وزارت خزانہ
پورے بھارت میں سکیورٹیز مارکیٹ انسٹرومینٹ کے سلسلے میں اسٹیمپ ڈیوٹی کی وصولیابی کے ایک مربوط طریقہ کار پر بھارت کے اسٹیمپ قانون 1899 میں ترمیمات اور بنائے گئے ضابطوں پر یکم جولائی 2020 سے عمل ہوگا
Posted On:
30 JUN 2020 6:42PM by PIB Delhi
نئی دہلی،30 جون، مالی قانون 2019 کے ذریعے بھارت کے اسٹیمپ قانون 1899 میں کی گئی ترمیمات اور اس کے تحت بنائے گئے ضابطوں پر کل یعنی یکم جولائی 2020 سے مؤرخہ 30 مارچ 2020 کے نوٹیفکیشنوں کے مطابق عمل شروع ہوجائے گا۔
کاروبار میں آسانی پیدا کرنے اور تمام ریاستوں میں سکیورٹیز پر اسٹیمپ ڈیوٹی کو یکساں بنانے کی خاطر اور اس طرح پورے بھارت میں ایک ہی سکیورٹیز مارکیٹ قائم کرنے کی غرض سے مرکزی حکومت نے بھارت کے اسٹیمپ قانون 1899 میں مطلوبہ ترامیم اور اس کے تحت بنائے گئے ضابطوں کے سلسلے میں ریاستوں سے بات چیت اور صلاح ومشورہ کرکے ایک قانونی اور ادارہ جاتی طریقہ کار مرتب کیا ہے تاکہ ریاستیں ایک ہی جگہ پر ایک ایجنسی (اسٹاک ایکسچینج یا اس کی طرف سے نامزد کردہ کلیئرنگ کارپوریشن یا ڈپوزیٹری کے ذریعے) سکیورٹیز مارکیٹ انسٹرومنٹ پر اسٹیمپ ڈیوٹی جمع کرسکیں۔ متعلقہ ریاستی حکومتوں کے ساتھ اسٹیمپ ڈیوٹی میں مناسب ساجھے دارے کے بارےمیں بھی ایک طریقہ کار مرتب کرلیا گیا ہے جو خریدار کی اقامتی ریاست پر مبنی پر ہوگا۔
سکیورٹیز مارکیٹ لین دین پر اسٹیمپ ڈیوٹی جمع کرنے کے موجودہ طریقے کی وجہ سے ایک ہی انسٹرومنٹ پر کئی کئی شرحیں لاگو ہوتی ہیں جس کا نتیجہ عدالتی تنازعات کی شکل میں مرتب ہوتا ہے۔
مالی قانون 2019 کے ذریعے بھارت کے اسٹیمپ قانون 1899 میں کی گئی ترمیمات کے متعلقہ ضابطوں اور بھارتی اسٹیمپ (اسٹاک ایکسچینجوں، کلیئرنگ کارپوریشنوں اور ڈپوزیٹریز کے ذریعے اسٹیمپ ڈیوٹی جمع کرنے) ضابطے 2019 کو 10 دسمبر 2019 کو مشتہر کیا گیا اور انھیں 9 فروری 2020 کو لاگو ہونا تھا۔ لیکن 8 جنوری 2020 کے نوٹیفکیشنوں کے مطابق ان پر عمل درآمد کی تاریخ میں یکم اپریل 2020 تک توسیع کردی گئی۔ کووڈ-19 کی وجہ سے پیدا شدہ ملک گیر لاک ڈاؤن کے سبب اور دیگر سیکٹروں میں عمل درآمدپر دی گئی رعایات کو ذہن میں رکھتے ہوئے اس معاملے سے دلچسپی رکھنے والے تمام لوگوں سے حاصل شدہ درخواستوں پر غور کرتےہوئے بھارت کے اسٹیمپ قانون 1899 میں کی گئی ترمیمات پر عمل درآمد میں توسیع کرکے اسے 30 مارچ 2020 کے نوٹیفکیشنوں کے مطابق یکم جولائی 2020 کردیا گیا۔
امکانی اثرات
جمع کرنے کے مرکزی طریقہ کار کے ذریعے یہ معقول اور ہم آہنگ طریقہ کار امید ہے کہ اسٹیمپ ڈیوٹی کے جمع کرنے پر آنے والی لاگت کو کم سے کم کرے گا اور مالیے میں اضافے کا باعث ہوگا۔ اس کے علاوہ اس طریقہ کار کی مدد سے پورے بھارت میں ایکویٹی مارکٹیں اور ایکویٹی کلچر کو فروغ دینے میں مدد ملے گی جس سے متوازن علاقائی ترقی کو یقینی بنایا جاسکے گا۔
خصوصیات
- سکیورٹیز کی فروخت منتقلی اور اجرا کی اسٹیمپ ڈیوٹی جمع کرنے کا کام ریاستی حکومت کی طرف سے کنکٹنگ ایجنٹ انجام دیں گے جو جمع شدہ اسٹیمپ ڈیوٹی کو متعلقہ ریاستی حکومت کے کھاتے میں جمع کرادیں گے۔
- کئی جگہوں پر ٹیکس دینے کی روک تھام کے لیے ایک ایسے لین دین کے سلسلے میں جس پر کسی ڈپوزیٹری / اسٹاک ایکسچینج کو اسٹیمپ ڈیوٹی جمع کرنے کا اختیار دے دیا گیا ہو،لین دین کے ثانوی ریکارڈ پر ریاستوں کی طرف سے کوئی اسٹیمپ ڈیوٹی جمع نہیں کی جائے گی۔
- ا ب تک کے طریقہ کار کے تحت اسٹیمپ ڈیوٹی بیچنے ا ور خریدنے والوں، دونوں کو ادا کرنی پڑتی تھی جبکہ نئے نظام میں اسے صرف ایک طرف لاگو کیاجائے گا۔(یا تو خریدنے والا ادا کرے گا یا بیچنے والا، دونوں ادا نہیں کریں گے سوائے ایسے کیس کے جس میں یہ معاہدہ شامل ہو کہ اسٹیمپ ڈیوٹی دونوں فریقوں کو برابر برابر کی مقدار میں ادا کرنی ہوگی)
- کنیکٹنگ ایجنٹ اسٹاک ایکسچینجز ہوں گی یا ان کی طرف سے مقرر کردہ کلیئرنگ کارپوریشنیں اور ڈپوزیٹریز۔
- مرکزی حکومت نے آر بی آئی کے اور رجسٹراروں کے دائرہ کار کے تحت کلیئرنگ کارپوریشن آف انڈیا لمیٹڈ (سی سی آئی ایل) کو بھی نوٹیفائی کردیا ہے کہ وہ کنیکٹنگ ایجنٹ کے طور پر کام کرنے کے لیے حکم/ یا شیور ٹرانسفر ایجنٹ(آر ٹی آئی/ ایس ٹی ایز) جاری کرسکتی ہے۔
- کنیکٹنگ ایجنٹ جمع شدہ اسٹیمپ ڈیوٹی کو ہر مہینے کے تیسرے ہفتے کے اندر ریاستی حکومت کو جمع کردے کی جہاں خریدنے والا رہتا ہو۔
وبائی بیماری کی صورت حال میں سخت لاک ڈاؤن کے دوران بھی مارکیٹوں کا سلسلہ جاری رکھنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی کیونکہ اسٹاک مارکٹیں معیشت کے لیے بڑی اہمیت رکھتی ہیں۔
اسٹیمپ قانون میں ترمیمات اور شرحیں فروری 2019 سے (جب کہ مالی قانون 2019 کو نوٹیفائی کیا گیا تھا) عوام کے سامنے رہی ہیں۔ اور مارکیٹ کے پاس اس سلسلے میں تیاری کرنے کا کافی وقت تھا۔ اسٹاک ایکسچینجز، کلیئرنگ کارپریشنز، ڈپوزیٹریز، سی سی آئی ایل اور آر ٹی آئی / ایس ٹی ایز یہ سب کے سب بھارت کے اسٹیمپ قانون 1899 میں کی گئی ترمیمات اور اس سلسلے میں بنائے گئے ضابطوں پر یکم جولائی 2020 سے عمل کرنے کے لیے تیار ہیں۔
ریگولیٹرز (آر بی آئی اور ایس ای بی آئی)کو مرکزی حکومت نے بھارت کے اسٹیمپ قانون 1899 کے تحت یہ اختیار دیا ہے کہ وہ وضاحتی سرکولر /خصوصی معاملات پر عمل درآمد کے رہنما خطوط جاری کرسکتے ہیں تاکہ متعلقہ ضابطوں پر یکم جولائی 2020 سے موزوں طریقے پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جاسکے۔
****************
م ن۔ اج ۔ ر ا
U:3620
(Release ID: 1635734)
Visitor Counter : 284