وزارت دفاع

بھارتی علاقوں پر پاکستانی فوجیوں کا حملہ

Posted On: 19 SEP 2020 5:01PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 19 ستمبر 2020: وزیر مملکت برائے دفاع جناب شری پد نائک نے آج راجیہ سبھا میں ڈاکٹر فوزیہ خان کو ایک تحریری جواب دیتے ہوئے اس امر کا انکشاف کیا کہ لائن آف کنٹرول پر بھارتی علاقوں اور پاکستان کے ساتھ بین الاقوامی سرحد پر پاکستانی فوج کے ذریعہ کوئی حملہ نہیں کیا گیا ہے۔ تاہم، پاکستانی فوجیوں کے ذریعہ لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی خلاف ورزی وقتاً فوقتاً کی جاتی رہی ہے۔ اس سال (01 مارچ سے 07 ستمبر 2020 کے دوران)جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول پرجنگ بندی کی خلاف ورزی کے 2453 واقعات سامنے آئے۔ اس کے علاوہ، اس سال (یکم مار سے 31 اگست 2020 کے دوران) جموں و کشمیر خطے میں بھارت ۔ پاک بین الاقوامی سرحد پر کراس بارڈر فائرنگ کے 192 واقعات پیش آئے۔

گذشتہ 6 ماہ کے دوران پاکستانی فوج کے ذریعہ کراس بارڈر فائرنگ میں لائن آف کنٹرول / بین الاقوامی سرحد پر 10 فوجی جوان شہید ہوئے۔ پاکستان کی جانب سے ہوئی ہلاکتوں کے بارے میں صحیح طور پر نہیں کہا جا سکتا۔

جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا بھارتی فوج / بی ایس ایف کے ذریعہ حسب ضرورت مناسب جواب دیا گیا۔ اس کے علاوہ ،ٹیلی فون پر گفتگو کے میکنزم، فلیگ میٹنگوں، عسکری آپریشنوں کے ڈائرکٹر جنرل کی سطح کی بات چیت اور ڈپلومیٹک چینلوں کے توسط سے جنگ بندی کے تمام معاملات کے بارے میں پاکستانی انتظامیہ کو آگاہ کیا گیا۔ بی ایس ایف نے بھی اپنے پاکستانی ہم عہدہداروں یعنی پاکستانی رینجروں سے مختلف سطحوں پر بات چیت کا اہتمام کیا۔

سفارتی طور پر، جس میں اعلیٰ سطحی اجلاس بھی شامل ہیں ، بھارت متعدد مرتبہ پاکستان سے جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل سی) اور بین الاقوامی سرحد کے تقدس کو برقرار رکھنے کی ضرورت کے بارے میں کہہ چکا ہے جو کہ شملہ معاہدہ اور لاہور اعلامیہ کے تحت اس کی ذمہ داری ہے۔

 

****************

م ن۔ ا ب ن

U:5668



(Release ID: 1657234) Visitor Counter : 93