قبائیلی امور کی وزارت

جناب ارجن منڈا نے رائے گڑھ ، مہاراشٹر اور جگدل پور، چھتیس گڑھ میں ٹرائی فوڈ پروجیکٹ مجازاً لانچ کیا


اس پروجیکٹ کے تحت چھوٹی موٹی جنگلاتی پیداوار اور تیسرے درجے کی پروسسینگ سے متعلق دو اکائیاں قائم کی جائیں گی

ٹرائی فوڈ قبائلی آمدنی اور روزگار میں پسماندہ اور پیشگی روابط کے ذریعے اضافہ کرے گا- جناب ارجن منڈا

Posted On: 20 AUG 2020 6:05PM by PIB Delhi

نئی دہلی،20؍اگست، قبائلی امور کے مرکزی وزیر جناب ارجن منڈا نے رائے گڑھ ، مہاراشٹر اور جگدل پور ، چھتیس گڑھ میں آج یہاں وزیر مملکت  محترمہ رینوکا سنگھ،  قبائلی امور، مہاراشٹر کے وزیر  جناب کے سی پدوی ،  ٹرائی فیڈ کے چیئر مین جناب رمیش چند مینا اور  ٹرائی فیڈ  کے مینجنگ ڈائریکٹر  جناب پرویر کرشنا کی موجودگی میں قبائلی امور کی وزارت کے ٹرائی فیڈ پروجیکٹ کے تحت  سہ سطحی پروسیسنگ مرکز کا ای- آغاز کیا۔ وزارتوں سے  متعلق سینئر افسران اور دونوں ریاستوں کے دیگر عمائدین نے بھی  اس مجازی افتتاح میں شرکت کی۔

Description: C:\Users\Admin\Desktop\p-1.jpg

 

خوراک ڈبہ بندی کی وزارت  ، (ٹی آر  آئی ایف او ڈی) کے تعاون واشتراک نیز  ٹرائی فیڈ ، وزارت قبائلی امور کے زیر نگرانی  نافذ ہونے والا  مذکورہ پروجیکٹ کا مقصد قبائلی افراد کی آمدنی میں اضافہ لانا ہے۔ یہ اضافہ  ایم ایف پی  کی قدر و قیمت کے بہتر استعمال کے ذریعے لایا جائے گا۔ واضح  رہے کہ ایم ایف پی قبائیلی جنگلاتی پیداوار  جمع کرنے والوں کے لئے حاصل کی جاتی ہے۔ اس مقصد کے حصول کے لئے ابتداً چھوٹی موٹی جنگلاتی پیداوار (ایم ایف پی)  کی دو  پروسیسنگ اکائیاں  قائم کی جائیں گی۔

 رائے گڑھ ، مہاراشٹر میں واقع اکائی کا استعمال مہوا ، آنولہ ، کسٹرڈ سیب اور جامن  کی قدر وقیمت میں اضافے کے لئے کیا جائے گا اور یہاں مہوا سے مشروبات  تیار کی جائیں گی، آنولہ  کا عرق نکالا جائے گا، کینڈی جامن جوس  اور  کسٹرڈ سیب کا مغذ بھی تیار کیا جائے گا۔ جگدل پور،۔چھتیس گڑھ میں واقع  کثیر اشیاء پروسیسنگ مرکز کا استعمال مہوا، آنولہ ، شہد ، کاجو، املی ، ادرک ، لہسن  اور دیگر پھلوں کی ڈبہ بندی کے لئے نیز سبزیوں کی ڈبہ بندی کے لئے کیا جائے گا۔ ان اشیاء کو  مہوا ڈرنک ، آنولہ جوس، کینڈی ،  خالص شہد ، ادرک- لہسن  کا پیسٹ اور پھلوں اور سبزیوں کا گودا  تیار کرنے کے لئے بروئے  کار لایا جائے گا۔

 اس پروجیکٹ سے متعلق تمام تر  افراد کی ستائش کرتے ہوئے اور انہیں مبارک باد پیش کرتے ہوئے جناب ارجن منڈا نے  قبائلی  خوراک  جمع کرنے والوں کی اقتصادی حالت بہتر بنانے کی کوششوں کو  بڑے پیمانے پر احیاء سے ہمکنار کرنے کے لئے ان کوششوں  کی تعریف کی۔ مجموعی ترقی کے  موضوع  پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں  نے قبائلی زندگی کے متنوع پہلوؤں پر احاطہ کیا اور یہ بتایا کہ کس طریقے سے  ان اشیاء کا تحفظ کیا جانا چاہئے اور کس انداز میں انہیں بڑھا وا دیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروجیکٹ قبائلی صنعت کاری کو فروغ دے گا۔ انہوں نے بطور خاص ٹرائی فیڈ کی کوششوں کی ستائش کی، جو نہ صرف یہ کہ  حیاتیاتی تنوع کو یقینی بنائے گا بلکہ  پیشگی اور پسماندہ روابط بھی فراہم کرے گا اور قبائلی افراد کی ترقی اور خوشحالی کو بڑھاوا دے گا۔ قبائلی افراد کی ترقی کی  ایک کلیدی ایجنسی کے طور پر ٹرائی فیڈ  لگاتار  متعدد پہل قدمیاں انجام دیتی آئی ہے تاکہ اس طرح کے غیر  معمولی حالات میں ان کی پریشانیوں کو دور کیا جاسکے۔ زمینی سطح پر اس الو العزم پہل قدمی کو عملی شکل دینے کے لئے انہوں نے تمام متعلقہ افسران اور کارکنان کی حوصلہ افزائی کی اور کہا کہ ان کی کوششوں کی تقلید ملک بھر میں کی جانی چاہئے۔ انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ ڈی ایم اور ڈی ایف او  حضرات قبائلی ترقیات میں ایک ازحد اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

Description: C:\Users\Admin\Desktop\P-2.jpg

 

 اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے محترمہ رینوکا سنگھ سروتا  نے  اس طرح کی ثمر آور پہل قدمیوں کے پس پشت  کارفرما نظریئے اور کوششوں کی ستائش کی اور کہا کہ دونوں ریاستوں میں اس طرح کے اقدامات  کئے جانے کے امکانات موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں پوری امید ہے کہ یہ پہل قدمی  دونوں ریاستوں کی قبائلی آبادی میں بہت مفید ثابت ہوگی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ پروجیکٹ دیگر قبائیلی ریاستوں تک بھی  پھیلائے جائیں گے۔

 جناب آر سی مینا نے  ٹرائی فیڈ  کی  اس طرح کی مفید اسکیموں اور پروگراموں کے موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ  ان کا مقصد قبائلی زندگیوں کو بہتر بنانا ہے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ یہ پروجیکٹ ان دونوں ریاستوں میں اس مقصد کی تکمیل کرے گا۔

Description: C:\Users\Admin\Desktop\p-3.jpg

 

اس سے قبل جناب پرویر کرشنا ،ایم ڈی، ٹرائی فیڈ نے  ٹرئی فیڈ کی ٹیموں، قبائلی امور کی وزارت ، خوراک ڈبہ بندی کی وزارت  اور این ایس ٹی ایف ڈی سی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انہوں نے اس پہل قدمی کے تحت اچھا کام کیا ہے۔ انہوں نے چھتیس گڑھ اور مہاراشٹر میں ٹرائی فوڈ پروجیکٹ کے عملی فائدوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی افراد کے لئے  روز گار  کے مواقع بڑھا کر ان کی آمدنی میں اضافہ کرکے اور  ان میں صنعت کاری کو فروغ دے کر ایک جامع  ترقیاتی پیکج فراہم کرائے جانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

Description: C:\Users\Admin\Desktop\p-4.gif

 

کم از کم امدامی قیمت اور  ویلیو چین برائے ایم ایف پی کی ترقیات کے توسط سے چھوٹی موٹی جنگلاتی پیداوار ( ایم  ایف پی)  کی مارکیٹنگ کے  میکنزم  سے متعلق اسکیم ، نے بطور خاص پہلے ہی  تبدیلی  کا ایک  ماحول فراہم کیا ہے۔ ان غیر معمولی حالات میں اس نے کافی  فائدہ پہنچا یا ہے اور  مثبت طور پر قبائلی ایکو نظام کو  بے مثال طور پر تقویت بیہم پہنچائی ہے۔ ملک کی 21 ریاستوں میں سرکاری ایجنسیوں کے ساتھ تعاون و اشتراک قائم کرکے ٹرائی فیڈ کے ذریعے نافذ کی جانے والی اس اسکیم کے ذریعے  تین ہزار کروڑ روپے سے زائد کی رقم  قبائلی معیشت میں اب تک بیہم پہنچائی جاچکی ہے۔

 مئی 2020  میں حکومت کی جانب سے بھی مدد فراہم کی گئی تھی، جس کے تحت چھوٹی  موٹی جنگلاتی پیداوار  (ایم ایف پی)  کی قیمتوں میں 90 فیصد  تک کا اضافہ کیا گیا تھا اور 23  نئی اشیاء کو  ایم ایف پی کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔ قبائلی امور کی وزارت کی اس فلیگ شپ اسکیم  کے نتیجے میں جسے جنگلاتی حقوق ایکٹ – 2005  سے تقویت حاصل ہوتی ہے، فائدہ یہ ہوا ہے کہ قبائلی افراد کو  ، جو  چھوٹی موٹی جنگلاتی پیداوار  جمع کرتے ہیں اور انہیں فروخت کرتے ہیں، انہیں اُن کے ذریعے جمع کی جانے والی ان اشیاء  کی منفعت بخش قیمتیں حاصل ہوسکی ہیں۔

 وندھن وکاس کیندر ؍  قبائلی اسٹارٹ اپ بھی  اسی اسکیم کا ایک عنصر ہیں اور یہ تمام ادارے  ایم ایف پی میں  اپنا اپنا تعاون فراہم  کرتے ہیں، کیونکہ یہ قبائلی افراد کے لئے، جو ایم ایف پی جمع کرتے ہیں، نیز  جنگلات میں  رہائش کرنے والے افراد  کو  اور  گھر پر رہنے والے قبائلی صناعوں کو روز گار  کے مواقع فراہم کرتے ہیں۔ 18 ہزار 500  ایس ایچ  جی پر مشتمل 1205 قبائلی صنعتیں  قائم کی گئی ہیں تاکہ 3.6 لاکھ  قبائلی  پیداوار جمع کرنے والے افراد کو  نیز  18 ہزار  سیلف ہیلپ گروپوں کو 22 ریاستوں میں روزگار  کے مواقع حاصل ہوسکیں۔ پروگرام کے تحت اہم توجہ اس بات پر مرکوز کی جاتی ہے کہ  قدر وقیمت میں اضافے کے بعد متعلقہ اشیاء کی بہتر قیمتیں اور منفعت  براہ راست قبائلی افراد تک پہنچ سکے۔

 ٹرائی فوڈ پروجیکٹ کا مقصد  اپنے طے شدہ  نشانے کے تحت دونوں عناصر کو ہم آہنگ کرنا ہے۔ ایم او ایف پی آئی کے ساتھ تعاون و اشتراک قائم کرکے یہ اکائیاں پسماندہ اور پیش رو  روابط قائم کرنے کی اسکیم کے تحت،  پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا کے تحت قائم کی جائیں گی۔ یہ تمام اکائیاں  ریاستوں میں موجود  وندھن  کیندروں سے  خام مواد  اور خام مال جمع کریں گی۔ اس کے بعد  کلی طور پر ڈبہ بند مصنوعات کو  ملک بھر میں ٹرائیبس انڈیا آؤٹ لیٹس کے ذریعے نیز  مخصوص طور پر مجاز اسٹور کے توسط سے فروخت کیا جائے گا۔ ٹرائی فوڈ کا منصوبہ یہ بھی ہے کہ وہ  ایسے قبائلی صنعت کاروں کی شناخت اور  تربیت کا اہتمام کرے جو  اپنی مصنوعات از خود  فروخت کرسکیں۔

 چھوٹی موٹی جنگلاتی پیداوار کی حصولیابی  اور اس سے متعلقہ پروسیسنگ  کے نظام کے قیام کے ساتھ  نیز  ان کی ڈبہ بندی اور قدرو قیمت میں اضافے کے عمل کو سال بھر چلنے والا دائمی عمل بنایا جائے گا۔ ٹرائی فیڈ اس سلسلے میں ٹرائی فوڈ پروجیکٹ کے کامیاب نفاذ کے لئے کوشاں ہے، مقصد یہ ہے کہ قبائلی زندگی کو بہتر بنایا جائے اور روزی روٹی کمانے کے سلسلے کو  منفعت بخش اور محفوظ بنایا جاسکے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

(م ن-   - ق ر)

(21-08-2020)

U-4704


(Release ID: 1647556) Visitor Counter : 195