وزارات ثقافت

دھوم کیتو/ دنبالہ دارستارہ یاپچھل تارا ‘‘نیووائزسیارے کے نظروں سے اوجھل ہونے سے قبل اس کی جھلک دیکھ لیں

Posted On: 22 JUL 2020 5:11PM by PIB Delhi

نئی دہلی،23جولائی  : برسہابرس کے بعد آپ کسی دنبالہ دارستارے کے براہ راست اپنی آنکھوں سے رات کے وقت زمین سے ملاحظہ کرسکتے ہیں ۔ ایسانادر نظارہ متعدد برسوں کے بعد ہی کیاجاسکتاہے ۔

نہروسائنس سنٹرنے اپنے لاک ڈاون خطباکے سلسلے کے تحت ‘‘کاسٹ نیو وائز ۔ اے پرائمر ’’کااہتمام کیا۔ اس کا مقصد سیاروں سے متعلق کھوج بین کے پہلووں پرتبادلہ خیالات کاآغاز کرنا تھا۔ نہرو تارامنڈل نئی دہلی کے ڈائرکٹراین رتناشری نے آسمان میں کامیٹوں یعنی دنبالہ دارستاروں ان کی نوعیت کی وضاحت کی اور یہ بھی بتایا کہ کس طرح سے کوئی بھی شخص ایک دوربین ڈی ایس ایل آرکیمرہ یا براہ راست اپنی آنکھوں  کی مدد سے کسی کامیٹ کو ملاحظہ کرسکتاہے ۔

‘‘کامیٹ ظحظر

نیووائز’’ کو باضابطہ اصطلاع میں سی / 3f  2020کے نام سے جاناجاتاہے اوریہ ایسا روشن دنبالہ دارستارہ ہے جسے آسمان میں پوری دنیا کے کسی بھی حصے سے دیکھاجاسکتاہے کیونکہ یہ آجکل کرہ ٔارض کے قریب ترقین مدارمیں موجود ہے ۔ نیووائز کے نظروں سے اوجھل ہوجانے کے بعد اسے دوبارہ 6800برسوں کے بعد ہی ملاحظہ کیاجاسکے گا۔

‘‘کامیٹ نیووائز’’ کو پہلی مرتبہ ناساکے اسپیس کرافٹ مشن کے تحت 27مارچ ، 2020کو کرہ ٔارض کے تحت نزدیک آبجیکٹ وائڈ فیلڈ انفریرڈسروے اکسپلورر(نیوائز) دیکھاگیاتھا لہذا اس کا نام نیووائزرکھاگیاتھا ۔

‘‘کامیٹ ’’ ایک چھوٹاسا برفیلا حجم ہوتاہے جس میں بیشترپتھریلامادہ ،گرد اور برف موجود ہوتی ہے ۔ جب کامیٹ سورج کے نزدیک آتے ہیں توان کامیٹوں میں ووٹائل یامتحرک عناصرکے ابخرات بن جانے کا عمل شروع ہوجاتاہے ۔جب یہ پگھلناشروع کرتے ہیں تو منعکس ہونے والی شمسی شعاعوں کی وجہ سے زرات دمکنے لگے ہیں ۔ اس سے کامیٹوں کی ‘‘دسٹ ٹیل ’’ یاد م دارستارے والی شبیہ بن جاتی ہے ۔

ڈاکٹررتنا شری نے بتاہے کہ دنبالہ دارستارہ جولائی کے اوائل میں سورج کے نزدیک قائم پایاگیاتھا جسے ناسا کے شمسی مشن ( ایس اوایچ او) نے شناخت کیا ۔ یہ مشن بطورخاص سورج اور اس کی سرگرمیوں کا مطالعہ کرتاہے ۔ بھارت کے پاس بھی مماثل خلای وینچرآدیتہ ایل آئی مشن  ہے جو سورج آپتی گولے کی کیفیت کے مطالعہ کے لئے خلاء میں جانے کے لئے تیارہے ۔

لیکچرکے دوران ڈاکٹررتناشری نے ملک بھرکے ماہرفلکیات کے ذریعہ حاصل کی گئی ان کو بھی ساجھا کیاہے جو جولائی ، 2020 کے دوران مختلف اوقات میں حاصل کی گئی ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ یہ دنبالہ دارستارہ زیادہ روشنیوں کی آلودگی والے شہروں یاروشنی کی بہتات سے بھی دیکھاگیاہے ۔

لیکچر کے دوران ڈاکٹررتناشری موصوفہ نے  دنبالہ دارستارے کی شناخت ڈی ایس ایل آرکیمرے کے ذریعہ اس کی تصاویز حاصل کرنے کی تفصیلات پروروشنی ڈالی ۔ اپنے کیمرے کو شمال مغربی سمت میں مرکوز کریں اور لانگ اکسپلوزر شاٹ لینے کی کوشش کریں ۔ ایک ایک دنوں میں ریگولرفوٹوگراف لیں ایک ہی  کیمرے سے ایک ہی وقت میں متعدد تصاویر لینے کی کوشش کریں گے تاکہ مطلع پراس دنبالہ دارستارے کے سفرکی  کیفیت  کو سمجھ سکیں ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/culture1_22july.jpg

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/culture2_22july.jpg

 

اگرچہ دنبالہ دارستارہ کھلی آنکھوں سے براہ راست ملاحظہ کیاجاسکتاہے تاہم پہلی مرتبہ اسے دیکھنے والوں کو ان کی شناخت میں دشواری لاحق ہوسکتی ہے ۔

پہلی مرتبہ اس دنبالہ دارستارے کو شناخت کرنے کو پہلے بگ ڈپر(ارسامیجر) یاسبت رشی یا نباالنعش کو شناخت کرنے کی کوشش کرنی چاہیئے ۔ ایک مرتبہ جب  اس کی شناخت ہوئے توپھر اس حصے کی شناخت کرنے کی کوشش کریں جو پولرس قطب ستارکی جانب اشارہ کررہاہو۔ مذکورہ دنبادارستارہ پول اسٹاریاقطب ستارے کی مخالفت سمت میں دیکھاجاسکتاہے ۔

موصوف نے اس سلسلے میں ایسی ویب سائٹ سے مدد لینے کی تجویز بھی پیش کی جو اجرام فلکی کی شناخت  میں معاون ہیں ۔ ستارہ شناس جو اس طرح کے فلکیاتی نظریات ملاحظہ کرنے کے شائق ہوں وہ مختلف اجرام فلککی کی صحیح صحیح محل وقوع کے ملاحظے کے لئے درج ذیل ویب سائٹس ملاحظہ کرسکتے ہیں ۔ اس کے علاوہ ۔ https://calsky.com/    / https://darksitefinder.com رابطہ قائم کرسکتے ہیں ۔

بادلوں کی صحیح پوزیشن معلوم کی جاسکتی ہے جو آسمان کی واضح تصویر ملاحظہ کرنے میں فراہم ہوتے ہیں ہوائی رفتارسے بھی کسی خاص علاقے میں بادلوں کی سمت کا اندازہ کیاجاسکتاہے ۔

ڈائرکٹرموصوفہ نے کہاکہ جوشخص مذکورہ دنبالہ دارستارہ کی جھلک دیکھنے کی خواہش رکھتاہو اسے پہلی فرصت میں اس کا اہتمام کرلینا چاہیئے کیونکہ یہ دنبالہ دارستارہ روزبروز سورج سے دورہٹتاجارہاہے اوردن پہ دن اس کا عکس ہلکے سے ہلکا ہوتاجارہاہے جب یہ دنبالہ دارستارہ زمین سے قریب واقع ہوتاہے تویہ واضح نظرآتاہے تاہم اب یہ آہستہ آہستہ  دورہٹتاجارہاہے لہذااس کو دیکھا بھی آہستہ آہستہ مشکل بھی ہوتاجائے گا اس دنبالہ دارستارے کو مطلع صاف نے کی صورت میں ہی دیکھا جاسکتاہے خاص طورپراس وقت جب آسمان کی روشنی کا انعکاس کم سے کم ہو اور آسمان تاریک ہو اس وقت یہ ستارہ بہترطورپردیکھاجاسکتاہے ۔ اس خطبے کو ماہرین اجرام فلکی ، خلائی سائنس سے دلچسپی رکھنے والوں ، ستاروں کا مطالعہ کرنے سے دلچسپی رکھنے والوں اور بچوں نے دلچسپی کے ساتھ سنا کیونکہ یہ لوگ خلائی اجرام  فلکی کا مشاہدہ کرنے اوران سے متعلق اپنی جستجو کو اپنی تسکین دینے کے لئے کوشاں رہتے ہیں ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/culture3_22july.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/culture4_22july.jpg

 

1-مال :پاترا ؛ 2-گوتم دیکا ، کارتک جے شنکر

ظحظو ح

 

***************

 ( م ن  ۔  ع آ)

U-4089



(Release ID: 1640617) Visitor Counter : 133


Read this release in: English , Hindi , Manipuri