صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
ڈاکٹرہرش وردھن نے وزیراعظم کے ‘ آتم نربھربھارت ’ کے خواب کوپوراکرنے کے لئے
ریاست کی صحت سے متعلق تشویش پرمدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ کے ساتھ ڈیجیٹل طریقے سے
گفت وشنید کی
Posted On:
10 AUG 2020 7:42PM by PIB Delhi
نئی دہلی ،10 اگست : مدھیہ پردیش کے وزیراعلی ، جناب شیوراج سنگھ چوہان نے صحت اورخاندانی بہبود کے مرکزی وزیرڈاکٹرہرش وردھن سے مدھیہ پردیش میں صحت اوردواکے شعبے میں بہتری لانے کے لئے ان کی رائے معلوم کرنے کے لئے ، ڈیجیٹل طریقے سے بات چیت کی ۔
مدھیہ پردیش سرکارکے افسران نے 2023تک مدھیہ پردیش کو آتم نربھربنانے کے لئے صحت کے شعبے میں بہتری لانے کے لئے ایک خاکہ ڈیجیٹل طریقے سے پیش کیا۔ ڈاکٹرہرش وردھن نے اس پریزنٹیشن پرقابل قدرمشورے دیئے ۔ جناب چوہان نے یقین دہانی کرائی کہ ان کے سبھی مشوروں پرپوری طرح عمل کیاجائے گا۔
ڈاکٹرہرش وردھن نے بات چیت کے اختتام پرجناب چوہان کومدھیہ پردیش میں کووڈ وباسے نمٹنے پرمبارکباد دی کہ انھوں نے وباء کے دوران حلف لیانیز وہ اس بیماری سے متاثرہونے کے بعد صحت یاب ہوگئے ۔
مدھیہ پردیش کو بھارت کی ان کچھ ریاستوں میں سے ایک کے طورپر مبارکباد دیتے ہوئے جنھوں نے اپنے شہریوں کو یونیورسل ہیلتھ کوریج فراہم کرنے کا عزم کیاہے ، انھوں نے کہاکہ آبادی کا 78فیصد حصہ آیوشمان بھارت ، پی ایم جے اے وائی اسکیم میں شامل کرلیاگیاہے ۔ اس سلسلے میں انھوں نے یہ بھی کہاصحت اورتندرستی کے محض 28.26فیصد مراکز کام کررہے ہیں لیکن ان میں کووڈ وباء کے دوران ایک کروڑلوگ آئے جب کہ مدھیہ پردیش میں کل آبادی 8کروڑہے ۔ انھوں نے ریاستی حکام سے کہاکہ وہ مزید ایچ ڈبلیو سی میں جلد ازجلدکام شروع کریں ۔ آیوشمان بھارت کے حصے پی ایم جے اے وائی کے ساتھ ایچ ڈبلیو سی سے صحت اورتندرستی صحت مراکز میں معیاری حفظان صحت کو یقینی بناکرشہریوں کے لئے ، ان کی صحت پرآنے والے اخراجات میں کمی آئے گی ۔
اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ مدھیہ پردیش نے ، بیمارنوزائیدہ کی دیکھ بھال ، پہلاکیس بھیجنے والا یونٹ ، روگی کلیان سمیتی جیسی نئی حکمت عملی کی شروعات کی ہے ڈاکٹرہرش وردھن نے انھیں مشورہ دیا کہ وہ ای سنجیونی ٹیلی میڈیسین پلیٹ فارم اپنائیں جس سے حکام کو آبادی کی صحت کے بندوبست میں زبردست مددملے گی ۔
مدھیہ پردیش میں صحت کی صورت حال کے بارے میں انھوں نے کہاکہ ریاست میں زچہ اوربچہ سے متعلق عندیوں کے بارے میں اب بھی تشویش پائی جاتی ہے کیونکہ ایک لاکھ زندہ بچوں کی پیدائش پر 173ایم ایم آر، 1000زندہ بچوں کی پیدائش پر 48آئی ایم آراور 1000زندہ بچوں کی پیدائش پر 36این ایم آرہے جو قومی اوسط سے کہیں زیادہ ہے ۔ انھوں نے یہ بھی اشارہ دیاکہ صحت کے محکمے میں انسانی وسائل کی شدید کمی ہے ۔ البتہ وہ اس بات سے کافی متاثرہوئے کہ مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ ان اسامیوں کو پُرکریں گے اورریاست کی جی ڈی پی کا کم سے کم 8فیصد حصہ صحت پرخرچ کریں گے ۔
وہ ریاستی حکام کی طرف سے پیش کئے گئے 8مقاصد اور33کاموں سے کافی متاثرہوئے اوراس بات سے کافی مطمئن ہوئے اگران پرعمل کیاجائے توان سے ریاست خود کفیل ہوجائے گی اور وزیراعظم کے آتم نربھربھارت کے خواب کوپوراکرنے میں یہ ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔
***************
( م ن ۔ اس ۔ع آ)
U-4457
(Release ID: 1645031)
Visitor Counter : 172