جل شکتی وزارت

حکومت ہند نے جھارکھنڈ میں جل جیون مشن کے نفاذ کے لئے 572 کروڑ روپے منظور کئے

Posted On: 05 JUN 2020 4:24PM by PIB Delhi

نئی دہلی،5جون 2020/ ریاست جھارکھنڈ نے جل جیون مشن کو  ریاست میں نافذ کرنے کے لئےاپنا سالانہ  منصوبہ ،  جل شکتی وزارت  کے سامنے پیش کیا۔  پینے کے پانی اور صفائی محکمے کے سکریٹری کی سربراہی میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ایک میٹنگ منعقد کی گئی۔جل شکتی وزارت ،وزیراعظم کے اہم پروگرام   جل جیون مشن کو نافذ کرنے کے لئے  ریاستو ں کے ساتھ  مل کر ایک لائحہ عمل تیار کررہی ہے ، جس کا مقصد 2024 تک ملک کے  ہر دیہی گھر میں  55 لیٹر  فی آدمی یومیہ    پانی مہیا کرانا ہے۔

جھارکھنڈ 24-2023 تک سو فی صد  گھروں کا احاطہ کرنے کا منصوبہ بنارہا ہے۔  ریاست کے  54 لاکھ دیہی گھروں میں سے، صرف 4.37 لاکھ گھروں میں  چالو گھریلو نل کنیکشن (ایس ایچ ٹی سی) ہیں، 20-2019 میں ، صرف 98 ہزار   کنیکشن مہیا کئے گئے تھے،  اس کا مطلب یہ ہے کہ بقیہ دیہی کنبوں کو نل کنیکشن مہیا کرنے کا بڑا کام باقی ہے۔ 21-2020 کے دوران ریاست 12 لاکھ گھروں کو نل کنیکشن دینے  کا منصوبہ بنارہی ہے۔ اس کے علاوہ ریاست میں 21-2020 کے دوران 15 بلاک  اور 4700 گاؤں (16 فی صد) کے 100 فی صد احاطے کے لئےمنصوبہ بنایا ہے۔ کچھ علاقوں میں  گھریلو نل کنیکشن کی تجویز کے لئے ترجیحات پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے  وزارت کے حکام نے ’مساوات اور شمولیت ‘ کے اصول پر زور دیا ہے۔  ریاست درج  فہرست ذاتوں /درج فہرست قبائل ، سماج کے محروم اور کمزور طبقوں کو  ایف ایچ ٹی سی مہیا  کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے۔

مرکزی حکومت نے 21-2020میں جھارکھنڈ میں جل جیون مشن  کے نفاذ کے لئے 572.23 کروڑ روپے کی منظوری دی  ہے۔ 20-2019 میں بھی  267.69 کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی تھی۔ ریاست کو پروگرام  کے تیز رفتار نفاذ کی صلاح دی گئی تھی یعنی   زیادہ نل کنیکشن دینا تاکہ   ریاست کارکردگی کی بنیاد پر اضافی رقم کا فائدہ اٹھاسکے۔  ریاست کے پاس دستیاب 201کروڑ روپے  اور اس سا ل کے  572.23  کروڑ روپے   کو مختص کرنے کے ساتھ   جھارکھنڈ کو مرکزی  ندھی  کےطو ر پر  773.28 کروڑ روپے کی  دستیابی   کی یقین دہانی کی گئی ہے۔ ریاست کے  حصے کو دیکھتے ہوئے  ، جھارکھنڈ کے دیہی کنبوں کو  نل کنیکشن فراہم کرنے کے لئےجل جیون مشن کے تحت  ریاست کے پاس  1605.31 کروڑ روپے دستیا ب ہوں گے۔  اس کے علاوہ  ریاست کے   سی آر آئی کو 15ویں   اقتصادی کمیشن  عطیہ کے طور پر  1689  کروڑ روپے حاصل ہوں گے، جن میں سے50 فی صد لازمی طور سے پانی اور صفائی  پر خرچ کئے جانے ہیں۔   ریاست کے ذریعہ    منریگا ،  جے جے ایم، ایس بی ایم (جی) پی آر آئی کو15ویں اقتصادی  عطیہ کو   ضلع  معدنی  ترقی  ، خزانے، سی اے ایم پی اے،  سی ایس آر  خزانے  مقامی ترقی    اسکیم  جیسے مختلف پروگراموں  کے  آپسی تال میل پر  مبنی منصوبہ  بنانے کی ضرورت ہے۔ہر گاؤں کی سطح پر ولیج ایکشن پلان (وی اے پی) بنایا جانا چاہئے تاکہ  پانی کے تحفظ سے متعلق  سرگرمیوں کو آگے بڑھایاجاسکے اور محفوظ پینے کے پانی کو  حوصلہ افزائی ہو۔

 ریاست میں طویل مدتی   سلسلہ کو یقینی بنانے کے لئے کاموں میں   پانی کی سپلائی  کےنظام کا منصوبہ ، نفاذ ، انتظام  ، چلانے اور رکھ رکھاؤمیں مقامی دیہی معاشروں/ گرام پنچایتوں اور استعمال کرنے والے گروپوں کی شامل کرنے کی  اسکیم بنائی ہے۔ تمام دیہاتوں میں  سماجی تعاون سے  آئی ای سی مہم چلائی جارہی ہے تاکہ جے جے ایم کو صحیح معنے میں عوامی  تحریک بنایا جاسکے۔  ریاستوں نے  سماجی میدان اور  میں قدرتی وسائل کے انتظام میں  پہلے سے کام کررہے  رضاکار تنظیموں کو  شامل کرنے کا پلان بنایا ہے ،  اور ان کا استعمال    دیہی معاشرے کو  پانی کی سپلائی   کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر  کےساتھ ساتھ   اس کے انتطام اور رکھ رکھاؤ کے لئے کیا جاسکتا ہے۔

جھارکھنڈ میں 19  ترغیبی اضلا ع ہیں ،   اس لئے ریاست کو منصوبہ بناتے وقت  ان علاقوں کو   ترجیح دینے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ اسی طرح  ایس  سی/ایس ٹی آبادی والے  گاؤوں ،  پانی کی کمی والے علاقوں آدرش   گرام یوجنا کے تحت  ،  شناخت کئے گئے گاؤں  ، خصوصی طور پر  کمزور قبائلی گروپوں  کی بستیوں کی  مکمل احاطے پر  توجہ مرکوز کی جانی چاہئے۔

جےجے ایم کی  رہنما ہدایات کے مطابق  ، پانی کی کوالٹی کی نگرانی کے لئے ہرسال    آبی وسیلے کو  کیمیاوی معیارات کے لئے ایک بار اور  بیکٹریا  سےپیدا شدہ آلودگی (مانسون کے پہلے او ربعد میں)  کے لئے  دو بار جانچ کرنے  کی ضرورت ہوتی ہے۔  ریاست کو  اس کےمطابق  تمام آبی وسائل کے  لازمی جانچ کے لئے کہا گیا ہے۔ عام لوگوں کے لئےپانی کی کوالیٹی کی جانچ    کرنے والی  لیب سہولیات کو کھولنے کا بھی مشورہ دیا گیا ہے۔  ہرگاؤں میں پانچ خواتین کو   گاؤں کی سطح پر سپلائی کئے جانے والی پانی کی جانچ کرنے کے لئے  تربیت دی جارہی ہے۔

کووڈ-19 وبا کی حالت میں ، ریاست سے  اپیل کی گئ ہے کہ  دیہاتوں میں   پانی کی سپلائی   اور  پانی کے تحفظ سےمتعلق کاموں کو  فوری طو ر پر شرو ع کیا جائے  تاکہ  نل  اور ہنر مند/نیم ہنر مند تارکین  مزدروں کو روزگار   فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ  دیہی کنبوں کو پینے کے لائق   پانی کی دستیابی    کویقینی بنایا جاسکے۔

****************

م ن۔   ش ت  ۔ ج

Uno-3098

 



(Release ID: 1629999) Visitor Counter : 170