سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

جے این سی اے ایس آر نے میتھنول اور دیگر کارآمد کیمیکلز کے لئے سی او2 کم کرنے کے لئے ٹکنالوجی کی صلاحیت بڑھانے کے لئے ان کیوبیٹیڈڈ کمپنی کے ساتھ مفاہمت پر دستخط کئے

Posted On: 09 JUN 2020 1:29PM by PIB Delhi

نئی دہلی 9 جون  2020

سائنس اور ٹکنالوجی کے محکمے کے ایک خود مختار ادارے جدید سائنسی تحقیق کے لئے جواہر لعل نہرو سینٹر (جے این سی اے ایس آر) اور جے این سی اے ایس آر میں ایک ان کیوبیٹیڈ کمپنی بریتھ اور ایندھن کے لئے سی او2 کم کرنے پر لیب کے پیمانے کی تحقیق پر مبنی ٹکنالوجی کی منتقلی کے لئے ایک سمجھوتے پر دستخط کئے ہیں۔

یہ تحقیق پروفیسر سیباستین سی-پیٹر اور جے این سی اے ایس آر میں نیو کیمسٹری یونٹ کے ان کے گروپ کی طرف سے انجام دی گئی۔ اسٹارٹ اپ کمپنی بریتھ ڈی ایس ٹی نینومشن کے پروجیکٹ کے کشادہ دلی فنڈ سے شروع کی گئی تھی اور اس میں پائلٹ سطح تک ٹیکنالوجی کو بڑھانے پر توجہ دی جائے گی اور اس کے بعد اسے کمرشیلائزیشن پر توجہ دی جائے گی۔

ماحولیات کے عالمی دن کے موقع پر اس مفاہمت نامہ پر دستخط کرتے ہوئے انسٹی ٹیوٹ چامنڈی میں اپنے نئے کیمپس میں اسٹارٹ اپ شروع کرنے پر بے حد خوش ہے۔ بریتھ ٹیم نے جو پروفیسر سیباستین پیٹر اور پروفیسر امیش راگ مرے اور ڈاکٹر رکشتھ راگھون پر مشتمل ہے ،گزشتہ کچھ سالوں سے بہت سی ترجمے کی سرگرمیاں انجام دیں۔ عالمی مقابلوں میں حصہ لیا اور بہت سے اعزازات حاصل کئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں اس اسٹارٹ اپ کی کامیابی کے لئے نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔

بریتھ ایپلائیڈ سائنسیزپرائیویٹ لمیٹیڈ کے ایک بانی ڈائریکٹر پروفیسر سیباستین سی-پیٹر نے کہا کہ سی او2 کم کرنے سے متعلق ابتدائی تحقیقی سرگرمیوں سے ایک سنگ میل حاصل کرلیاگیا ہے اور پروفیسر سی این آر-راؤ سے حاصل ہونے والی حوصلہ افزائی اور رہنمائی کے ساتھ تکنیکی تحقیق کے سینٹر جے این سی اے ایس آر اور سائنس، ٹکنالوجی کے شعبے (ڈی ایس ٹی)کی مختلف  اسکیموں کی کشادہ دلی سے فنڈنگ نیز سورن جینتی فیلو شپ کے ساتھ ساتھ دیگر فنڈز نینو مشن پروجیکٹ کے تحت حاصل کئے گئے۔

پائلٹ موڈ میں سی او2 کنورشن کی موجودہ صلاحیت 300 کلو گرام یومیہ ہے۔ جسے ایک صنعتی پیمانے میں 500 ٹن تک بڑھایا جاسکتا ہے۔ یہ صنعتی پیداوار کی سطح تک پہنچنے کے لئے تقریباً ایک سال لے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹاٹا اسٹیل اور کول انڈیا لمیٹیڈ جیسی کمپنیاں ہماری جلد ترقی کرجانے والی ٹکنالوجی کے کارآمد استعمال کے لئے ہمارے ساتھ بات چیت کررہی ہیں۔

سمجھوتے کی اس تقریب میں بھارت رتن پروفیسر سی این آر راؤ، جے این سی اے ایس آر کے صدر پروفیسر جی یو کلکرنی، آر اور ڈی کے ڈین پروفیسر چندر بھاس نارائن، جے این سی اے ایس آر کے انتظامی افسر جناب جوائے دیپ دیب، بانی، ڈائریکٹرس۔ پروفیسر سیباستین پیٹر اور پروفیسر امیش وی واگھمرے اور نیو کیمسٹری یونٹ کی فیکلٹی، تکنیکی ریسرچ سینٹر کے ارکان اور جے این سی اے ایس آر کے افسران اور عملے کے دیگر لوگوں نے شرکت کی۔

اس مفاہمت نامے سے لیباریٹری پیمانے سے پائلٹ پیمانے تک کار آمد کیمیکلز اور ایندھن کے لئے سی او 2 کو کم کرنے کے شعبے میں تحقیق کی خوش اسلوبی سے تبدیلی میں مدد ملے گی۔ یہ قابل تجدید توانائی اور ماحولیاتی آلودگی سے جڑے مسائل کو حل کرنے کے لئے ایک تحقیقی انسٹی ٹیوٹ کو صنعت میں تبدیل کرنے کے سائنسی تعاون کو اجاگر کرے گا۔ یہ حکومت کی پالیسی کے مطابق ایک دیسی ٹکنالوجی کو فروغ دینے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔

میتھنول اور دیگر کارآمد کیمیکلز جیسے ایندھنوں کو صاف ستھرا کرنے کے لئے سی او 2 کی تبدیلی سائنس کا جام مقدس ہے، تاکہ پائیدار ترقی، ماحولیات اور آب وہوا سے نمٹا جاسکے۔ ڈی ایس ٹی کے سکریٹری پروفیسر آشوتوش شرما نے بتایا کہ جے این سی اے ایس آر میں پیش رفت جدید سائنس کو ٹکنالوجیکل مواقع میں تبدیل کرنے کی ایک غیر معمولی مثال ہے۔

 

 

A group of people standing around a tableDescription automatically generated

فوٹو گراف میں: (بائیں سے دائیں) جے این سی اے ایس آر اور بریتھ ایپلائیڈ سائنسز پرائیویٹ لمییڈ کے درمیان مفاہمت نامے پر دستخط کے بعد جے این سی اے ایس آر کے پروفیسر امیش وی واگھمرے، پروفیسر سیباستین پیٹر، ایسوسی ایٹیڈ پروفیسر جے این سی اے ایس آر بانی ڈائریکٹر وبریتھ ایپلائیڈ سائنسز پرائیویٹ لمیٹیڈ وبھارت رتن پروفیسر سی این آر راؤ (سینٹر) لینس پالنگ ریسرچ پروفیسر جے این سی اے ایس آر،جوائے دیپ دیب، انتظامی افسر جے این سی اے ایس آر وجے این سی اے ایس آر کی تحقیق وترقی کے ڈین پروفیسر چندر بھاس نارائن اور جے این سی اے ایس آر کے صدر پروفیسر جی یو کلکرنی۔

...............................................................

م ن، ح ا، ع ر

U-3170



(Release ID: 1630783) Visitor Counter : 149


Read this release in: English , Hindi , Manipuri , Tamil