زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر نے زراعت میں تیزی سے ترقی اور کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے کے لئے اصلاحات اور پہل قدمیوں پر صنعت کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگ کی



حکومت حکمت عملی پر مشتمل اقداما ت کے ذریعے زراعت کے شعبے کو مختلف بندشوں سے آزاد کرنے اور زرعی مارکیٹ میں اصلاحات لانے کے لئے ٹھوس کوششیں کررہی ہیں:تومر

صنعتی نمائندوں نے زرعی شعبے کی صلاحیت کو بڑھانے اور‘‘ ایک ملک،ایک مارکیٹ’’ کی سمت بڑھنے کے لئے کسان پر مرکوز تیز اصلاحات لانے میں حکومت کی کوششوں کی ستائش کی

Posted On: 20 AUG 2020 6:54PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،20اگست2020: زراعت اور کسانوں کی بہبود  کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج آرڈیننسز یعنی فارمرز پروڈیوس ٹریڈ اینڈ کامرس(پرموشن  اینڈ فیسی لیٹیشن) آرڈیننسز 2020 اور  قیمت کی یقین دہانی اور زرعی خدمات آڈیننس 2020 سے متعلق کسانوں کو (بااختیاربنانے اور ان کے تحفظ کے سمجھوتے سے متعلق صنعتی نمائندوں کے ساتھ آج ویڈیو کانفرنس کے ذریعے بات چیت کی۔ یہ آرڈیننسز بھارت سرکار کی طرف سے نافذ کی گئی ہے۔زراعت کے وزیر مملکت جناب پرشوتم روپالا ، زراعت کے سیکریٹری جناب سنجے اگروال اور زراعت، تعاون اور کسانوں کی بہبود  کے محکمے کے سینئرافسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے اور زراعت کی تیزی سے ترقی کے لئے مارکیٹ اصلاحات میں حکمت عملی پر مشتمل اقدامات کرنے کے وزیر اعظم کے ویژن کے لئے ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا حکومت آتم نر بھر بھارت پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے کسانوں کی بہبود کے لئے بہت سے اقدامات کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزارت حکمت عملی پر مشتمل اقدامات کے ذریعے زراعت کے شعبے کو مختلف بندشوں سے آزاد کرنے اور زرعی مارکیٹ میں اصلاحات لانے کے لئے ٹھوس کوششیں کررہی ہے۔

مختلف اقدامات کی تفصیل بتاتے ہوئے جناب تومر نے کہا کہ حکومت نے ایک لاکھ کروڑ روپے  کا زرعی بنیادی ڈھانچے کا فنڈ قائم کیا ہے جن کا اگلے چار سال میں استعمال کیا جائے گا۔یہ فنڈکاشتکاری کے بعد اسٹوریج اور ڈبہ بند سہولتوں کی تعمیر کے لئے ہے۔زرعی بنیادی ڈھانچے کا فنڈ زراعت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے میں آسانی پید اکرے گا اور گوداموں کی بہتری ، اس کی ترقی کے علاوہ کولڈ اسٹوریج، پیک ہاؤسس اور دیہی علاقوں میں مارکیٹنگ کی سہولیات فراہم کرے گا۔ اس سے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا اور دیہی معیشت کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی کابینہ کی طرف سے اس کی منظوری کے ایک مہینے کے اندر ہی وزیر اعظم نے 9 اگست 2020ء کو زرعی بنیادی ڈھانے کے فنڈ کا افتتاح کیا اور پرائمری زرعی قرض کوآپریٹیو سوسائٹیوں کے لئے 1128 کروڑ روپے منظور کئے گئے۔

 جناب تومر نے مزید کہا کہ حکومت نے فارمر پروڈیوسر آرگینائزیشنز کی تشکیل اور فروغ کے عنوان سے ایک سینٹر ل سیکٹر اسکیم کو منظوری دی اور اس کی تشکیل کی ہے، تاکہ 10 ہزار نئے فارمر پروڈیوسر آرگینائزیشنز تشکیل دی جاسکے اور انہیں فروغ دیا جاسکے۔ اس اسکیم کا آغاز وزیر اعظم نے 29 فروری 2020ء کو کیا تھا۔ اس اسکیم کے تحت ملک بھر میں 10 ہزار فارمر پروڈیوسر آرگینائزیشنز کی تشکیل کی جائے گی اور یہ 24-2023 تک کی پانچ سال کی مدت میں تشکیل دے دی جائیں گی۔ اس کی تشکیل سے پانچ سال کی مدت میں ہر فارمر پروڈیوسر آرگینائزیشنز کو مناسب اختیار دیئے جائیں گے، جس کے لئے انہیں 28-2027 تک حمایت یا تعاون دیا جاتا رہے گا۔

زراعت کے مرکزی وزیر نے کہا کہ ملک اناج کی پیداوار میں خود کفیل ہوگیا ہے۔ انہوں نے چھوٹے کسانوں کی ترقی کے لئے توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔اس اقدامات سے کسانوں کی زندگی میں بھی ایک تبدیلی آئے گی اور دیہی معیشت کو بھی فروغ حاصل ہوگا۔

 

Description: https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001ZYED.jpg

 

کسانوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز(شراکت داروں)کو ان کے فائدے سے متعلق تمام پہلوؤں کا اُجاگر کرتے ہوئے ڈی اے سی اور ایف ڈبلیو کے جوائنٹ سیکریٹری(مارکیٹنگ)کی طرف سے زرعی مارکیٹنگ میں اصلاحات اور فارمر پروڈیوسر آرگینائزیشنز کے علاوہ دونوں آرڈیننسز پر ایک پریزنٹیشن پیش کیا گیا۔

ان آرڈیننسز کے لئے زراعت کی مرکزی وزارت کی کوششوں کی صنعت کے سبھی نمائندوں نے تعریف کی، جنہیں حکومت کی طرف سے نافذ کیا گیا ہے اور ملک بھر میں زرعی بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کے لئے تیزی سے اصلاحات لائی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ تاریخی اصلاحات زرعی شعبے کی صلاحیت کو بڑھائیں گی اور ‘‘ایک ملک، ایک مارکیٹ’’ کے لئے آگے بڑھنے میں مدد گار ثابت ہوں گی، جس سے کسانوں اور کسانوں کے گروپوں کو زبردست فائدہ حاصل ہوگا۔

وزیر مملکت جناب پروشوتم روپالا نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور کہا کہ موجودہ مارکیٹنگ ایکو سسٹم میں حکمت عملی پر مشتمل اقدامات لانے کے لئے زور دیا گیا ہے اور زراعت کی تیزی سے ترقی کے مقصد سے ایسی اصلاحات لانے پر بھی زور دیا گیا ہے، جس میں کسانوں کا خیال رکھا گیا ہو۔ انہوں نے سود مند مذاکرات کےلئے زراعت اور کسانوں کی بہبود کی مرکزی وزیر،  ڈی اے سی اور ایف ڈبلیو کے سینئر افسران اور تمام صنعتی نمائندوں کا شکریہ ادا کیا۔

 

********

 

م ن۔ ح ا۔ن ع

(21.08.2020)

(U: 4697)



(Release ID: 1647548) Visitor Counter : 144