شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت کی جائزہ میٹنگ کی صدارت کی


جموں، کٹرہ اور سامبا میں بانس کے کلسٹر، ٹوکری، چارکول اور اگربتی بنانے جیسی صنعتوں میں 25000 لوگوں کو روزگار کے مواقع دستیاب کرائیں گے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

جموں میں بانس صنعتی پارک اور بانس ٹریننگ مرکز بھی قائم کیا جائے گا

Posted On: 28 AUG 2020 5:28PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  28/اگست 2020 ۔ شمال مشرقی خطے کی ترقی (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشنز، جوہری توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ بانس کی ٹوکری، بانس کے چارکول اور اگربتی بنانے کے لئے جموں، کٹرہ اور سامبا علاقوں میں بانس کے کلسٹر فروغ دیئے جائیں گے، جو تقریباً 25000 لوگوں کو براہ راست روزگار کے مواقع دستیاب کرائیں گے۔ اس کے علاوہ جموں کے قریب وادی میں ایک میگا بانس صنعتی پارک اور بانس صنعتی تربیتی مرکز کا قیام بھی جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے کی انتظامیہ کے ذریعے زمین کی دستیابی کے دو برسوں کے اندر کردیا جائے گا۔ مفاہمت نامے پر دستخط کرنے کے بعد جموں و کشمیر میں بانس کے شعبے میں بنیادی ڈھانچے کے فروغ اور صنعت کاری کو بڑھاوا دینے کے لئے آگے اٹھائے جانے والے اقدامات سے متعلق شمال مشرقی خطے کی وزارت کی جائزہ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ آنے والے دنوں میں اسے ایک بڑی ترجیح کی شکل میں آگے بڑھایا جائے گا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے واضح کیا کہ جموں و کشمیر اور لداخ میں بانس کے بڑے ذخائر پھیلے ہوئے ہیں، جن کی ابھی تک دریافت نہیں کی گئی ہے اور ان کا استعمال نہیں کیا جاسکا ہے۔ انھوں نے کہا کہ نئے نئے بنائے گئے جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سبھی وزارتوں کےعمدہ طور طریقوں کو اپنائے جانے کی وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی درخواست پر کئے گئے اقدامات کے ایک جزو کے طور پر شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت کی شمال مشرقی کونسل نے کین اور بانس صنعتی مرکز (سی بی ٹی سی) کے ذریعے جموں کے ریاستی کنونشن سینٹر میں 11 اور 12 جنوری 2020 کو جموں و کشمیر حکومت کے تعاون سے ورکشاپ نیز نمائش کی شکل میں جموں و کشمیر میں بانس کے شعبے میں خود تکنیکی جانکاری اور تجربہ حاصل کیا۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ورکشاپ نے جموں، سامبا اور کٹھوا علاقے میں بمبو گرین کی قابل ذکر موجودگی پر روشنی ڈالی ہے اور وہاں بانس پر مبنی انتہائی چھوٹی سطح کی کچھ صنعتوں اور صنعت کاروں کا بھی وجود ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس کے تناظر میں سی بی ٹی سی جموں و کشمیر حکومت سے تکنیکی اشتراک کرے گی اور شراکت داری کرے گی، تاکہ کامن فیسیلٹی سینٹر، کین اینڈ بمبو ٹیکنالوجی پارک، کین اینڈ بمبو انڈسٹریل پارک، ایف پی او، کلسٹرس اینڈ ہائی ٹیک نرسریز آن بی او ٹی (بناؤ– چلاؤ – منتقل کرو)، ٹرنکی بنیاد پر قائم کئے جائیں گے اور جیسا بھی ممکن ہوگا آنے والے دنوں میں انھیں رقم بھی دستیاب کرائی جائے گی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جلد ہی وزارت کی ایک ٹیم جموں کا دورہ کرے گی اور خطے میں بانس کی کھیتی کے لئے ایک فیلڈ ٹریننگ پروگرام کا پتہ لگائے گی۔ انھوں نے کہا کہ شمال مشرقی ریاستوں کا تجربہ مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر کے کاریگروں کو ان کی مالی حالت بہتر بنانے میں مدد کرے گا اور اس خطے میں اگائی جانے والی بانس کے کمرشیل استعمال میں بھی مدد کرے گا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ گزشتہ کچھ وقت سے بانس کا استعمال کم لاگت والے گھروں کی تعمیر اور تعمیراتی مٹیریل کی شکل میں بھی کیا جانے لگا ہے۔ انھوں نے کہا کہ آنے والے وقت میں اس سلسلے میں ملک کے مختلف حصوں میں بانس بیداری کیمپوں کا انعقاد کیا جائے گا۔

شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت کے سکریٹری ڈاکٹر اندرجیت سنگھ، اسپیشل سکریٹری جناب اندیور پانڈے، این ای سی کے سکریٹری جناب موسیس کے چلائی، سی بی ٹی سی کے مینیجنگ ڈائریکٹر جناب شیلیندر چودھری اور محکمہ کے دیگر سینئر افسروں نے بھی ویڈیو کانفرنس کے ذریعے میٹنگ میں حصہ لیا۔

******

م ن۔ م م۔ م ر

U-NO. 4889



(Release ID: 1649411) Visitor Counter : 133