وزارتِ تعلیم
نئی تعلیمی پالیسی کے تحت تحقیق کو فروغ
Posted On:
14 SEP 2020 4:41PM by PIB Delhi
نئی دلّی ،14 ستمبر / قومی تعلیمی پالیسی ( این ای پی ) 2020 تمام شعبوں میں معیاری تعلیمی تحقیق پر زور دیتی ہے ۔
مختلف اسکیموں میں زیادہ تر تحقیق کے شعبے کا فیصلہ ماہرین تعلیم اور تحقیق کاروں کی کمیٹی کے ذریعے کیا جاتا ہے اور مختلف اداروں میں تمام تحقیق کرنے والے اپنی اپنی دلچسپی کے شعبے میں تحقیق کرتے ہیں ۔ اگر چہ حکومت مقامی مسائل کے ساتھ ساتھ ابھرتی ہوئی ٹیکنا لوجی میں تحقیق کو فروغ دے کر وسیع طور پر پورے ملک کو فائدہ پہنچانے والی تحقیق کی خواہش مند ہے لیکن ملک میں کسی بھی شعبے میں تحقیق کے لئے کوئی بندش نہیں ہے ۔
این ای پی – 2020 کے پیرا نمبر 10.11 میں ادارہ جاتی خود مختاری پر بات کی گئی ہے ۔ اس میں خاص طور سے کہا گیا ہے کہ تمام ایچ ای آئی رفتہ رفتہ مکمل ، تعلیمی اور انتظامی ، خود مختاری کی جانب پیش رفت کریں گے تاکہ وہ ایک وائبرینٹ کلچر کو فروغ دے سکیں ۔ اس میں کالجوں کو مرحلے وار خود مختاری دینے کے میکنزم کا بھی ذکر کیا گیا ہے ، جو شفاف نظام اور مرحلہ وار تسلیم شدہ حیثیت سے قائم کیا جائے گا ۔
این ای پی – 2020 کے مطابق فیکلٹی کو اعلیٰ تعلیمی لیاقت کے ایک وسیع تر فریم ورک کے اندر نصاب ، تدریسیات اور تجزیہ کے امور پر اختراعات میں خود مختاری حاصل ہو گی ، جس سے تمام اداروں ، پروگراموں اور تمام او ڈی ایل ، آن لائن اور روایتی کلاس روم کے طریقۂ کار میں تسلسل کو یقینی بنایا جا سکے ۔
یہ معلومات آج لوک سبھا میں انسانی وسائل کے فروغ کے مرکزی وزیر جناب رمیش پوکھریال نشنک نے ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( م ن ۔ و ا ۔ ع ا )
U. No. 5391
(Release ID: 1654342)