حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

 اسی طرح جناب گنگوار نے بتایا کہ جن مزدوروںکو کام سے ہٹادیا گیا تھا ان کو پھر سے ہنر مند بنانے کے لئے ایک میکانزم تجویزکی گئی ہے ۔ انہوں نے زوردیتے ہوئے کہا کہ سب سے اہم شقوںمیں سے ایک میں غیر منظم سیکٹر کے مزدوروں  جی آئی جی اور پلیٹ فارم مزدوروں کو سماجی تحفظ کے دائرے میں  لانا شامل ہے۔ جناب گنگوار نے کہا کہ ٹریڈ یونینوںکو اہمیت کو سمجھتے ہوئے نمٹارے کے لئے تین سطحی پروسس (عمل ) انٹر پرائزسطح پر ریاستی سطح اور قومی سطح پر تجویز کی گئی ہے تاکہ مزدوروں سے متعلق معاملوں  کو فوراََ حل کیا جاسکے۔

وزیر موصوف نے زور دے کر کہا کہ تکنیک ، کام کے طریق کار ، کام کے علاقے کی سہولتوں اور کام کی نوعیت کے سلسلے میں گزشتہ 73 سال کے دوران ہندوستان جس غیر معمولی تبدیلی سے گزرا ہے ،اسے دھیان میں رکھتے ہوئے لیبرکوڈ میں تبدیلیاں  کی گئی ہیں۔70 سال پہلے کوئی سوچ بھی نہیں سکتا  تھا کہ ہم گھرسے بھی کام کرسکتے ہیں ،اس لئے عالمی منظر نامے میں تبدیلی کو قبول کرتے ہوئے اور مستقبل کے کام کی ضرورتوں کو  پورا کرنے کے لئے لیبر قوانین میں تبدیلی کے بارے میں سوچا گیا ہے کیونکہ ان مقاصدکودھیان میں رکھتے ہوئے ہی ان چار تاریخی لیبر کوڈ س  پر اس طرح کا کام شروع کیا گیا تھا۔

جناب گنگوار نے مزید بتایا کہ کیسے چار سب کمیٹیوں،دس  انٹر وزارتی بحث  اور مباحثوں ،تجارتی یونینوں  ،آجروں کی یونینوں  ،ریاستی سرکاروں ، ماہرین ، بین الاقوامی اداروں سمیت کئی دائروں  میں ان لیبر کوڈ س پر باقاعدہ طور پر بحث کی گئی اور انہوں نے انہیں تین چار مہینوں کے لئے پبلک ڈومین کے دائرے  میں رکھ کر عوام کی تجاویز اور رائے کو بھی مدعو کیا ۔ انہوں  نے لوک سبھا کے ممبروں سے اپیل کی کہ وہ ان کوڈس پر گفتگو کرنے کے علاوہ انہیں  متفقہ طور سے پاس کرائیں۔

*************

  م ن۔ ح ا۔رم

U- 5758



(Release ID: 1658109) Visitor Counter : 140