سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت

سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت نے ٹھیکیدارو ں کی ادائیگی کے نظام کو مستحکم کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات کئے


آتم نربھر بھارت اسکیم کے تحت ادائیگی کے نظام کو آسان بنایا گیا

Posted On: 08 SEP 2020 6:57PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  08ستمبر؍2020:سڑک ٹرانسپورٹ او رشاہراہوں  کی وزارت نے ملک میں نہ صرف کاروبار میں آسانی کو یقینی بنانے بلکہ معیاری سڑک بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں فریقین کے اعتماد کو فروغ دینے کی خاطر وسیع طور پر ثالثی کے ذریعہ بقایاجات کی ادائیگی سمیت ٹھیکیداروں کے معاملات حل کرنے کے لئے اقدامات کئے ہیں۔اس مقصد کے لئے خودمختار ماہرین پر مشتمل مصالحتی کمیٹیاں (سی سی آئی ای ) تشکیل  دی گئی ہیں۔تمام ٹھیکیداروں کو تیزی کے ساتھ ادائیگی کے لئے مصالحت کے لئے بلایا جارہا ہےا ور ان کے بقایا جات   فوری طورپر ادا کئے جارہے ہیں۔اس سال 14248 کروڑروپے کے دعووں سے متعلق 47معاملات حل کئے گئے ہیں۔اس کےعلاوہ مزید 59 معاملات پر تبادلہ خیال جاری ہے۔

این ایچ اے آئی پر سالانہ تقریباََ 5000 کروڑروپے کے واجبات  ہوتے ہیں ۔ا ن تمام واجبات کی ادائیگی وقت پر کی جاتی ہے۔ایچ اے ایم پروجیکٹوں میں این ایچ اے آئی کسی سنگ میل کے حصول کی بنیادپر تعمیر میں مدد کے لئے پروجیکٹ کی لاگت کا 40فیصدحصہ فراہم کرتی ہے ۔ جب بھی کوئی اہم کامیابی حاصل کی جاتی ہے تو ادائیگیاں تیزی سے کی جاتی ہیں۔بی او ٹی (ٹول) پروجیکٹوں کے لئے گرانٹ / وی جی ایف  کی ادائیگی رعایت کے معاہدے کی شرائط وضوابط  کی بنیاد پر کی جاتی ہے۔ این ایچ اے آئی کے پاس کوئی  ادائیگی التوا میں نہیں ہے ۔واجبات کی فوری ادائیگی کے لئے مختلف نظام متعارف کرائے گئے ہیں۔ملک گیر لاک ڈاؤن کے پہلے 9 دن کے اندر خصوصی کوششیں کی گئیں اور مختلف واجبات کے لئے 10000 کروڑروپے سے زیادہ کی ادائیگیاں کی گئیں۔

آتم نربھر بھارت کی اسکیم کے تحت ادائیگی کے ڈھانچے کومزیدآسان بنایا گیا ہے او ر سنگ میل کے حصول کی بنیاد کی بجائے ہر مہینے ادائیگیاںکی جارہی ہیں۔ یہ اسکیم ملک میں قومی شاہراہوں کے پروجیکٹوںکی وقت پر تکمیل کےلئے بہت  مفید ثابت ہوئی ہے۔

وزارت نے کووڈ-19 کے پیش نظر   اپنے ٹھیکیداروں اور مراعات حاصل کرنے والوں کے لئے کئی راحتی پیکج  بھی فراہم کئے ہیں۔ضمانت کی رقم (جو تعمیری مدت تک کارکردگی کے لئے ضمانت کا ایک حصہ ہے)،مکمل کئے جاچکے کام کے تناسب میں  جاری کی جارہی ہے اور 6 ما ہ تک کے زر ضمانت کو ٹھیکیدار کے بل میں  سے منہا نہیں کیا جارہا ہے۔اس راحت کے لئے 1155پروجیکٹوں کے لئے 1253 درخواستوں پر 3527 کروڑروپے جاری کئے جاچکے ہیں جبکہ 189 کروڑروپے کے لئے عملدرآمد کیا جارہا ہے۔

ٹھیکیداروں / رعایت پانے والوں  کو اپنے کنٹریکٹ کے تحت اپنے کام کو کرنے کے لئے موجودہ صورتحال کی بنیاد پر 6 ماہ کی تک کی توسیع دی جارہی ہے۔اس راحت کے لئے 196 پروجیکٹوں  کے تحت 207 درخواستوں پر 34 کروڑروپے جاری کئے جاچکے ہیں جبکہ 15 کرورروپے پر کارروائی کی جارہی ہے۔

ٹھیکیداروں کو ان کے کئے گئے کام کے لئے شیڈول ایچ کے تحت ماہانہ ادائیگی کی جارہی ہے اور اس کے لئے ای پی سی /ایچ اے ایم اے او کی تفصیلات کے تحت رعایت دی جارہی ہے۔اس راحت کے لئے 774 پروجیکٹوں کے تحت کل 863  درخواستوں پر 6526  کروڑروپے جاری کئے گئے ہیں جبکہ 2241  کروڑروپے جاری کرنے کے لئے کارروائی جاری ہے۔

منظورشدہ ذیلی ٹھیکیداروں کو ایسکرو اکاؤنٹ کے ذریعہ براہ راست ادائیگی کی جاتی ہے ۔ 19 پروجیکٹوں کے لئے کل 21 درخواستوں کے تحت 241 کروڑروپے جاری کئے گئے ہیں جبکہ 27 کروڑروپے جاری کرنے کےلئے کارروائی کی جارہی ہے۔

بی او ٹی /ٹی او ٹی رعایت پانے والے : سی او ڈی سے پہلے ڈی او ٹی اے او کی رعایتی مدت کو 3سے 6 ماہ کی مدت کے برابر توسیع کی جارہی ہے۔اس کے علاوہ یوزر فیس  کی وصولی میں نقصان کے لئے رعایتی مدت کو کنٹریکٹ کے مطابق  اس وقت تک کے لئے بڑھایا گیا ہے جب تک کہ یومیہ فیس کا اوسط 90 فیصدتک نہ پہنچ جائے ۔اس راحت کے لئے 2 کروڑروپے کی امداد  کی درخواست پر کارروائی کی جارہی ہے۔

تمام قومی شاہراہوں کے ٹول کے ٹھیکوں کے لئے ٹول فیس کی وصولی میں نقصان کو کنٹریکٹ کے مطابق معاوضہ دیا جارہا ہے۔اس راحت کے لئے موصول درخواستیں زیر غور ہیں۔

*************

  م ن۔ وا۔رم

(09-09-2020)

U- 5208



(Release ID: 1652555) Visitor Counter : 91


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Telugu