جل شکتی وزارت

دیہی آبی صفائی اور صحت عامہ کی خدمات فراہم کرنے والوں کیلئے احتیاط برتنے سے متعلق ایڈوائزری جاری

Posted On: 02 SEP 2020 6:32PM by PIB Delhi

نئی دلی، 2ستمبر، عالمی وبا کووڈ -19 کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے دوران پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے  ڈبلیو پی (پی آئی ایل) نمبر 2020؍10808 میں عزت مآب سپریم کورٹ کے 3؍اپریل 2020 کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے جل شکتی وزارت کے پینے کے پانی اور صفائی کے محکمے نے 13؍اپریل 2020 کو تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ایک ایڈوائزری جاری کی تھی۔

لاک ڈاؤن کے مرحلہ وار ختم ہونے اور سماجی و اقتصادی سرگرمیاں دوبارہ شروع ہونے  ، خاص طورپر مانسون کے بعدکی مصروفیات کا آغاز ہوجانے پر آبی فراہمی کی بنیادی ساختیاتی سرگرمیوں کو بڑے پیمانے پر تیزی کے ساتھ عمل میں لانا ہے تاکہ تمام دیہی گھرانوں کو نل کا پانی دستیاب کرانے کا مقصد پورا ہو سکے۔ لہذا دیہی آبی صفائی کی خدمات فراہم کرنے والوں کے لئے ضروری  ہے کہ وہ تمام لازمی احتیاط برتیں تاکہ وائرس کے پھیلاؤ سے بچا جا سکے۔

موجودہ دستیاب شہادتوں سے پتہ چلتا ہے کہ کووڈ-19 وائرس سانس کی بوندوں، رابطوں  اورآلودہ ہاتھوں سے منھ، ناک اور آنکھ کو چھونے سےایک دوسرے میں منتقل ہوتا ہے۔ یہ وائرس آلودہ ہاتھوں کے ذریعے ایک جگہ سے دوسری جگہ بھی منتقل ہو سکتا ہے۔ اس طرح لوگ بالواسطہ طور پر اس کی زد میں آتے ہیں۔ جسمانی دوری کے ساتھ ساتھ ہاتھوں کی صفائی انتہائی مؤثر واحد ذریعہ ہے، اس متعدی   وبا کو پھیلنے سے روکنے کا ۔ ا س کے لئے کثیر     جہتی  حکمت عملیاں اختیار کرنی ہوں گی، جن میں مناسب  سپلائیوں تک رسائی بھی شامل ہے۔

ہاتھوں کی صفائی کو یقینی بنانے کے لئے با قاعدہ وقفے وقفے سے ہاتھوں کو دھویا جانا چاہئے۔ کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کےلئے اس بات کی ہنگامی ضرورت ہے کہ نل کا پانی  دیہی علاقوں  میں ہر گھرانے کو دستیاب ہو۔اس مقصد کیلئے جل جیون مشن کے تحت مناسب فنڈ مہیا کرایا گیا ہے۔ یہ مشن      موجودہ عالمی وبائی صورتحال کی شدت کم کرنے کا شاندار موقع فراہم کرتا ہےاور اس مشن کے تحت نہ صرف پانی کی سپلائی یقینی بنائی گئی ہے، بلکہ گھر لوٹ جانے والے مزدوروں کے لئے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوئے ہیں۔

اس سلسلے میں ڈی ڈی ڈبلیو ایس کی طرف سے یہ ضمنی ایڈوائزری اس لئے جاری کی گئی ہے تاکہ  مختلف پہلوؤں پر توجہ کے ساتھ ہر گھر میں صاف پانی فراہم کرنے کی خدمات کو یقینی بنایا جا سکے۔

ہاتھوں کی صفائی کے وسائل  مہیا کریں : پانی کی سپلائی کے ہر ادارے  کے داخلے کے مقام پر صابن اور پانی کے ساتھ ہاتھ دھونے کا نظم کیا جا سکتا ہےتاکہ اندر آنے اور واپس جانے سے پہلے ہر کوئی اس پر عمل کرے۔     ہاتھوں کودھونے کے ان وسائل کے انتظام کی  نگرانی اور جب ا ن چیزوں کی کمی ہو، تو انہیں دوبارہ مہیا کرنے کی مجموعی ذمہ داری  پی ایچ ای ؍ آر ڈبلیو ایس محکمے کی  ہے۔

قرنطینہ ؍ مرٰیضوں کو الگ تھلگ رکھنے کے مقام پر پینے کے لائق پانی کی دستیابی کو یقینی بنائیں: پینے کے قابل پانی کا انتظام ان تمام کیمپوں، اسکولوں، ہاسٹلوں میں یقینی بنائیں، جنہیں قرنطینہ یا متاثرین کے لئے مخصوص کیا گیا ہے۔ ان انتظامات میں  ٹینکوں سے پانی کی سپلائی ، پینے کے پانی کے حصول کے قریبی ذرائع سے عارضی انتظام   اور موجودہ فعال ڈھانچے کی حسب ضرورت مرمت  وغیرہ شامل ہیں۔

صحت کی دیکھ ریکھ کے مراکز اور سہولتوں  کو اولین ترجیح دیں:صحت کی دیکھ ریکھ کے مراکز میں تھوڑے تھوڑے وقفے سے پینے کے پانی کی سہولتوں کا جائزہ لیا جائے اور ان تمام مراکز میں پینےکے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے فوری انتظامات کئے جائیں۔

پانی لاتے وقت لوگوں کی ایک دوسرے سے جسمانی دوری قائم رکھیں: کمیونٹی کے لوگوں  پر  نلوں سے پانی لیتے وقت  دو گز کی دوری بنائے رکھنے  کی اہمیت   کو بڑے پیمانے پر اجاگر کیا جائے اور ان سے کہا جائے کہ وہ اپنے منھ اورناک کو ڈھانپ کر رکھیں اور پانی لینے سے پہلے اپنے ہاتھوں کو باقاعدہ طور پر صاف کریں۔

پانی کی سپلائی کا وقفہ بڑھائیں: نلوں سے پانی لیتے وقت لوگوں کی جسمانی دوری کی ضرورت کو دیکھتے ہوئے پانی کی سپلائی کا وقفہ بڑھایا جا سکتا ہے۔ جسمانی دوری رکھنے کے تئیں بیداری اور پانی سپلائی کے اوقات میں اضافے کے اعلانات کئے جا سکتے ہیں۔

پانی سپلائی کرنے کی خدمات فراہم کرنے والوں کو  ذاتی تحفظ کا سامان مہیا کیاجائے گا:پانی کی سپلائی کرنے والے تمام انفرادی لوگوں کو صابن ؍ سینیٹائزر،  دستانے، ماسک، گم بوٹ اور پوچھنے کے کپڑے فراہم کئے جائیں۔تمام کنٹریکٹروں کو باقاعدہ احتیاطی اقدامات سے آگاہ کیاجائے، ممکن ہو تو یہ آگاہی ٹیکسٹ یا واٹس ایپ کے ذریعے دی جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ وہ اپنے تمام ملازمین کے لئے مناسب انتظامات کریں۔ احتیاطی اقدمات کے پوسٹر بھی آبی فراہمی       کے اداروں کو مہیا کرایاجائے۔

شکایتوں کا ازالہ: ضلعی اور ریاستی سطحوں پر  اگر  ٹال فِری نمبر دستیاب نہیں، تو مہیا کرائے جائیں اور سوشل میڈیا ، ایف ایم ریڈیو چینلوں اور لوکل ٹی وی چینلوں کے ذریعے اس نمبر کی بڑے پیمانے پر تشہیر کی جائے۔     طالب علموں ؍ پی ایم کے وی  وائی کے سرگرم مراکز کے رضاکاروں ، ہنر سکھانے والے مراکز اورکالج  کے طلبہ وغیرہ کو تیزی سے آن لائن تربیت دی جا سکتی ہے کہ وہ شکایتوں کے فون سے کیسے نمٹیں اور متعلقہ ضلعی اور ریاستی انتظامیہ کی مددکرے۔

اسکولوں اور آنگن واڑیوں میں موجودہ نظم کی درستگی کو ترجیح دی جائے: بچے آخر کار اسکولوں اورآنگن واڑیوں میں لوٹیں گے ہی اس لئے اس بات کی ہنگامی ضرورت ہے کہ وہاں پانی اور صفائی ستھرائی کے موجودہ ڈھانچے کودرست کیا جائے تاکہ  پینے کے پانی کی دستیابی کے  علاوہ رفع حاجت گاہوں کی صفائی یقینی بن سکے۔سووچھ ودیالیہ رہنما اصولوں میں ضرورتیں واضح کر دی گئی ہیں۔اس با ت کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ڈھانچے مناسب ہوں  اورصفائی کی ضرورتوں کے مطابق ہوں۔

گھریلو خدمات فراہم کرنے والے   پلمبروں، بجلی ٹھیک کرنے والوں، موٹر مکینک، صفائی مزدور وغیرہ  کیلئے  خاص طورپر  کام کیلئے گھر سے نکلتے وقت، کام کرتے وقت اور گھر لوٹتے وقت احتیاطی اقدامات کی سفارش کی گئی ہے ۔ ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ ضمنی ایڈوائزری کی بڑے پیمانے پر تشہیر کریں۔

*************

 

( م ن ۔ ع س۔  ک ا(

U. No. 5043

 

 



(Release ID: 1650945) Visitor Counter : 203