وزارت خزانہ

خوردنی تیلوں ، پیتل کے کاٹھ کباڑ، پوست کے بیجوں، چھالیہ، سونے اور چاندی کے سلسلے میں محصولات کی مالیت کا تعین کرنےسے متعلق محصولات مشتہری نمبر202052-کسٹمس (این ٹی)

Posted On: 15 JUN 2020 7:10PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،15جون2020:بالواسطہ ٹیکسوں اور کسٹمس کے مرکزی بورڈ نے کسٹمس ایکٹ 1962(1962 کا 52واں)کی دفعہ 14 کی  ذیلی دفعہ 2 کے تحت تفویض کردہ اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ، اس امر سے مطمئن ہو کر کہ ایسا کرنا وقت کا تقاضہ ہے، وزارت خزانہ حکومت ہند(محکمہ مالیات) کی مشتہری نمبر36/2001-کسٹمس (این ٹی) مؤرخہ3 اگست2001 جو 3 اگست 2001 کو گزٹ آف انڈیاکے تحت غیر معمولی ، حصہ دوئم ، سیکشن- 3 ،ذیلی دفعہ(ii)بموجب ایس او 748(ای)،کے تحت شائع ہوا تھا۔ اس میں درج ذیل ترامیم اس انداز میں کی ہیں۔

اس مشہتری یا نوٹیفکیشن میں جدول-1، جدول-2 اور جدول-3 کے تحت درج ذیل جدولیں ان کے متبادل کے طورپر شامل کی جائیں گی۔

‘‘ جدول-1’’

نمبر شمار

باب؍ مد؍ذیلی مد؍محصولات کے مطابق آئٹم

اشیاء کی تفصیلات

محصول کی مالیت(امریکی ڈالر فی میٹرک ٹن)

(1)

(2)

(3)

(4)

1

1511 10 00

خام پام تیل

596

2

1511 90 10

آر بی ڈی پام تیل

613

3

1511 90 90

دیگر-پام تیل

605

4

1511 10 00

خام پامولین

618

5

1511 90 20

آر بی ڈی پامولین

621

6

1511 90 90

دیگر-پامولین

620

7

1507 10 00

خام سویا بین تیل

713

8

7404 00 22

پیتل کے کاٹھ کباڑ(ہر زمرے کے)

3198

9

1207 91 00

پوست کے بیج

3623

جدول-2

نمبر شمار

باب؍ مد ؍ذیلی مد؍محصولات کے مطابق آئٹم

اشیاء کی تفصیلات

محصول کی مالیت(امریکی ڈالرمیں)

(1)

(2)

(3)

(4)

1.

71 یا 98

سونا خواہ کسی بھی شکل میں ہو، جس کے سلسلے میں مشتہری نمبر 50-2017 –کسٹمس مؤرخہ 30 جون 2017 کے تحت اندراجات کے نمبر شمار 356کے تحت فائدہ چاہا گیا ہو۔

فی 10 گرام 588

2.

71 یا 98

چاندی خواہ کسی بھی شکل میں ہو، جس کے سلسلے میں مشتہری نمبر 50-2017 –کسٹمس مؤرخہ 30 جون 2017 کے تحت اندراجات کے نمبر شمار 357 کے تحت فائدہ چاہا گیا ہو۔

فی کلوگرام568

 

 

3.

71

(i)چاندی خواہ کسی شکل میں ہو، تاہم اسے تمغوں یا چاندی کے سکوں کی شکل میں نہیں ہونا چاہئے اور اس میں چاندی کی مقدار آمیزش 99.9فیصد سے کم نہ ہو یا ذیل مد 710692 کے تحت نیم مینوفیکچرڈ چاندی کے زمرے میں آتی ہو۔

(ii)تمغات اور چاندی کے سکوں کے سلسلے میں آمیزش 99.9 فیصد سے کم نہ ہو، یا اسے ذیلی مد 710602 کے تحت ذیلی یا نیم مینوفیکچرڈ کے شکل میں شمار کیا گیا ہو، ڈاک کوریئر یا سازو سامان کے ذریعے درآمد کرنے کے بجائے کسی اور شکل میں درآمد کیا گیا ہو۔

وضاحت:-اس اندراج کے لئے کسی بھی شکل میں چاندی کے زمرے میں کرنسی کے سکے، چاندی سے بنے ہوئے زیورات یا چاندی سے بنے ہوئے دیگر سازو سامان شامل نہیں ہوں گی۔

فی کلوگرام568

 

4.

71

(i)سونے کی سلاخیں جو تولہ سلاخوں کی شکل میں نہ ہوں، جن پر مینوفیکچرر یا ریفائنر کی مخصوص نشانیاں ، سیریل نمبر اور وزن میٹرک اکائیوں میں ثبت ہوں۔

(ii)ایسے سونے کے سکے ، جن میں سونے کی آمیزش 99.5 فیصد سے کم نہ ہو اور دیگر اقسام کا سونا ، جسے ڈاک یا کوریئر  یا سازو سامان کے ساتھ درآمد نہ کیا گیا ہو۔

وضاحت:- اس اندراج کے لئے گولڈ فائنڈنگ کا مطلب بہت تھوڑی مقدار مثلاً کانٹے، بالوں میں لگانے کے پن، پن، کیچ، کسی بھی زیور کو اس کے مقام پر ٹکائے رکھنے کے لئے استعمال ہونے والے اسکریو وغیرہ ہیں۔

فی دس گرام 558

جدول-3

نمبر شمار

باب؍مد ؍ذیلی مد؍ محصولات کے مطابق آئٹم

اشیاء کی تفصیلات

محصول کی مالیت(امریکی ڈالر فی میٹرک ٹن)

(1)

(2)

(3)

(4)

1

080280

چھالیہ

3746”

 

نوٹ: اہم مشتہری گزٹ آف انڈیا ، غیر معمولی حصہ دوئم  دفعہ 3، ذیل دفعہ (ii) بمطابق مشہتری نمبر36/2001- کسٹمس (این ٹی) مؤرخہ 3 اگست 2001 بذریہ ایس او 748(ای)، مؤرخہ 3 اگست 2001 میں شائع ہوا تھا اوراس میں گزشتہ ترمیم بذریعہ نوٹیفکیشن نمبر48/2020-کسٹمس (این ٹی) مؤرخہ 29 مئی 2020 کے ذریعے عمل میں آئی تھی اوراسے گزٹ آف انڈیا غیر معمولی حصہ دوئم دفعہ 3 ذیلی دفعہ 2 کے تحت ای-اشاعت کے تحت شامل کیا گیا تھا، ساتھ ہی ساتھ بموجب نمبر ایس او 1695(ای)، مؤرخہ 29 مئی 2020 مشہتری عمل میں آئی تھی۔

********

 

م ن۔ ن ع

(16.06.2020)

(U: 3304)



(Release ID: 1631864) Visitor Counter : 166


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu