ارضیاتی سائنس کی وزارت
ملک میں اب تک مجموعی طورپرمعمول سے 7فیصدزیادہ بارش ہوچکی ہے
مانسون کے جاری رہنے کا امکان ، ستمبر کے تیسرے ہفتے سے اور زیادہ بارش
ہندوستانی محکمہ موسمیات کی بھاری بارش کی پیش گوئی کی درستگی میں 80فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا
’’اس برس جنوب مغربی مانسون کی بھاری بارش اور سیلاب سے کسانوں کو مددملنی چاہئے اور پیداوار بہت اچھی ہونی چاہئے ۔اس سے ہندوستانی معیشت کو بھی مد د ملے گی حالانکہ اس وقت بالکل صحیح مقدارکے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا ‘‘ –ڈاکٹر ایم راجیون ، سکریٹری ، ارضی سائنسز کی وزارت
Posted On:
07 SEP 2020 6:32PM by PIB Delhi
نئی دہلی ، 08ستمبر2020: ’’اس برس جنوب مغربی مانسون کی فراوانی اور پھیلاؤ سے کسانوں کی مدد ہونی چاہئے اور پیداوار بھی بہت اچھی ہونی چاہئے ۔اس سے ہندوستانی معیشت کو بھی مدد ملے گی البتہ اس وقت بالکل درست مقدار کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا ۔ہمارے پاس اس طرح کا کوئی تجزیہ نہیں کہ یہ کس طرح معیشت پر اثر انداز ہوگا۔‘‘
یہ بات ارضی سائنسزکی وزارت کے سکریٹری جناب ڈاکٹر ایم راجیون نے کہی۔
ہندوستان کے محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ایم مہاپاترا نے کہا کہ یہ توقع ہے کہ ستمبر میں ملک میں معمول سے کچھ زیادہ بارش ہوسکتی ہے حالانکہ ستمبر کے دوسرے ہفتہ میں مانسون کی بارش ملک کے اکثر حصوںمیں کم ہونے کا امکان ہے۔ان میں شمال مشرقی اوروسطی ہندوستان شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ توقع ہے کہ 17ستمبر کے بعد بارش پھر شروع ہوجائے گی۔مانسون میں کمی آنے کے آغاز کی تاریخ 17 ستمبر ہے۔ ڈاکٹر ایم راجیون اور مہاپاترا ایک ورچوول پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔
(اب تک ہوئی مانسون کی بارش )
|
|
اصل
|
معمول کے مطابق
|
% دباؤ.
|
مشرقی اور شمال مشرقی ہندوستان
|
1191.9
|
1186.5
|
0%
|
شمال مغربی ہندوستان
|
469.7
|
520.2
|
-10%
|
وسطی ہندوستان
|
987.8
|
847.8
|
17%
|
جنوبی جزیرہ نما
|
716.1
|
595.9
|
20%
|
ملک
|
807.7
|
751.5
|
7%
|
ڈاکٹر ایم مہاپاترا نے واضح کیا کہ ہندوستان کے محکمہ موسمیات نے اپنے موسم کے ہفتہ واری اپ ڈیٹ میں بیان کیا ہےکہ مانسون کے ماند پڑنے کاسلسلہ راجستھان کے مشرقی حصوںسے 18ستمبر کو ختم ہونے والے ہفتہ سے شروع ہوسکتا ہے۔لیکن ہم یہ بھی توقع کررہے ہیں کہ تقریباََاسی وقت مغربی وسطی خلیج بنگال کے اوپر ہلکے دباؤ کا ایک ایریا بن سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مانسون کے ماندپڑنے کا سلسلہ شروع ہوسکتا ہے لیکن ہم ابھی تک یہ مطالعہ کررہے ہیں کہ یہ کب مکمل طورپر ختم ہوسکتاہے۔انہوں نے کہا کہ توقع ہے کہ کیرالہ ،کرناٹک اور مہاراشٹر کے ساحلی علاقوں میں 17 ستمبر کے آس پاس اور بعد میں معمول اور معمول سے زیادہ بارش ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ دوسرے الفاظ میں حالانکہ اگست کے مقابلے میں ستمبر میں بارش کی سرگرمی کم ہوگئی ہے، اور یہ اب معمول سے کم ہے البتہ اگلے چندرو زمیں بارش دوبارہ شروع ہوسکتی ہے کیونکہ تازہ موسمیاتی نظام وضع ہورہے ہیں۔
ڈاکٹر مہاپاترا نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس موسم میں مانسون کی بارش میں اس برس بڑ ا چڑھاؤ اتراؤ رہا۔جس کے دوران جون میں بہت زیادہ بارش رہی ، جولائی میں کم بارش ہوئی اور پھر اگست میں بہت زیادہ بارش ہوئی ۔انہو ں نے کہا کہ فعال مدین – جولین اوسیلیشن ( ایم جے او ) ، جو کہ مدارکے ماحول میں بین سیزن جاتی اتار چڑھاؤ کا سب سے بڑا عنصر ہے ، اورسرد، ال نینو کی معمول کی صورتحال نے بھی اگست میں اچھی بارش ہونے میں مددکی ۔
انہوں نے واضح کیا کہ بھاری بارش کی پیش گوئی کرنے میں ہندوستانی محکمہ موسمیات کی درستگی میں 80فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ڈاکٹر راجیون اور ڈاکٹر مہاپاترا ،دونوں نے واضح کیا کہ ہندوستانی محکمہ موسمیات نے ،سپرسائکلون امپھان کے مزاج کے بارے میں قبل از وقت بہت درست پیش گوئی کی تھی اور انسانی جانیں اور جائیداد کو بچانے میں مدددی تھی ۔البتہ انہوں نے انہوں نے یہ اعتراف کیا کہ مشرقی اور مغربی ساحلی طوفانوں کا مختلف موسمیاتی مزاج ہے اور ان کی بعض مرتبہ بہت باریکی سے شناخت کرنا ،پیش گوئی سے مختلف ہوجاتا ہے۔حالانکہ نسارگا طوفان کی بھی شناخت کرکے ایک کم دباؤ والے علاقے سےاس کی حتمی شدت تک کی پیش گوئی کی گئی تھی ۔البتہ اس کی آمدکے بارے میں کچھ اختلاف سامنے آئے ۔
ڈاکٹر مہاپاترا نے واضح کیا کہ ہندوستان کے محکمہ موسمیات کے ذریعہ کئے گئے کچھ نئے اقدامات میں مندرجہ بھی شامل ہیں۔اس کی ’’ ہفتہ وار موسم کی ویڈیو پیش گوئی ‘‘ ( انگلش اور ہندی میں) اور موسمیاتی ایپلی کیشن – ’’ میگھ دوت ایپ ‘‘ اور ’’ دامنی ایپ ‘‘ انہوں نے کہا کہ یہ عوام کے لئے بہت ہی زیادہ کارآمدہیں۔ہندوستان کے مانسون کے مزاج پر موسمیاتی تبدیلی کے اثر پر ڈاکٹر راجیون نے کہا کہ یقینی طور پراس کا اثر ہوتا ہے اور ہندوستان کے محکمہ موسمیات نے اس پر بہت زیادہ کام کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ البتہ وقت بروقت ان اثرات میں فرق ہوتا ہے اور اس بارے میں کوئی یکسانیت نہیں ہے۔
ارضی سائنسز کی وزارت کے سکریٹری نے ہندوستان کے محکمہ موسمیات کی ان کوششوں کے بارے میں بھی تفصیلات سے آگاہ کیا جو اس نے مزیداعدادوشمار اکٹھا کرنے اور مستقبل قریب میں موسم کی مختلف صورتحال کے بارے میں پیش گوئی کرنے کے قابل ہونے کےلئے تمام ملک میں نئے اور زیاد ہ راڈار کی تنصیبات میں کی ہیں۔
1۔پریزینٹیشن پی پی ٹی کا ہائپر لنک :
********
م ن۔ا ع۔ر م
(U: 5173)
(Release ID: 1652211)
Visitor Counter : 230