وزارت دفاع

یوم آزادی 2020 کے موقعے پر بحریہ کے عملے کو بہادری تمغے

Posted On: 14 AUG 2020 5:37PM by PIB Delhi

 

نوسینا میڈل (بہادری)

کیپٹن مریگانک شیو کنڈ (05107-ایف)

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001PZMQ.jpg

یہ افسر بھارتی بحریہ کے مِگ 29-کے، کے سب سے زیادہ تجربہ کار پائلٹوں میں سے ایک ہیں۔ وہ ایک قابل فلائنگ انسٹرکٹر ہیں اور انہیں پرواز کا 2 ہزار گھنٹے سے زیادہ کا تجربہ ہے۔ 16 نومبر 2019 کو آفیسر نے ایک ایسی ایمرجنسی کا سامنا کیا جس کی نذیر نہیں ملتی۔ مِگ - 676 طیارے میں انہوں نے چند لمحوں کے اندر اندر بہادری اور بے لوث خدمت پر مبنی کچھ ایسے فیصلے کیے جس سے زمین پر بہت سے شہریوں کی حفاظت یقینی ہو گئی۔ 16 نومبر 2019 کو تقریباً 11 بجکر 47 منٹ پر کیپٹن شیوکند نے تربیت کے مشن کے لیے ڈیبلم ہوائی اڈے سے اڑان بھری، ان کے ساتھ ایک تربیت پانے والا پائلٹ بھی تھا ۔ یہ مِگ - 676  طیارہ اوپر کی طرف جاتے ہوئے اور 1200 فٹ کی اونچائی سے گزرتے ہوئے، پرندوں کے ایک بہت بڑے جھنڈ  سے جا ٹکڑایا ، اگرچہ پائلٹ نے ان پرندوں کو بچانے کی کوشش کی لیکن ان میں سے بہت سے پرندے جہاز سے ٹکڑا گیے۔ ان میں سے کچھ پرندے اس کے دونوں انجنوں میں پھنس گیے جس کی وجہ سے پرواز اُسی وقت ناکام ہو گئی اور دونوں انجنوں میں آگ لگ گئی ۔ کیپٹن شیو کند نے تربیت پانے والے پائلٹ سے جہاز کا کنٹرول خود سنبھال لیا اور جہاز کو جتنی اونچائی پر لے جا سکتے تھے لے گئے ۔ دائیں انجن اور طیارے کے گیئر باکس میں یقینی طور پر آگ لگنے کے باجود پائلٹ نے محسوس کیا کہ یہ طیارہ کے زواری تیل ذخیرے اور جنوبی گوا کے گنجان آبادی والے علاقے پر گرنے میں کچھ لمحات رہ گیے ہیں، ایسے میں آفیسر نے اپنے طیارے کا رُخ ایک بغیر آبادی والی بنجر زمین کی طرف موڑ دیا اور  اسکے بعد انہوں نے  اپنی غیر معمولی پیشہ وارانہ صلاحیت کا مظہرہ کرتے ہوئے خود کو اور تربیت پانے والے پائلٹ کو محفوظ طریقے سے ایجیکٹ کر لیا۔ کیپٹن مریگانک شیوکند (05107۔ ایف) کو نوسینا میڈل (بہادری) سے نوازا گیا ہے۔

نو سینا میڈل (بہادری)

سی ڈی آر دھنش مینن (05556-اے)

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002PKFH.jpg

کموڈور دھنش مینن کو اوپ ورشا راحت کے لیے 8 اگست 2019 سے بحری ڈیٹیچمنٹ کمانڈر کے طور پر کرناٹک کے بیلا گاوی  میں تعینات کیا گیا تھا۔ ہلولی گاؤں میں ایک درخت پر دو معمر آدمیوں کے پھنسے ہونے کی معلومات کی بنیاد پر ایک اے یو -704 (اے ایل ایچ ) نے 9اگست 2019 کو صبح ساڑھے سات بجے  اڑان بھری۔ یہ معلومات ادھوری تھی۔ طیارے کے کیپٹن کے طور پر آفیسر نے 9 اگست 2019 کو انتہائی چیلنج والا ایس اے آر مشن شروع کیا۔ بچاؤ کی جگہ پوری طرح گھری ہوئی تھی  اور یہاں بجلی کی ہائی ٹرنسمشن لائن تھی۔ یہ دونوں افراد تین دن سے کھانے اور پانی کے بغیر زندہ تھے اور اتنے تھکے ہوئے تھے کہ یہ لوگ بچاؤ باسکٹ میں بھی نہیں بیٹھ سکتے تھے۔ انہیں بچانے کے لیے طیارہ ہی ایک واحد راستہ تھا ، ہوا تیز تھی ، جس سے ہیلی کاپٹر کی کارکردگی متاثر ہو سکتی تھی۔ الگ الگ جگہوں پر بارش کی وجہ سے منظر صاف نہیں تھا ۔ آفیسر نے اپنی جان کو داؤ پر لگاتے ہوئے اور انتہائی بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بچاؤ کا کام شروع کیا۔ آفیسر نے انتہائی خطرناک فیصلہ کیا اور ہیلی کاپٹر کو 125 فٹ کی اونچائی پر لے آیا اور بچاؤ باسکٹ کو نچے لٹکا دیا۔ اگرچہ بجلی کے تاروں کا ٹاور بھی وہاں موجود تھا ، صائبان کی چھت تھی اور درخت بھی تھا اور اس طرح اُس نے اُن دونوں معمر افراد کو بچا لیا۔ ان خطرناک حالات میں بے لوث کارکردگی نجام دینے کے لیے کوموڈور دھنش مینن  (05556۔ اے) کو نو سینا تمغہ (بہادری) دیا گیا ہے۔

نو سینا میڈل (بہادری)

ہری داس کندو، سی ایچ اے  (ایف ڈی) 130956- بی

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003DV9B.jpg

ہری داس کندو، سی ایچ اے (ایف ڈی)، ایک فضائی عملے کے ڈرائیور ہیں جنہیں 9 اگست 2019 کو اوپ ورشا راحت کے لیے 8 اگست 2019 کو بحری ڈٹیچمنٹ کے طور پر کرناٹک کے علاقے  بیلا گاوی  میں تعینات کیا گیا تھا۔ ہلولی گاؤں میں ایک درخت پر دو معمر آدمیوں کے پھنسے ہونے کی معلومات کی بنیاد پر ایک اے یو -704 (اے ایل ایچ ) نے 9اگست 2019 کو صبح ساڑھے سات بجے  اڑان بھری۔ یہ ایک انتہائی چیلنج والا ایس اے آر مشن تھا ، موسلادھار بارش کے سبب منظر صاف نہیں تھا۔ بچاؤ کی جگہ پر چھ فٹ اونچا پانی بھرا ہوا تھا اور ہائی ٹنشن بجلی کے تار بھی وہاں موجود تھے۔ ان خطرناک حالات کے باوجود فضائی عملے کے ڈرائیور کندو نے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر  اس بات پر اصرار کیا کہ انہیں اور زیادہ نیچے لٹکا دیا جائے۔ انہوں نے نیچے لٹکتے ہوئے بچاؤ باسکٹ کو درخت  اور بجلی کے کھنبے کے پاس لٹکا دیا، جس سے ہیلی کاپٹر کو حادثے کا شکار ہونے کا خطرہ دوچار ہو گیا۔ انہوں نے مثالی حاضر دماغی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اُس بچاؤ باسکٹ کو صاف طور پر پھنسے ہوئے لوگوں کے پاس پہنچا دیا۔ کندو اس طرح اُن دونوں افراد کے پاس پہنچ گئے اور موت کے منھ سے انہیں بچا لیا۔ ہری داس کندو، سی ایچ اے (ایف ڈی، 130956۔بی) کو اُن کی اس بے لوث خدمت کے لیے نو سینا میڈل (بہادری) ایوارڈ دیا گیا ہے۔

 

نو سینا میڈل (بہادری)

نوین کمار، ایل ایس (یو ڈبلیو)، 230889- زیڈ

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004Z9BX.jpg

یہ ملاح اس ٹیم کا حصہ تھے جس نے کشمیر میں ایک کارروائی کے دوران دہشت گردوں کو ہلاک کیا۔ ملاح نے نہ صرف اپنے فوجیوں کی جان بچائی بلکہ کارروائی کو کامیابی کے ساتھ انجام دینے میں بنیادی کردار ادا کیا۔ نوین کمار ، ایل ایس (یو ڈبلیو) کو ان خطرناک حالات میں  بے لوث خدمات انجام دینے پر نوسینا میڈل (بہادری) کے ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

م ن ۔ اس۔ ت ح ۔

U – 4532


(Release ID: 1646054) Visitor Counter : 177