ریلوے کی وزارت

ریلویز میں تحفظ اور سلامتی کو بہتر بنانے کے اقدامات

Posted On: 21 SEP 2020 5:27PM by PIB Delhi

ریلوے سے متعلق پالیسی سازی ایک ریاستی موضوع ہے۔جرائم کی روک تھام ، معاملات کا اندراج ، ان کی تحقیقات اور ریلوے کی زمینوں  اور متحرک  ٹرینوں پر  امن و قانون کی برقراری، ریاستی حکومتوں کی قانونی ذمہ داری ہے ، جو وہ سرکاری ریلوے پولس (جی آر پی)نیز ضلعی پولس کے ذریعے پوری کرتی ہیں۔البتہ ریلوے کی تحفظاتی فورس(آر پی ایف)مسافروں کے علاقے اور مسافروں کے لئے بھی بہتر تحفظ اور سلامتی فراہم کرنے کے لئے جی آر پی کی کاوشوں کو حمایت فراہم کرتی ہے۔

ریاستوں میں ایف آئی آر درج کرانے اور جرائم کا اندراج کرنے کے لئے مختلف طرح کے طریقہ کار استعمال ہوتے ہیں۔البتہ چلتی ہوئی ٹرین میں سفر کررہے مسافر کو،کسی بھی جرم کے بارے میں رپورٹ کرنے میں آسانی فراہم کرنے کی غرض سے، ٹی ٹی ای، گارڈ اور آر پی ایف، نیز جی آر پی میں ٹرین کا حفاظتی اسٹاف کے پاس فرسٹ انفارمیشن رپورٹ(ایف آئی آر)کے لئے فارم دستیاب ہوتے ہیں۔فارم بھرنے کے بعد اسے کسی بھی مذکورہ افسر کے سپرد کیاجاسکتا ہے، تاکہ اگلے پولس اسٹیشن پر معاملے کا اندراج کیا جاسکے۔ اس میں اختیاری حلقے کی حدود کا اطلاق نہیں ہوتا۔اگر جرم اس علاقے میں ہوا ہے، جو ان کے حلقے میں نہیں آتا تو اس طرح کے معاملے کو زیرو ایف آئی آر کے تحت درج کیاجاتا ہے اور  حلقے کے مطابق متعلقہ سرکاری ریلوے پولس اسٹیشن کو منتقل کردیا جاتا ہے۔

جرائم کے روک تھام ، معاملات کے اندراج، ریلوے کی زمینوں کے ساتھ ساتھ چلتی ہوئی ٹرینوں میں ان معاملات کی تحقیقات اور امن و قانون کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لئے ریاستی پولس ،نیز جی آر پی حکام تمام سطحوں پر باقاعدگی کے ساتھ رابطہ بنائے رکھتے ہیں۔خواتین مسافروں سمیت مسافروں کے تحفظ اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے ریلویز، سرکاری ریلوے پولس کے ساتھ تعاون سے مندرجہ ذیل اقدامات کررہی ہے۔

  1. مشکوک اور شناخت شدہ روٹس ، نیز سیکشنوں پر ہر روز ٹرینوں کو ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف)تحفظ فراہم کرتی ہے۔ جس کے ساتھ ساتھ ہر روز مختلف ریاستوں کی سرکاری ریلوے پولس بھی ریلوں کو ہر روز تحفظ دیتی ہے۔
  2. پریشانی میں مبتلا مسافروں کی سلامتی سے متعلق امداد فراہم کرنے کےلئے انڈین ریلویز کی سلامتی ہیلپ لائن نمبر 182 کام کررہی ہے۔
  3. ٹوئٹر، فیس بک وغیرہ جیسے سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارموں کے ذریعے ریلویز سلامتی کو بہتر بنانے اور سلامتی سے متعلق مسافروں کی تشویش پر توجہ مرکوز کرنے کے لئے باقاعدگی کے ساتھ مسافروں سے رابطہ رکھتا ہے۔
  4. عوامی خطابی نظام کے ذریعے باقاعدگی کے ساتھ اعلانات کئے جاتے ہیں،  جس کا مقصد چوری، اشیاء چھین کر بھاگنے اور منشیات وغیرہ کے استعمال کے بارے میں مسافروں کو احتیاط برتنے کی تلقین کی جاتی ہے۔
  5. کلوز سرکٹ ٹیلی ویژن (سی سی ٹی وی) نیٹ ورک، رسائی کنٹرول وغیرہ کے ذریعے مشکوک اسٹیشنوں کی نگرانی کے لئے ایک مربوط سلامتی نظام (آئی ایس ایس)کو منظوری دے دی گئی ہے، جس کا مقصد 202 سے زیادہ ریلوے اسٹیشنوں پر نگرانی کے طریقہ کار کو اور زیادہ مؤثر بنانا ہے۔
  6. مسافروں کی بہتر سلامتی کے لئے آر پی ایف نے موجودہ خالی آسامیوں کو پُر کیا جارہا ہے۔مختلف عہدوں کے لئے خالی جگہوں کو پُر کرنے کے لئے ،بھرتی کی مختلف مہمیں شروع کی گئی ہیں۔بھرتی کے لئے جاری کارروائیوں کے دوران 1121 سب انسپکٹروں(ایگزیکیٹیو)، 8619 کانسٹبلوں(ایگزیکیٹیو) اور 798کانسٹبلوں کی خالی جگہوں کے لئےنوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔ بھرتی کا یہ سلسلہ مکمل کرلیاگیا ہے اور مجموعی طورپر 1121 سب انسپکٹر(ایگزیکیٹیو)، 8543 کانسٹبل (ایگزیکیٹیو) اور 796 کانسٹبلز کو آر پی ایف ، نیز آر پی ایس ایف  میں شامل کردیا گیا ہے۔
  7. 2688ڈبوں اور 627 ریلوے اسٹیشنوں پر مسافروں کی سیکورٹی میں اضافہ کرنے کے لئے فکس سی سی ٹی وی کیمرے فراہم کئے گئے ہیں۔
  8. ریلوں اور ریلوے کے احاطوں میں غیر منظور شدہ افراد کے داخلے کو روکنے کے لئے وقت بہ وقت کارروائیاں کی جاتی ہیں۔
  9. ریلویز کے   حفاظتی انتظامات کی بقاعدہ نگرانی اور اس کا جائزہ لینے کے لئے ریاستوں، نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے متعلقہ پولس کے ڈائریکٹر جنرل یا کمشنر کی زیر صدارت تمام ریاستوں ، نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لئے، ریلویز  کی ریاستی سطح کی سلامتی کمیٹی (ایس ایل ایس سی آر) تشکیل دی گئی ہے۔

علاوہ ازیں ریلویز ریاستی  پولس اور جی آر پی حکام سے ہر سطح پر قریبی رابطہ رکھتی ہے، تاکہ جرائم کی روک تھام ، معاملات کا اندراج، ان کی تحقیقات اور ریلوے کی جائیدادوں کے ساتھ ساتھ چلتی ہوئی ٹرینوں میں امن و قانون کی برقرار ی کو یقینی بنایاجاسکے۔

یہ معلومات ریلوے  اور کامرس، نیز صنعت کے وزیر جناب پیوش گوئل نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کی۔

 

********

م ن۔ا ع۔ ن ع

 (U: 5706)



(Release ID: 1657688) Visitor Counter : 155


Read this release in: English , Manipuri , Punjabi