سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت

سڑک نیٹ ورک کے رابطے کے پروجیکٹوں کی وجہ سے گڈچرولی کا پورا چہرہ تقریباً دو برسوں میں تبدیل ہوجائے گا: مرکزی وزیر نتن گڈکری


وزیر موصوف نے 777 کروڑ روپئے کی مالیت کے سڑک پروجیکٹوں کے سنگ بنیاد رکھے اور ان کا افتتاح کیا

جنرل وی کے سنگھ کا کہنا ہے کہ ان علاقوں میں انفرا پروجیکٹوں کے ساتھ ہی انتہا پسندی کم ہورہی ہے

Posted On: 30 AUG 2020 2:55PM by PIB Delhi

نئی دہلی،30 اگست ،

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/Gadchiroli1.jpg

سڑک، نقل وحمل اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے آج ویڈیو لنک کے ذریعے مہاراشٹر کے گڈچرولی ضلع میں تین اہم  پُلوں اور سڑک کو بہتر بنانے کے دو پروجیکٹوں کا افتتاح کیا۔وزیر موصوف نے وین گنگا، بندیا، پیرکوٹا اور پیری ملی دریاؤوں کے دیگر چار بڑے پّلوں کے پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ یہ پروجیکٹ گڈچرولی ضلع کے سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے نقل وحمل کو بہتر بنانے کے لیے اہم سمجھے جاتے ہیں۔

آج جن پروجیکٹوں کا افتتاح کیا گیا وہ یہ ہیں:

  • نظام آباد- جگدال پور روڈ (این ایچ 63) پر دریائے پریناتھا پر 168 کروڑ روپئے کی لاگت سے 855 میٹر طویل پُل۔
  • نظام آباد- جگدال پور روڈ (این ایچ 63) پر پیٹاگوڈم کے نزدیک اندراوتی دریا پر 248 کروڑ روپئے کی لاگت سے 630 میٹر اونچی سطح کا ایک پُل۔
  • بیجاپور پلی – اہیری روڈ پر لنکا چین کے قریب 30 میٹر اونچائی کا پُل۔
  • واترا اور مویابناپیٹا کے درمیان بیجاپور – اہیری روڈ (ایس ایچ 275) کی بہتری کا کام۔
  • گرانجی – پستولا روڈ کی بہتری کا کام۔

اس موقع پر بولتے ہوئے جناب نتن گڈکری نے کہا کہ ان اہم پلوں کی تعمیر کے ساتھ ہی مہاراشٹر- چھتیس گڑھ- تلنگانہ میں قومی شاہراہ کے رابطے کا کام اب مکمل ہوچکا ہے۔‘‘یہ ایک ایسا خواب ہے جو تقریباً 25 سال بعد پورا ہوا ہے اور یہ جب شروع ہوا تھا جب میں مہاراشٹر میں وزیر تھا’’۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/Gadchiroli2.jpg

جناب گڈکری نے کہا کہ گڈچرولی ضلع میں قومی شاہراہ کی مجموعی لمبائی اس مدت کے دوران 54 کلو میٹر سے بڑھ کر 647 کلو میٹر ہوگئی ہے۔سڑک نقل وحمل اور شاہراہوں کی وزارت نے گڈچرولی ضلع کے لیے 1740 کروڑ روپئے مختص کرکے 541 کلو میٹر لمبائی کے 44 سڑکوں کے پروجیکٹوں کی منظوری دی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/Gadchiroli3.jpg

وزیر موصوف نے نمایاں کیا ‘‘کہ گڈچرولی جیسے نکسلیوں سے متاثر اضلاع کے دور دراز کے علاقوں میں تمام موسموں میں استعمال ہونے والے روڈ نیٹ ورک سے خطے میں سماجی واقتصادی ترقی میں پیش رفت ہوگی اور آنے والے دو برسوں یا اس کے آس پاس کی مدت میں گڈچرولی ضلع میں جملہ رُخی تبدیلی نظر ا ٓئے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/Gadchiroli4.jpg

وزیر موصوف نے نکسلیوں کی دہشت کے باوجود گڈچرولی میں پلوں کی تعمیر کی تکمیل میں شامل انجینئروں اور ٹھیکے داروں کی تہہ دل سے  داد دی۔ انھوں نے بتایا کہ اندرا وتی کے اوپر پُل بنانے میں بہت ہی زیادہ کوششیں کی گئی ہیں اور یہ جنگ جیسی صورتحال کے درمیان مکمل ہوا ہے۔ یہی نہیں پُل کی تعمیر کی تکمیل کے لیے مدد کی غرض سے وہاں ایک پولیس اسٹیشن بھی قائم کرنا پڑا۔

مرکزی وزیر نتن گڈکری نے ضلع میں  پری ملی، بندیا، پیری کوٹا اور وین گنگا چار بڑے پلوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ ان دریاؤں پر تعمیر موجودہ پل ہیں اور اکثر مانسون کے دوران ڈوب جاتے ہیں۔ تقریباً 825 میٹر کے دریا وین گنگا کے اس پُل سے گڈچرولی اور چندرپور ضلع کے درمیان رابطے میں بہتری آئے گی۔ وزیر موصوف نے بھارت کی قومی شاہراہوں کی اتھارٹی کے حکام سے یہ بھی کہا کہ  وہ ان اہم پلوں کی تعمیر کے دوران 50 کروڑ روپئے کی پہلے سے بچت شدہ رقم کا 14 چھوٹے پلوں کی تعمیر کے لیے استعمال کریں اور گڈچرولی اضلاع کے ناقابل رسائی علاقوں میں آسان نقل وحمل کو یقینی بنائیں۔

جناب گڈکری نے الّاپلّی – بمراگڑھ کے درمیان اس سال 35 کلو میٹر طویل سڑک کی تعمیراور اگلے مالی برس میں باقی ماندہ 65 کلو میٹر سڑک کی تعمیر کی منظوری  کے لیے بھی وعدہ کیا۔ وزیر موصوف نے  براڈ گیج میٹرو رابطےکی منصوبہ بندی کے تحت دیسائی گنج- برہماپوری کو ناگپور سے جوڑنے کے لیے ریاستی حکومت سے بھی منظوری مانگی ہے جو سفر کے وقت کو ڈھائی گھنٹے سے کم کرکے 75 منٹ تک کم کردے گی۔

ایم ایس ایم ای وزیر کی حیثیت سے پسماندہ علاقوں کی ترقی کے اپنے نظریے کے بارےمیں بات کرتے ہوئے، جناب گڈکری نے کہا کہ بانس کی وافر مقدار کے ساتھ ہی گڈچرولی اگربتی کی پیداوار کا بڑا مرکز بن سکتا ہے، جس کی درآمد پر اب پابندی لگادی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ 100 یونٹ تک قائم کرنے کی گنجائش ہے، جس سے مقامی لوگوں کے لیے روزگار وضع ہوگا۔ وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ وہ بائیو فیول ترقیاتی پروگرام کے ایک حصے کے طور پر گڈچرولی میں چاول کو ایتھینول میں تبدیل کرنے کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔  انھوں نے مزید کہا ‘‘اس سے چاول کے کاشتکاروں کو زیادہ قیمت ملے گی اور روزگار بھی پیدا ہوں گے’’۔ جناب گڈکری نے ریاستی عوامی تعمیرات کے وزیر جناب ایکناتھ شنڈے سے درخواست کی کہ وہ 10 ہزار نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے ہدف کے ساتھ گڈچرولی میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے  مختلف مواقع کی تلاش کریں۔

ایم او ایس، آر ٹی ایچ جنرل وی کے سنگھ نے علاقے میں ترقیاتی روڈ منصوبوں کی تکمیل کو سراہا، اور کہا کہ اس سے ایل ڈبلیو ای علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو مرکزی دھارے میں  شامل کرنے میں بہت مدد ملے گی۔ انھوں نے کہا کہ ایک علاقے میں جبھی ترقی ہوتی ہے جب وہاں بنیادی ڈھانچہ تیار کر لیا جاتا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ان علاقوں میں زیادہ سے زیادہ انفراپروجیکٹوں کی موجودگی کے ساتھ ہی شدت پسندی میں بتدریج کمی ہو رہی ہے۔

مہاراشٹر کے پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ کے وزیر جناب اشوک چوہان نے کہا کہ گڈچرولی میں سڑکوں کی ترقیات سے صنعتی فروغ، روزگار وضع کرنے اور عوام الناس کے معیار زندگی کو بہتر کرنے کے ساتھ ساتھ امن قانون کی صورت حال برقرار کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ گڈچرولی-چمور لوک سبھا حلقے کے رکن پارلیمان جناب اشوک نیتے، دیگر عوامی نمائندگان اور مرکزی اور ریاستی حکومت کے حکام بھی اس موقع پر موجود   تھے۔

وین گنگا پُل پروجیکٹ

دریائے وین گنگا جو گڈچرولی  اور چندر پور ا ضلاع کو تقسیم کرتا ہے، ریاست مہاراشٹر کے اہم دریاؤوں میں سے ایک ہے۔ وین گنگا پر بنے ہوئے موجودہ پُل کی حالت کی وجہ سے لوگوں کو بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ قبائلی اکثریتی علاقوں ، بلارپور ، کوٹھاری، گونڈتمپری اور اشتی میں بسنے والے افراد کو  روزگار  کے مواقع ، زرعی مصنوعات کی درآمد اور برآمد، منڈیوں تک رسائی، طبی سہولیات اور نقل وحمل سے منسلک چیلنجز کا سامنا ہے۔ لوگوں کی مشکلات کے خاتمے کے لیے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے  قومی شاہراہ 353 بی کے ساتھ ساتھ وین  گنگا دریا پر پُل کی تعمیر کے لیے ایک اہم منصوبے کی تجویز پیش کی جس پر مجموعی طور پر 99 کروڑ روپئے کی  لاگت آئے گی اور جسے بھارت کی قومی شاہراہ کی اتھارٹی اور پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ پورا کرے گا۔ اس مجوزہ پُل سے گڈچرولی اور چندرپور کے اضلاع میں چھوٹے گاؤوں میں خوشحالی آئے گی۔

****************

م ن۔ اع ۔ ر ا

U:4941


(Release ID: 1649915) Visitor Counter : 241