سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت

جناب گڈکری نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے منی پور میں 13 قومی شاہراہوں سے متعلق پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور ایک روڈ سیفٹی پروجیکٹ کا افتتاح کیا،  ساتھ ہی شمال مشرقی ریاستوں کے لئے متعدد ترقیاتی کاموں کا اعلان کیا


جناب گڈکری نے وزیر اعلیٰ جناب این بیرن سنگھ سے ریاست کے ہینڈی کرافٹ، ہینڈلوم اور شہد سے متعلق مصنوعات کی برآمدات کے امکانات کا پتہ لگانے کے لئے کہا

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ شمال مشرقی خطہ حکومت کی ترجیح بنا ہوا ہے

منی پور کے وزیر اعلیٰ نے شمال مشرق میں خراب موسم کو جھیل سکنے والی معیاری سڑکوں کی ضرورت پر زور دیا

Posted On: 17 AUG 2020 2:05PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  17 /اگست 2020 ۔ سڑک نقل و حمل، قومی شاہراہ اور بہت چھوٹی، چھوٹی اور اوسط درجے کی کمپنیوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے آج ویڈیو کانفرنس کے ذریعے منی پور میں قومی شاہراہوں سے متعلق 13 پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور ایک روڈ سیفٹی پروجیکٹ کا افتتاح کیا۔ ریاست کے وزیر اعلیٰ جناب این بیرن سنگھ نے اس ورچول تقریب کی صدارت کی۔ تقریب میں شمال مشرقی خطے کی ترقی (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ، سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کے وزیر مملکت جنرل (سبکدوش) وی کے سنگھ، منی پور کے وزراء اور مرکز و ریاست کے متعدد اراکین پارلیمنٹ، اراکین اسمبلی اور سینئر افسران بھی شریک ہوئے۔

منی پور میں آج قومی شاہراہوں سے متعلق جن 13 پروجیکٹوں کا افتتاح کیا گیا ان میں 3000 کروڑ روپئے کی لاگت سے تیار ہونے والی کل 316 کلومیٹر طویل سڑکیں شامل ہیں۔ ان سڑکوں کے ذریعے شمال مشرقی خطے میں سڑک روابط بہتر ہونے کے ساتھ خطے کی اقتصادی ترقی کو بھی تقویت ملے گی۔

اس موقع پر جناب گڈکری نے کہا کہ شمال مشرقی خطے میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی بنیادی ڈھانچے کے فروغ کی خواہش کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہی اس خطے میں کئی پروجیکٹ شروع کئے گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مستقبل قریب میں منی پور میں متعدد سڑک پروجیکٹ بھی شروع کئے جائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ امپھال میں ایک الیویٹیڈ سڑک بنانے کے لئے تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ تیار کرلی گئی ہے اور 2 سے 3 مہینوں میں اس پر کام شروع کردیا جائے گا۔

انھوں نے ریاست کے وزیر اعلیٰ سے سڑک پروجیکٹوں کے لئے تحویل اراضی کے کام میں تیزی لانے کے لئے کہا، تاکہ ان پروجیکٹوں پر کام جلد شروع کیا جائے۔ سینٹرل روڈ فنڈ (سی آر ایف) کے معاملے پر انھوں نے کہا کہ جیسے ہی ریاست کی جانب سے پہلے دیے گئے پیسوں کے خرچ کی تفصیلات دستیاب کرائی جائے گی، اس کے لئے فنڈ سے تقریباً 250 کروڑ روپئے کی رقم جاری کردی جائے گی۔

جناب گڈکری نے بتایا کہ برہم بتر اور براک ندیوں سے گاد (تلچھٹ) نکالنے کا کام پورا ہوچکا ہے اور اب ان ندیوں کے آبی راہوں کا استعمال لوگوں اور سامانوں کے نقل و حمل کے لئے کیا جاسکتا ہے۔ انھوں نے ندیوں سے محض 50-60 کلومیٹر کی دوری پر واقع امپھال کو بھی ندی کے راستے سے جوڑنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اس سے ریاست کی معیشت کو اضافی فائدہ پہنچے گا۔انھوں نے شمال مشرقی خطے میں پبلک ٹرانسپورٹ کے لئے متبادل ایندھن کے استعمال کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ یہ سستا ہونے کے ساتھ ہی ماحولیات کے موافق بھی ہوگا۔

جناب گڈکری نے منی پور میں روزگار اور اقتصادی منظرنامے کو بہتر بنانے میں ایم ایس ایم ای شعبے کے رول پر روشنی ڈالی۔ ایم ایس ایم ای اکائیوں کی تعریف کو اور وسیع شکل دیئے جانے کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے اس کا فائدہ اٹھانے کے لئے ریاست کے وزیر اعلیٰ سے ہینڈی کرافٹ اور ہینڈلوم نیز شہد اور بانس وغیرہ سے تیار مصنوعات کی برآمداتی صلاحیت کا پتہ لگانے کی درخواست کی۔ انھوں نے کہا کہ اس سے بڑی تعداد میں لوگوں کو روزگار مل سکے گا۔

وزیر اعلیٰ جناب بیرن سنگھ نے کہا کہ چاروں طرف پہاڑوں سے گھرے منی پور میں بھاری بارش ہوتی ہے، ایسے میں ریاست میں ایسی معیاری سڑکوں کی ضرورت ہے جو خراب موسم کو جھیل سکیں۔ انھوں  نے امپھال میں 25 کلومیٹر طویل ایلیویٹڈ سڑک بنائے جانے کے سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کی وزارت کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔ انھوں نے اس کے ساتھ ہی امپھال – لوکتاک شاہراہ کو چار لین کی بنائے جانے کی ضرورت کی جانب توجہ دلائی۔ ایک دلکش سیاحتی مقام ہونے کے سبب اس شاہراہ پر بڑی تعداد میں گاڑیوں کا آنا جانا لگا رہتا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ آج کے پروگرام کے ذریعے تین اہم  پیغامات گئے ہیں۔ پہلا یہ کہ شمال مشرقی خطہ حکومت کی ترجیح بنا ہوا ہے، دوسرا یہ کہ سبھی دشواریوں کے باوجود خطے میں بنیادی ڈھانچے کے فروغ کے متعلق کام بلاروک ٹوک چلتے رہے اور تیسرا یہ کہ یہ سب ملک میں 100 لاکھ کروڑ روپئے کی لاگت سے ڈھانچہ جاتی ترقی کو فروغ دینے کی وزیر اعظم کے لال قلعہ کی فصیل سے کئے گئے اعلان کے مطابق ہے۔

سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر مملکت جنرل (سبکدوش) وی کے سنگھ نے کہا کہ ایکٹ ایسٹ پالیسی کے تحت حکومت نے شمال مشرقی خطے پر خصوصی توجہ دی ہے۔ انھوں نے کہا کہ میانمار کے ساتھ سرحد لگی ہونے کے سبب منی پور کی خصوصی اہمیت ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت میانمار، تھائی لینڈ سے جوڑنے والی بین الاقوامی شاہراہ منی پور سے ہی شروع ہوتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ قومی شاہراہ نمبر 37 پر براک اور ماکو ندیوں کے اوپر پل بنانے کا کام آئندہ سال مارچ تک پورا ہوجائے گا۔ اس سے ملک کے دیگر حصوں سے ریاست کا سڑک رابطہ مزید بہتر ہوجائے گا۔

ان پروجیکٹوں میں درج ذیل شامل ہیں:

این ایچ آئی ڈی سی ایل

نمبرشمار

پروجیکٹ کا نام

لمبائی کلومیٹر میں

لاگت (کروڑ روپئے میں)

1.

این ایچ -39 (این ایچ-102) کے امپھال – موریہہ سیکشن کو 330.00 کلومیٹر سے 350.00 کلومیٹر تک چار لین کا بنانا (پیکیج – 1)

20

762

2.

این ایچ 102 بی کے چوراچندپور – توئی وئی سیکشن کو 0.000 کلومیٹر سے 13.747 کلومیٹر تک چوڑا کرکے دو لین کا بنانا، اضافی مضبوط فٹ پاتھ کے ساتھ (پیکیج-1اے)

13.75

167.95

3.

این ایچ 102 بی کے چوراچندپور – توئی وئی سیکشن کو 13.747 کلومیٹر سے 32.835 کلومیٹر تک چوڑا کرکے دو لین کا بنانا، اضافی مضبوط فٹ پاتھ کے ساتھ (پیکیج-1بی)

19.08

241.52

4.

این ایچ 102 بی کے چوراچندپور – توئی وئی سیکشن کو 32.835 کلومیٹر سے 48.587 کلومیٹر تک چوڑا کرکے دو لین کا بنانا، اضافی مضبوط فٹ پاتھ کے ساتھ (پیکیج-2اے)

15.75

232.99

5.

این ایچ 102 بی کے چوراچندپور – توئی وئی سیکشن کو 118.850 کلومیٹر سے 130.000 کلومیٹر تک چوڑا کرکے دو لین کا بنانا، اضافی مضبوط فٹ پاتھ کے ساتھ (پیکیج-4اے)

11.15

204.12

6.

این ایچ – 102سی کے پلیل – چندیل سیکشن کو 0.000 سے 18.292 کلومیٹر تک چوڑا / مضبوط کرکے دو لین کا بنانا، اضافی مضبوط فٹ پاتھ کے ساتھ

18.29

107.72

7.

این ایچ-39 پر 421.950 کلومیٹر سے 425.411 کلومیٹر تک (لمبائی = 2.52 کلومیٹر) موریہہ بائی پاس کو دو لین کا بنانا، اضافی فٹ پاتھ کے ساتھ

2.52

68.14

8.

این ایچ 202  کے یین گنگ پوکپی – فنچ کارنر سیکشن کو 0.00 کلومیٹر سے 16.900 کلومیٹر تک (لمبائی = 16.900 کلومیٹر) چوڑا / اَپ گریڈ کرکے دو لین کا بنانا، عارضی فٹ پاتھ کے ساتھ (پیکیج I)

16.90

237.39

9.

این ایچ 202  کے یین گنگ پوکپی – فنچ کارنر سیکشن کو 116.900 کلومیٹر سے 30.970 کلومیٹر تک (لمبائی = 14.070 کلومیٹر) چوڑا / اَپ گریڈ کرکے دو لین کا بنانا، عارضی فٹ پاتھ کے ساتھ (پیکیج II)

14.07

241.42

10.

این ایچ-102 بی (2بی پیکیج) کے چوراچند پور توئی وئی سیکشن کو دو لین کا بنانا

21.88

365.33

11.

این ایچ-102 بی (4بی پیکیج) کے چوراچند پور توئی وئی سیکشن کو دو لین کا بنانا

11.03

177.77

 

کل

164.42 کلومیٹر

2806.35 کروڑ روپئے

محکمہ تعمیرات عامہ (پی ڈبلیو ڈی)، منی پور

نمبرشمار

پروجیکٹ کا نام

لمبائی

لاگت

1.

منی پور ریاست میں ای پی سی موڑ میں 00/00 سے 83/50 کلومیٹر (لمبائی = 83.50 کلومیٹر) تک قومی شاہراہ – 102 اے پر سیفٹی / سلائڈ ڈھلان کاموں کا ضروری جگہوں پر دیواروں کو قائم رکھتے ہوئے سڑک کی مرمت اور رکھ رکھاؤ کے ساتھ ساتھ ریاست میں 83 ایچ پی پلیوں کی تعمیر

(کام نمبر: 102اے/ایم این /2020-21/33)

83.50

کلومیٹر

55.52 کروڑ روپئے

2.

منی پور ریاست میں ای پی سی موڑ میں 00/134 سے 00/202 کلومیٹر (لمبائی = 68 کلومیٹر) تک قومی شاہراہ – 102 اے پر سیفٹی / سلائڈ ڈھلان کاموں کا ضروری جگہوں پر دیواروں کو قائم رکھتے ہوئے سڑک کی مرمت اور رکھ رکھاؤ کے ساتھ ساتھ ریاست میں 50 ایچ پی پلیوں کی تعمیر

(کام نمبر: 102اے/ایم این /2019-20/30)

68.00 کلومیٹر

53.81 کروڑ روپئے

3.

منی پور ریاست میں روڈ سیفٹی سالانہ منصوبہ 2017-18 کے تحت قومی شاہراہ 150 (نیا قومی شاہراہ-02) سے کلومیٹر 462 سے 464 میں اور قومی شاہراہ 39 (نیا قومی شاہراہ - 102) کے 320 کلومیٹر پر جنکشنوں، فٹ اوور برج، فٹ پاتھ، روڈ سائن اور مارکنگ وغیرہ میں بہتری کے ذریعے سڑک تحفظ کا کام

(کام نمبر: 150 اور 39- منی پور – 2017-18 –آر ایس سی ای- 015

ایف او بی کی تعداد

3  (تین)

16.91 کروڑ روپئے

 

کل

151.5

126.24

 

******

 

م ن۔ م م۔ م ر

U-NO. 4590

 



(Release ID: 1646622) Visitor Counter : 131