سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

مطالعات سے یہ بات ظاہر ہوئی ہے کہ کہکشاں کے اندرزبردست نشو نما رونما ہوتی رہتی ہے اور مختلف امور کے حامل ستارے کھلے جھرمٹوں میں رہ سکتے ہیں

Posted On: 21 JUN 2020 5:52PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 22جون، 2020،ہماری کہکشاں میں موجود ستارے، کہکشاں میں موجود مولیکیولر بادلوں سے بنتے ہیں۔ ایسا یقین کیا جاتا ہے کہ کہکشاں میں موجود بیشتر  ستارے جھرمٹ کی شکل میں ہوتے ہیں اور اس کے نتیجے میں اگر ان کا مطالعہ کیاجائے، تو ستارہ سازی کے میکانزم کو بہتر طور پر سمجھا جا سکتا ہے۔ اوپن اسٹار کلسٹر ستاروں کا وہ نظام ہے، جو قوت ثقل سے جڑا ہوتا ہے، جس میں ستارے پیدا ہوتے ہیں اور مماثل مولیکیولر کلاؤڈ بناتے ہیں۔ کلسٹر میں موجود تمام تر ستارے ابتدائی ماسیز کی شکل میں نشونما کی ترتیب کے لحاظ سے اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔اوپن کلسٹر  فارمیشن اور کہکشاں کی نشونما کو سمجھنے میں بھی مددگار ہو سکتے ہیں، کیونکہ وہ پورے آسمان میں ایک کہکشائی طشتری کی شکل میں بکھرے ہوئے ہوتے ہیں۔

آریہ بھٹ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف آبزرویشنل سائنسز (اے آر آئی ای ایس)، جو سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے (ڈی ایس ٹی)، حکومت ہند کے تحت ایک خودمختار سائنسی ادارہ ہے، کے ماہرین فلکیات  یا ستارہ شناسوں  نے انکشاف کیا ہے کہ مختلف عمروں کے ستارے کھلے کلسٹر یا جھرمٹ میں ایک ساتھ رہ سکتے ہیں۔اب تک یہ خیال کیا جاتا تھا کہ اوپن کلسٹر یا کھلے جھرمٹ میں رہنے والے ستارے سب یکساں عمر کے ہوتے ہیں۔

سائنس دانوں نے3 ایسے کلسٹروں کا مطالعہ کیا، جن کے بارے میں اب تک ٹھیک ٹھیک مطالعات نہیں کئے گئے تھے۔ ان کلسٹروں میں این جی سی 381، این جی سی 2360 اور برکلے 68 کے نام شامل ہیں۔ اس کے لئے  دیو استھل میں 1.3ایم کے ٹیلی اسکوپ کا استعمال کیاگیا، جو ہمالیہ کے دامن میں ان میں جھرمٹوں میں موجود ستاروں کی نشو نما کے لئے نصب ہے۔ ماہرین اجرام فلکی نے پایا کہ این جی سی 2360کلسٹر میں 2 مختلف     اور مخصوص نشو نما کی ترتیبیں موجود ہیں، جو کہکشاں کے کسی دیگر اوپن کلسٹر میں بہت کم دیکھی گئی ہیں۔

ماہر فلکیات ڈاکٹر یوگیش جوشی اور ان کے تحقیقی طالب علم جینن موریہ نے 3 اوپن کلسٹروں یعنی این جی سی 381، این جی سی 2360 اور برکلے 68 کا مطالعہ کیا۔ یعنی ہزاروں ستاروں کا مطالعہ کرنے کے بعد یہ دونوں شخصیات اس نتیجے پر پہنچیں کہ یہ کلسٹر خاصے پُرانے ہیں اور ان کی عمریں  446 ملین برس سے لے کر  1778ملین برس تک ہو سکتی ہے۔

مذکورہ مطالعات اجرام فلکی کے شعبے میں شائع ہونے والے آکسفورڈ یونیورسٹی پریس برطانیہ کے ذریعے لئے گئے ہیں اور انہیں روائل اسٹرونومیکل سوسائٹی کے منتھلی نوٹیسیز میں شامل اشاعت کیا گیا ہے۔


Description: https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0033QHH.jpg

3اوپن اسٹار کلسٹروں کی تصاویر جو زیر مطالعہ ہیں

اشاعت:منتھلی نوٹسیز آف دی رائل ایسٹرونومیکل سوسائٹی، جلد 494، پی پی، 4713، اپریل 2020۔ مزید تفصیلات جاننے کیلئے ڈاکٹر یوگیش چندر جوشی سے درج ذیل ویب سائٹ پر رابطہ قائم کیا جا سکتا ہے۔

(yogesh@aries.res.in)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

م ن۔ک ا۔

(22-06-2020)

U- 3389

                      



(Release ID: 1633296) Visitor Counter : 257