عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے توقعاتی اضلاع کے 117 ضلع کلیکٹروں کے لئے وبائی صورت حال میں حکمرانی کے اچھے طور طریقوں کے متعلق ایک روزہ ورکشاپ سے خطاب کیا


ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کووڈ-19 کی وبا کے خلاف لڑائی میں توقعاتی اضلاع کے ضلع کلیکٹروں نے کئی غیرتوقعاتی اضلاع سے مقابلے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا

توقعاتی اضلاع کا تصور بھارت کے حکمرانی ماڈل میں ایک ساختیاتی تبدیلی کی مثال ہے

Posted On: 04 SEP 2020 7:04PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  4 /ستمبر 2020 ۔ عملہ، عوامی شکایات اور پنشنز کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے  آج ایک ویبینار کے ذریعے وبائی صورت حال میں توقعاتی اضلاع میں اچھی حکمرانی کے طور طریقوں سے متعلق این سی جی جی نیتی میں منعقدہ یک روزہ ورکشاپ سے خطاب کیا۔ اپنی تقریر میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ توقعاتی اضلاع میں ضلع کلیکٹروں نے کووڈ-19 کے خلاف لڑائی میں کئی غیر توقعاتی اضلاع کے ضلع کلیکٹروں کے مقابلے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ توقعاتی اضلاع کی کارکردگی میں بھارتی قوم کے لچیلے پن کو ثابت کرنے کی ایک مثال پیش کی ہے۔ اس اعلیٰ معیار کی کارکردگی کی وجوہات میں سے ایک وجہ یہ ہے کہ جن آئی اے ایس افسروں نے حکومت ہند میں اسسٹنٹ سکریٹریز کے طور پر خدمات انجام دیں انھوں نے مرکزی حکومت میں اپنے سرپرستوں سے بہت کچھ سیکھا۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وبائی صورت حال کے باوجود پوری احتیاط کے ساتھ یہ سلسلہ جاری رہنا چاہئے، یہ وہی احتیاطی اقدامات ہیں جس کا مظاہرہ جے ای ای / این ای ای ٹی/ سی ایس ای جیسے متعدد داخلہ جاتی امتحانات میں دیکھا جاسکتا ہے۔ بھارت کے عوام کی اجتماعی کوششوں کی وجہ سے ہی بھارت وبائی صورت حال سے دوسرے ملکوں کے مقابلے میں بہتر طریقے سے لڑسکا۔ انھوں نے توقعاتی اضلاع کے ضلع کلیکٹروں سے درخواست کی کہ وہ ترقیاتی اشاریہ جات کے معاملے میں مسلسل بہتری کے حصول کے لئے توجہ مرکوز رکھیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے توقعاتی اضلاع کا جو تصور پیش کیا ہے وہ بھارت میں آزادی کی سات دہائیوں کے بعد حکمرانی کے تعلق سے سیاسی رویے میں ایک بڑی تبدیلی کا مظہر ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ ترقیاتی سرگرمیوں کے مزید سائنسی اور معروضی تجزیے کے سلسلے میں بھی ایک تبدیلی ہے، اس سے حکمرانی کی سبھی سطحوں پر ورک کلچر میں بھی بڑی تبدیلی آئی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ شمال مشرقی ریاستوں کے توقعاتی اضلاع میں حکمرانی کے طور طریقوں پر اس یک روزہ ورکشاپ میں خصوصی توجہ مرکوز رہی اور اس موضوع پر ایک مخصوص سیشن کا بھی اہتمام کیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ شمال مشرقی ریاستوں پر خصوصی توجہ کا نتیجہ نئے ہوائی اڈوں اور ٹرین خدمات کی شکل میں اس خطے میں بنیادی ڈھانچے کے فروغ کی شکل میں برآمد ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ شمال مشرقی ریاستوں نے کورونا کی وبا کے بندوبست کے معاملے میں مثال پیش کی ہے اور تری پورہ، منی پور اور سکم بہت پہلے ہی کورونا سے پاک ہوچکی ہیں۔ شمال مشرقی خطے میں کسی وقت بھی پی پی ای کٹس، ماسک، ہینڈ سینیٹائزر کی کمی نہیں ہوئی۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے محکمہ انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے نیشنل سینٹر فار گڈ گورنینس اور نیتی آیوگ کا ایک روزہ ورکشاپ کے کامیاب انعقاد کے لئے عزت افزائی کی۔

اختتامی اجلاس سے نیتی آیوگ کے سی ای او جناب امیتابھ کانت اور ڈی اے آر پی جی و ڈی پی پی ڈبلیو کے سکریٹری ڈاکٹر کے شیواجی نے خطاب کیا۔ جناب امیتابھ کانت نے کہا کہ بھارت کے مختلف خطے توقعاتی اضلاع پروگرام کے تحت مل جل کر مسائل کا حل کررہے ہیں۔ انھوں نے اس سلسلے میں ہزاری باغ، گول پارہ اور بانکا توقعاتی اضلاع کی کامیابی کی کہانیوں کا ذکر کیا۔ ڈاکٹر کے شیواجی نے کہا کہ کووڈ-19 کی وبا کے دوران ڈی اے آر پی جی نے عوامی شکایات کے تدارک کے سلسلے میں اصلاحات کی سمت میں قابل ذکر کوششیں کی ہیں۔

ایک روزہ کانفرنس میں پانچ تکنیکی سیشنز ہوئے جن میں صحت کے شعبے کے گورنینس کے معاملے میں بہتر طور طریقوں، ای- گورنینس، زراعت اور آبی وسائل کا بندوبست، شمال مشرقی ریاستیں اور تعلیمی گورنینس سے متعلق سیشن شامل ہیں۔ رام ناتھ پورم، سروہی، نرمدا، واشم، ورودھ نگر، نن دربار، وائناڈ، رائیچور، رانچی، نوپاڑہ، بستر، نوح، کچار، مشرقی گارو ہلس، دھلائی، نامسائی، بارن، بانکا، وجیانگرم اور سکما کے 20 ضلع کلیکٹروں نے کووڈ-19 کی وبا سے نمٹنے کے متعلق سے اپنے تجربات پیش کئے۔ اجلاس کی صدارت کرنے والوں میں جناب اندیور پانڈے، اسپیشل سکریٹری ڈی او این ای آر، جناب انل سوروپ، سابق سکریٹری تعلیم و خواندگی، ڈاکٹر شالنی رجنیش، ایڈیشنل چیف سکریٹری حکومت کرناٹک، جناب بھرت لال، ایڈیشنل سکریٹری (واٹر)، محکمہ برائے پینے کا پانی و صفائی ستھرائی، وزارت جل شکتی اور ڈاکٹر سنتوش مشرا، سی ای اوتمل ناڈو ای-گورنینس اتھارٹی اور کمشنر ای-گورنینس کے نام شامل ہیں۔ ورکشاپ کے شرکاء میں ڈی اے آر پی جی، نیتی آیوگ، مرکزی وزارتوں کے سینئر افسران، توقعاتی اضلاع پروگرام کے تحت مرکزی پربھاری افسروں کے طور پر خدمات انجام دینے والے حکومت ہند کے سینئر سول سروینٹس، ریاستی حکومتوں کے سینئر اہلکار، ضلع کلیکٹر اور توقعاتی اضلاع پروگرام کو دیکھنے والے ضلع سطح کے افسران شامل ہیں۔

جناب وی سری نواس، ایڈیشنل سکریٹری، ڈی اے آر پی جی اور ڈائریکٹر جنرل نیشنل سینٹر فار گڈ گورنینس نے کہا کہ ورکشاپ کا سب سے اہم پیغام یہ تھا کہ توقعاتی اضلاع نے ٹیکنالوجی کا بھرپور فائدہ اٹھایا ہے اور وبا سے لڑنے کے لئے ترقیاتی پروگراموں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کی ہے۔

 

******

 

م ن۔ م م۔ م ر

U-NO. 5103

04.09.2020



(Release ID: 1651490) Visitor Counter : 121


Read this release in: Telugu , English , Hindi , Punjabi