سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
مشین کو سیکھنے سے زمینی وسائل کی تلاش آسان ہو سکتی ہے
سائنسدانوں نے مشین سیکھنے کی بنیاد پر تھری ڈی زلزلے کے ڈاٹا کی خود کار تشریح کے لیے قابل عمل طریقۂ کار تیار کیا ہے
یہ اپنی ہی نوعیت کا طریقۂ کار میٹا ایٹریبیوٹ کے ذریعے تیار کیا گیا ہے
Posted On:
05 SEP 2020 7:14PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 05 ستمبر ، 2020 / جو سائنسداں زلزلے کی وجوہات کا پتہ لگانے ، خاص طور پر جب علاقے میں زمینی بناوٹ کی پیچیدگی ہو، زلزلے سے متعلق بڑھتے ہوئے ڈیٹا کی انسانی تشریح کی کوشش کر رہے ہیں۔ اب وہ مشین سیکھنے پر مبنی ایک طریقۂ کار سے لیس ہو گیے ہیں جس سے انہیں اس ڈاٹا کی خود کار تشریح میں مدد مل سکتی ہے۔
زلزلے کی جگہ پر اس کی سطح سے متعلق ڈاٹا کی زیر زمین خاصیتوں کا موثر طور پر پتہ لگایا جانا ، جیو ٹیک ٹانک ، طاس کے علاقے کے ارتکا ، وسائل کی تلاش اور عمل کو سمجھنے میں بہت اہم ہوتا ہے۔ اس کے لیے زلزلے سے متعلق ڈاٹا حاصل کرنے سے اس عمل میں پیش رفت ہوتی ہے اور اس عمل کو کمپیوٹر کے ذریعے تیز کیا جاتا ہے۔ نیز اس کی تشریح میں بھی تیز رفتاری لائی جاتی ہے۔ اس کا سہرا اعلیٰ کارکردگی والے کمپیوٹر نظام کو جاتا ہے جس کی وجہ سے اس طرح کے زخیم ڈاٹا کا تجزیہ مناسب وقت میں کر لیا جاتا ہے۔ اس سے پہلے تشریح کاروں سے رہنمائی اور معلومات حاصل کی جاتی ہے۔ البتہ، انسانی تجزیہ کار انسانی تشریح کی کوشش کر رہے ہیں۔ خاص طور پر ایسے وقت میں جب علاقے کی زمین پیچیدہ ہو اور ڈاٹا مشکل ہو۔
اس عمل کو خود کار بنانے اور تشریح میں تیزی لانے کے لیے واڈیا انسٹی ٹیوٹ آف ہمالین جیولوجی (ڈبلیو آئی ایچ جی) کے، جو حکومت ہند کے سائنس و ٹکنالوجی کے محکمے کےتحت ایک خودمختار ادارہ ہے ، سائنسدانوں نے مشین سیکھنے پر مبنی ، زلزلے سے متعلق تھری ڈی ڈاٹا کی خودکار تشریح کے لیے قابل عمل طریقہ تیار کیا ہے۔ یہ اپنی نوعیت کا پہلا طریقۂ کار ہے جو ایک نئی ایٹری بیوٹ کے ذریعے تیار کیا گیا ہے جسے میٹا ایٹری بیوٹ کہا جاتا ہے۔
ڈبلیو آئی ایچ ڈی کے سائنسدانوں نے ایک ورک فلو اور کمپیوٹنگ سل کیوب (ایس سی) اور فلیوڈ کیوب (ایف سی) تیار کر کے میٹا ایٹری بیوٹس تیار کیے ہیں۔ یہ ہائیبریڈ ایٹری بیوٹس ہیں جو زلزلے سے متعلق بہت سے ایٹری بیوٹس کو ملا کر تیار کیے گیے ہیں اور ان میں مشین کو سیکھنے پر مبنی طریقۂ کار استعمال کیا گیا ہے۔
اس مطالعہ کی تحقیقات کے مطابق انفرادی سیلز میں 1.5 کلو میٹر اسکوائر سے 17 کلو میٹر اسکوائر رقبے کو بالترتیب شامل کیا گیا ہے۔
یہ کام زمینی علوم سے متعلق پریشانیوں کو حل کرنے کے لیے مشین سیکھنے کے طریقۂ کار کو لاگو کرنے کی سمت ایک اہم قدم ہے اور ہمالیہ جیسے سرگرم کسی پہاڑی سلسلے میں پیچیدہ زمینی بناوٹ کے عمل کو سمجھنے میں یقینی کردار ادا کرتی ہے۔
(اشاعت کا لنک https://doi.org/10.1016/j.tecto.2020.228541)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن ۔ اس۔ ت ح ۔
2020۔09۔06
U – 5126
(Release ID: 1651721)
Visitor Counter : 163