بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت

پی ایم ای جی پی پروجیکٹوں کے نفاذ میں 2020 میں 44 فیصد کا ریکارڈ اضافہ

Posted On: 20 AUG 2020 6:43PM by PIB Delhi

نئی دلّی  ،  20 اگست 2020 / کووڈ -19 لاک ڈاؤن کے سبب ملک کی معیشت کو لگے بھاری دھچکے کے باوجود کھادی اور دیہی صنعتوں کے کمیشن (کے وی آئی سی) کے ذریعے نافذ اہم وزیراعظم روزگار تخلیق پروگرام (پی ایم ای جی پی) میں کافی تیزی سے پیش رفت کی ہے۔ پی ایم ای جی پی پروجیکٹوں کو منظوری دینے میں ایک جدید اور تیز تر نظام کے آغاز کے ایم ایس ایم ای وزارت کے ایک بڑے فیصلے کی بدولت اس مالی سال کے پہلے پانچ مہینوں کے دوران یعنی یکم اپریل 2020 سے 18 اگست 2020 تک پروجیکٹوں کی منظوری میں 44 فیصد کا زبردست اضافہ درج کیا گیا۔

کھادی اور دیہی صنعتوں کے کمیشن (کے وی آئی سی) میں گزشتہ برس کی اسی مدت کے دوران 71556 پروجیکٹوں کے مقابلے میں بینکوں سے فنڈ کی فراہمی کے لیے 1.03 لاکھ پروجیکٹوں سے متعلق درخواستوں کو منظوری  اور انہیں فارورڈ کرتے ہوئے 44 فیصد کا اضافہ درج کیا۔

پی ایم ای جی پی مرکزی حکومت کا روزگار کے مواقع پیدا کرنے سے متعلق ایک اہم پروگرام ہے اور پروجیکٹوں کے نفاذ کے لیے کے وی آئی سی نوڈل ایجنسی ہے۔ وزارت نے اس سال 28 اپریل کو پی ایم ای جی پی پروجیکٹوں کو منظوری دینے میں ضلع سطح کی ٹاسک فورس کمیٹی (ڈی ایل ٹی ایف سی) کے رول کو تبدیل کرنے کے لیے رہنما ہدایات میں تبدیلی کی تھی۔ ضلع کلکٹروں کی صدارت والی ڈی ایل ٹی ایف سی کے رول میں اضافی وقت لگتا تھا۔ پی ایم ای جی پی اور کے وی آئی سی کے تحت ، پروجیکٹوں کے تیزی سے نمٹارے کو یقینی بنانے کےلیے اس اہم منصوبے کو زیادہ ترجیح دی گئی تھی۔ ترمیم شدہ رہنما ہدایات کے مطابق، پی ایم ای جی پی  اسکیم کو نافذ کرنے والی نوڈل ایجنسی کے وی آئی سی کو ممکنہ صنعت کاروں کی درخواستوں کو منظوری دینے اور اسے قرض سے متعلق فیصلے لینے کے لیے بینکوں کو فارورڈ کرنے کا کام سونپ دیا گیا۔

سال 2020 میں اپریل سے اگست کی مدت کے دوران رقم دستیاب کرانے والے بینکوں نے 11191 پروجیکٹوں کو منظوری دی اور 345.43 کروڑ مارجن منی  عرضی گزاروں کے درمیان تقسیم کی گئی، جبکہ اس کے مقابلے میں گزشتہ سال یعنی 2019 کے پہلے پانچ مہینوں میں 9161 پروجیکٹوں کے لیے 279.09 کروڑ روپے ہی تقسیم کیے گئے۔ اس طرح بینکوں کے ذریعے منظور پروجیکٹوں کی تعداد میں 22 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا، جبکہ کے وی آئی سی کے ذریعے مارجن منی کی تقسیم میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 24 فیصد کا اضافہ ہوا۔

اس سال پی ایم ای جی پی پروجیکٹوں کے تیز تر نفاذ زیادہ اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ پورے ملک میں ان پانچ مہینوں کے زیادہ تر وقت میں لاک ڈاؤن کیا گیا تھا۔ زیادہ تعداد میں پروجیکٹوں کو منظوری دینا مقامی سطح پر مینوفیکچرنگ کو فروغ دیتے ہوئے لوگوں کے لیے اپنا روزگار آپ اور پائیدار روزی روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے حکومت کے عزم کا مظہر ہے۔

کے وی آئی سی کے چیئرمین جناب ونے کمار سکسینہ نے کہا کہ پی ایم ای جی پی پروجیکٹوں کی منظوری میں زبردست اضافہ وزیراعظم کے ‘‘کم از کم حکومت، زیادہ سے زیادہ حکمرانی’’ کی اپیل کا نتیجہ ہے۔ ضلع کلکٹروں کے رول کو ختم کرنے سے پروجیکٹوں کے تیز تر نفاذ کو یقینی بنایا گیا ہے۔ حالانکہ بینکوں کو رقوم کی منظوری دینے کے عمل میں تیزی لانی چاہیے، تاکہ عرضی گزاروں کی زیادہ سے زیادہ تعداد کو اس کا فائدہ مل سکے۔ جناب ونے کمار سکسینہ نے کہا کہ ملک میں پروجیکٹوں کی تکمیل اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے وقت پر فنڈز کی تقسیم اہم ہے۔

کھادی اوردیہی صنعتوں کا کمیشن

2019 اور 2020 میں یکم اپریل سے 18 اگست کے درمیان پی ای ای جی پی کی کارکردگی کا موازنہ

مشمولات

یکم اپریل سے 18 اگست 2019

یکم اپریل سے 18 اگست 2020

اضافہ (فیصد میں)

موصولہ درخواستوں کی تعداد

168848

178003

5%

رقم دستیاب کرانے والے بینکوں کو کے وی آئی سی کے ذریعے فارورڈ کیے گئے درخواستوں کی تعداد

71556

103003

44%

 

بینکوں کے ذریعے منظور شدہ پروجیکٹوں کی تعداد

کی وی آئی سی کے ذریعے تقسیم شدہ مارجن منی

بینکوں کے ذریعے منظور شدہ پروجیکٹوں کی تعداد

کی وی آئی سی کے ذریعے تقسیم شدہ مارجن منی

بینکوں کے ذریعے منظور شدہ پروجیکٹوں کی تعداد

کی وی آئی سی کے ذریعے تقسیم شدہ مارجن منی

 

 

9161

 

Rs 276.09 crore

 

11,191

 

Rs 345.43 crore

 

22%

 

24%

 

 

***

 

( م ن  ۔ م م۔ت ع )

   

U. No. 4950



(Release ID: 1649964) Visitor Counter : 159