کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت

حکومت عالمی وبا  سےنمٹنے  میں ملک کی مدد کر رہی ہے، پلاسٹک صنعت کی حفاظت  کیلئے جو بھی ممکن ہوگا، وہ کریں گے:مانڈوِیا


مانڈوِیا نے پلاسٹک صنعت اور اُس  کے  مستقبل پر کووڈ-19 کے اثر اور مضمرات پر منعقدہ ویبینار سے خطاب کیا

Posted On: 16 JUL 2020 6:05PM by PIB Delhi

نئی دلی، 16جولائی، کیمیا اور کھاد کے مرکزی وزیر مملکت  جناب من سکھ مانڈوِیا نےیقین دلایا ہے کہ حکومت قانون کے دائرے میں رہ کر  پلاسٹک صنعت کو کووڈ-19 کے اثر سے بچانے کیلئے ، جو بھی ممکن ہوگا،  کرے گی۔

جناب مانڈویا آج ‘‘ پلاسٹک صنعت اور اُس کے مستقبل پر کووڈ-19 کے اثر اور مضمرات’’ پر ایک ویبینار سے خطاب کر رہے تھے، جس کا اہتمام فکی نے کیمیکل اور پیٹروکیمیکل محکمے، سی آئی پی ای ٹی اور پلاسٹ انڈیا فاؤنڈیشن کے تعاون سے کیا تھا۔

 

 

1.jpg

2.jpg

 

3.jpg

جناب مانڈویا نے کہاکہ کیمیکل اور پیٹرو کیمیکل شعبہ، وزیراعظم نریندر مودی کا 5ٹریلین ڈالر معیشت کےتصور کا ایک اہم حصہ ہے۔ یہ شعبہ صنعتی ترقی کا اہم بنیاد ہے اور بہت سی چھوٹی صنعتوں کیلئے  بلڈنگ  بلاک مہیا کرتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ یہ شعبہ آتم نربھر بھارت کے تئیں،  وزیراعظم کے تصور کو ساکار کرنے میں اہم تعاون فراہم کر رہاہے۔

جناب مانڈویا نے کہا کہ بھارتیہ پلاسٹک صنعت کو دنیا میں ماحولیاتی لحاظ سے پائیدار، اختراعی مقابلہ جاتی بنانے کیلئے ‘‘ہمیں اُن چیلنجوں کو قبول کرنا ہوگااور واضح کرنا ہوگا، جو آگے آنے والے وقت میں ہمارے سامنے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم اچھی طرح جانتے ہیں کہ پلاسٹک صنعت آج ضرورت کے وقت میں اہم خدمات ادا کر رہی ہے، کیونکہ اس کے مصنوعات کووڈ-19 سے نمٹنے میں مصروف فرنٹ لائن سورماؤں کی کوششوں میں کافی مدد کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ عالمی صحت تنظیم (ڈبلیو ایچ او)، کا اندازہ ہے کہ کووڈ-19 کے ختم ہونےتک اِس کے خلاف جنگ میں ہر مہینے 89 ملین ماسک، 76 ملین  جانچ شدہ دستانے اور1.6 ملین کالے چشمے کی ضرورت ہوگی۔ اِس لئے، اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت کو، کورونا وائرس سے نجات دلانے کو یقینی بنانے کیلئے پلاسٹک صنعت کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم  داخلی رکاوٹوں یا مسابقتی عدم توازن پیدا کرکے گھریلو بازار کو  منتشر نہیں کرنا چاہتے ہیں، بلکہ ہمیں ایک قوم اور طاقت کے طور پر ایک ساتھ  آنا ہوگا۔

کیمیکل اور پیٹروکیمیکل سکریٹری جناب راجیش کمار چترویدی نے ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس عالمی وبا سے پلاسٹک کی  اصل طاقت کا اظہار ہوا ہے۔کووڈ وبا کے دوران ہیزمیٹ  سوٹ، این-95 ماسک، دستانے، ٹوپی (وائزرس)، کالے چشمے، جوتے کے کور کی مانگ کے سبب اس کی اہمیت کئی گُنا بڑھ گئی ہے، کیونکہ یہ سبھی پالی پروپائلین، پلاسٹک سے بنتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پلاسٹک صنعت،  اقتصادی ترقی ، موٹر گاڑی، تعمیر، الیکٹرانکس، صحتی دیکھ بھال، کپڑا اور ایف ایم سی جی وغیرہ جیسے ملک کے مختلف شعبوں کی ترقی میں اہم تعاون دے رہی ہے۔ انہوں نے صنعت سے تحقیق اور ترقی (آر اینڈ ڈی)،ماحولیاتی نظام قائم کرنے کی سمت میں کام کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ چیلنجز کے ضمن میں ، ڈی سی پی سی نےکووڈ-19 کی وجہ سے پلاسٹک صنعت کےسامنے موجود بنیادی مسائل کو تسلیم کیا ہے اور یہ امید ہے کہ سبھی کے تعاون اور اس پلیٹ فارم کے تعاون سے غوروخوض کے ساتھ ہمارا محکمہ موجودہ صنعتی چیلنجز سے نمٹنے کی حالت میں ہوگا۔

اس موقع پر جوائنٹ سکریٹری (پیٹروکیمیکل)، جناب کاشی ناتھ جھا، سی آئی پی ای ٹی کے ڈائرکٹر جنرل پروفیسر ایس کے نائک اور سرکار کے کئی سینئر افسران بھی موجود تھے۔

*************

( م ن ۔ ک ا(

U. No. 3967



(Release ID: 1639296) Visitor Counter : 162