قبائیلی امور کی وزارت

جناب ارجن منڈا نے آئی  آئی ایم شیلانگ کے ذریعہ منعقدہ  ای۔سمپوزیم ‘‘ابھرتا ہوا شمال مشرقی بھارت: دست کاری کی اسٹریٹجک اور ترقیاتی ضرورتیں’’ کا افتتاح کیا

Posted On: 24 JUL 2020 3:46PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  24 جولائی 2020،          قبائلی امور کے مرکزی وزیر جناب ارجن منڈا نے آج ایک  دست کاری سے متعلق ایک ای۔ سمپوزیم بعنوان ‘‘ابھرتا ہوا شمال مشرقی بھارت: دست کاری کی اسٹریٹجک اور ترقیاتی ضرورتیں’’ کا افتتاح کیا۔ اس ای۔ سپموزیم کا انعقاد  ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام سینٹر فار  پالیسی ریسرچ اینڈ اینالیسز، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف منیجمنٹ  (آئی ّئی ایم) ، شیلانگ نے کیا۔

اپنے افتتاحی خطاب میں جناب ارجن منڈا نے کہا کہ  بھارت میں  روایتی طرز زندگی  بہت آرٹسٹکس  اور تخلیقی ہے۔ لیکن  مناسب مارکیٹنگ بندوبست  کی کمی کی وجہ سے  ہم عالمی بازار میں  اپنا مناسب مقام نہیں بنا پائے ہیں۔ انہوں نے اگربتی کی مثال دی جو بھارت میں اب زیادہ تر درآمد کی جاتی ہے۔ انہوں نے اس رائے کا اظہار کیا کہ شمال مشرقی ریاستوں کے بانس بہتر معیار کی اگربتی تیار کرنے میں استعمال کئے جاسکتے ہیں اور  اس سے درآمد کا بار بوچھ بھی کم ہوسکتا ہے۔ انہوں نے  بھگوان گنیش کی مورتیوں  کا بھی ذکر کیا جو کہ  ہمارے ملک میں  مختلف شکلوں میں درآمد کی جاتی ہیں۔ جبکہ  ہم انہیں زیادہ آرٹسٹکس طریقے سے تیار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ  بہت چھوٹے گھریلو آئٹم  مثلاً ناخن تراش بھی بھارت میں تیار نہیں ہوتے کیونکہ  ہمارے پاس اچھی کوالٹی کے اسٹیل کی کمی ہے جبکہ  ہمارا ملک خام لوہا برآمد کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام شمال مشرقی ریاستیں  معیاری آرگینک زرعی پیداوار  کرنے کے لئے  بڑی آسانی سے آرگینک ریاستوں میں تبدیل ہوسکتی ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہمارے دست کاروں  کی تجارتی ذہنیت کو  ان کے ہنر کی اپ گریڈنگ کے ذریعہ  صنعت کاری کی ذہنیت میں تبدیل کرنا چاہیے۔ ہنر مندی کو اپ گریڈ کرنا  آج کی  ضرورت ہے۔  انہوں نے کہا کہ  ہماری بازار کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے کام کاج کا ایک مناسب  منصوبہ تیار کرنا ہوگا کیونکہ  کام کاج کے مناسب منصوبے کی کمی  کے نتیجے میں  زیادہ لاگت کے ساتھ   کم معیار والی مصنوعات تیار ہوتی ہیں۔ ہمیں اپنے دست کاروں کی ہنر مندی کو اپ گریڈ کرنے پر توجہ مرکز کرنی چاہیے ۔ہمیں اس بات کا پتہ لگانا چاہیے کہ عالمی بازار میں  ہمارے دست کاروں کی  مصنوعات کے امکانات کیا ہیں۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ ہمارے دست کاروں کی مصنوعات  پرکشش اور جاذب نظر  ہوں اور ان پر لاگت بھی کم آئے لیکن وہ اعلی معیار کی ہوں۔

وزیر موصوف نے  غیر ملکی مصنوعات پر انحصار کم کرنے پر زور دیا  اور کہا کہ  آئی آئی ایم جیسے ادارے اور دیگر  ہمارے دست کاروں کے لئے  عالمی بازاروں کی چھان بین کرکے  اس سلسلے میں اہم رول ادا کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ  انہیں چھوتے دست کاروں کو بڑی صنعتوں سے جوڑنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

دست کاری سے متعلق  یہ ای۔ سمپوزیم  ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام سینٹر فار  پالیسی ریسرچ این اینالیسز، آئی آئی ایم شیلانگ، کے ذریعہ شروع کئے گئے ۔ ای۔ سمپوزیم کے سلسلے  کا ایک حصہ ہے۔ ای سمپوزیم کا یہ سلسلہ ایک پلیٹ فارم کے طور پر تیار کیا گیا ہے جس کا مقصد  پالیسی سازوں ، اسکالروں، اداروں  کارپوریٹس اور سول سوسائٹی کو  شمال مشرقی خطے میں  ترقیاتی اقدامات کے بارے میں  بات چیت کرنے اور فیصلہ لینے کےلئے یکجا کرنا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

م ن۔  ا گ۔ن ا۔س

U-4124

                          



(Release ID: 1641009) Visitor Counter : 108