وزارتِ تعلیم

شکشک پرو مہم کے تحت ‘‘جامع اور کثیر موضوعاتی تعلیم’’ کے موضوع پر ویبینار کا انعقاد

Posted On: 18 SEP 2020 5:36PM by PIB Delhi

وزارت تعلیم نے یو جی سی کے اشتراک سے شکشک پروکے تحت نئی تعلیمی پالیسی (این ای پی 2020) کی اہم خصوصیات کو اجاگر کرنے کیلئے جامع اور کثیر موضوعاتی تعلیم کے موضوع پر ایک ویبینار کا اہتمام کیا۔ 8ستمبر تا 25 ستمبر 2020 کے دوران اساتذہ کواعزاز عطا کرنے اور نئی تعلیمی پالیسی 2020 کو آگے بڑھانے کیلئے شکشک پرو منایا جارہا ہے۔

امبیڈکر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر انوسنگھ لاتھیر، سینٹرل یونیورسٹی آف ہریانہ کے وائس چانسلر پروفیسرآر سی کوہد، ڈی پی ایس مہیلا وشو ودیالیہ کی وائس چانسلر پروفیسر سشما یادو، سینٹرل یونیورسٹی آف پنجاب کے وائس چانسلر پروفیسر آر پی تیواری، انگلش اور فارن لنگویج یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر سریش کمار نے جامع اور کثیر موضوعاتی تعلیم کااحاطہ کرتے ہوئے متعدد ذیلی موضوعات پر اظہار خیال کیا۔

جامع اور کثیر موضوعاتی تعلیم پر اظہار خیال کرتے ہوئے پروفیسر آر سی کوہد نے کہا کہ ہندوستانی تعلیمی نظام مثلاً ویلو سسٹم، زندگی کے پائیدار فلسفے، تکثیریت اور کثیرموضوعاتی اور جامع تعلیمی نظام جس نے حقیقت میں ہندوستان کو قدیم عہد میں وشو گرو کے طور پر قائم کیا، کی اہم خصوصیات کے بارے میں بات کی۔ این ای پی 2020 کے اہم پہلوؤں مثلاً ایس ٹی ای ایم موضوعات کے ساتھ انسانی علوم اور آرٹس کے ارتباط، کثیر داخلہ اور اخراج، انڈرگریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ پروگراموں کی تشکیل نو، پیشہ ورانہ تعلیم کو اصل دھارے میں شامل کرنے، کریڈٹ کے تعلیمی بینک کی وضاحت کی۔ انہوں نے مطلع کیا کہ کیسے ان تمام سفارشوں نے جامع اور کثیر موضوعاتی تعلیم میں نئی دلچسپی پیدا کی ہے اور  اس طرح ہندوستان کودوبارہ وشوگرو کے راستے پر گامزن کیا ہے۔

پروفیسر سشما یادو نے جامع اور کثیر موضوعاتی اعلیٰ تعلیم کے ذریعے ایک معلوماتی معاشرہ تعمیر کرنے کے موضوع پر گہری روشنی ڈالی۔ 2014 سے حکومت کے متعدد اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے پروفیسر سشما یادو نے کہا کہ این ای پی2020 میں جامع اور کثیر موضوعاتی اصلاحات حکومت کے اختراعی اور لچکدار اور کھلے نصاب کے کلچر کو فروغ دینے کے طریقہ کار کےساتھ مطابقت رکھتی ہے۔

این ای پی 2020 میں مذکور قدیم اور عہد وسطیٰ کے ہندوستان کے گروکل میں حاصل ہونے والی تعلیم کے ساتھ جامع اور کثیر موضوعاتی تعلیم کے درمیان فرق ظاہر کرتے ہوئے پروفیسر آر پی تیواری نے جامع اور کثیر موضوعاتی تعلیم کے ذریعے نوجوانوں کوبااختیار بنانے کے موضوع پر اپنی تقریر میں اس بات کو اجاگر کیا کہ کس طرح گروکل نے انسان اور فطرت کے درمیان ایک توازن قائم کرنے کیلئے ان برسوں میں ایک بڑا رول ادا کیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے تمام اسٹیک ہولڈروں سے اپیل کی کہ وہ این ای پی 2020 کے نفاذ میں تعاون کریں، کیوں کہ این ای پی2020 میں ہندوستان کو ایک خود کفیل ہندوستان بنانے کی صلاحیت ہے۔

پروفیسر سریش کمار کی گفتگو میں این ای پی2020 کے مجوزہ مقاصد میں سے ایک کثیر موضوعاتی اور جامع طریقہ کار کے ذریعے اعلیٰ تعلیم کو تبدیل کرنے کے موضوع پر روشنی ڈالی گئی۔

پروفیسر انوسنگھ لاتھیر نے اس بات کی وضاحت کی کہ یہ نہ صرف مخصوص موضوعاتی معلومات ہے جس کی اہمیت ہے بلکہ کیسے اس طرح کی گفتگو کرنے کی ضرورت ہے، اس کی بھی اہمیت ہے۔ جامع اور معلوماتی تعلیم کو فروغ دینے کے علاوہ انہوں نے تعلیم کوجامع بنانے اور کثیر موضوعاتی کلچر کو حاصل کرنے کے طور طریقوں پر روشنی ڈالی۔

 

******

م ن۔م ع۔ ع ن

U NO: 5624



(Release ID: 1656578) Visitor Counter : 132