سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت

گڈکری نے چار دھام پری یوجنا کے تحت چمبا سرنگ کی پیش رفت تقریبا کا افتتاح کیا


یہ پروجیکٹ اپنی معینہ مدت سے تین ماہ قبل اکتوبر 2020 تک مکمل ہوگا

Posted On: 26 MAY 2020 12:18PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  26 مئی 2020،     سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں اور ایم ایس ایم ای  کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے آج  ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ  چار دھام پری یوجنا کے تحت  چمبا سرنگ کی پیش رفت تقریب کا افتتاح کیا۔ بارڈر روڈز آرگنائزیشن  (بی آر او) نے  یہ بڑی کامیابی  رشی کیش ۔ دھاراسو روڈ  شاہراہ  (این ایچ۔ 94)  پر مصروف چمبا  قصبے کے نیچے 440 میٹر لمبی  سرنگ  کی کھودائی کرکے  حاصل کی۔ یہ پیش رفت کووڈ۔ 19 کے خطرے اور ملک بھر میں نافذ لاک ڈاؤن کے درمیان  کی گئی ۔ کمزور مٹی کی سطح، مسلسل پانی کے رساؤ ، اوپر  بھاری بلٹ اپ  ایریا کی وجہ سے  مکانوں کے دھنس جانے کے خطرے ، زمین کی حصولیابی کے مسائل، کووڈ لاک ڈاؤن کے دوران لگی ہوئی پابندیوں کی وجہ سے  سرنگ کی تعمیر  ایک چیلنج والا کام تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001RF0Q.jpg

سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں اور ایم ایس ایم ای  کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے آج  ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ  چار دھام پری یوجنا کے تحت  چمبا سرنگ کی پیش رفت تقریب کا افتتاح کیا

اس موقع پت خطاب کرتے ہوئے جناب نتن گڈکری نے کہا کہ  اتراکھنڈ میں  رشی کیش۔ دھاراسو۔ گنگوتری روڈ سماجی، اقتصادی اور  مذہبی نکتہ نظر سے  بہت اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سرنگ کے  کھولے جانے سے چمبا قصبے  میں ہونے والی  بھیڑ بھاڑ میں کمی آئے گی، سفر  کی دوری  میں ایک کلومیٹر کی کمی آئے گی اور  پہلے جہاں  اس قصبے سے گزرنے میں 30 منٹ لگتے تھے، وہاں اب محض 10 منٹ لگیں گے۔ جناب گڈکری نے بہت دشوار گزار خطوں  میں کام کرنے اور  اہم پروجیکٹوں کے نفاذ کو یقینی بنانے  کے سلسلے میں  بی آر او کے کام کاج کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ  انہیں بتایا گیا ہے کہ  یہ پروجیکٹ اپنی معینہ مدت سے تین ماہ قبل  یعنی اکتوبر 2020 تک مکمل ہوجائے گا۔

بارڈر روڈز  آرگنائزیشن کے ڈائرکٹر جنرل لیفٹننٹ جنرل ہرپال سنگھ نے کہا  کہ بی آر او نے اس سرنگ کے  شمالی حصے میں جنوری 2019 میں کام شروع کیا تھا لیکن جنوبی حصے کا کام  حفاظتی تشویشات اور  معاوضے کے معاملات کی وجہ سے  مقامی لوگوں  کے سخت احتجاج  کے باعث اکتوبر 2019 کے بعد ہی شروع کیا جاسکا تھا۔ ضائع  ہونے والے وقت  کی بھرپائی کے لئے   دن رات شفٹوں میں جدید ٹکنالوجی کے استعمال کے ساتھ کام کیا گیا، جس سے اس پیش رفت  کو آسان بنایا جاسکا۔بی آر او  باوقار چار دھام پروجیکٹ میں  ایک کلیدی اسٹیک ہولڈر ہے اور  اس سرنگ کی پیش رفت کی کامیابی  ٹیم شوالک کے ذریعہ حاصل کی گئی۔اس کی تعمیر میں جدید  ترین آسٹرین ٹکنالوجی استعمال کی گئی۔ یہ سرنگ ٹریفک کے لئے  اس سال اکتوبر میں  مکمل ہونے کی  معینہ تاریخ سے  تقریباً تین ماہ قبل  کھولی جائے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00222RZ.jpg

بارڈر روڈز آرگنائزیشن کے ڈائرکٹر جنرل  لیفٹننٹ جنرل  ہرپال سنگھ، پی وی ایس ایم، اے وی ایس ایم، وی ایس ایم سرنگ سے گزرنے والی گاڑیوں کے پہلے لاٹ کو جھنڈی دکھاکر روانہ کرتے ہوئے۔ جناب گڈکری کو انسیٹ میں دیکھا جاسکتا ہے۔

وقار چار دھام پروجیکٹ جس کی مالیت تقریباً 12 ہزار کروڑ روپے اور  لمبائی تقریباً 889 کلومیٹر ہے،  کے تحت بی آر او   مقدس مقامات گنگوتری اور بدری ناتھ کو جانے والی قومی شاہراہ  کے 250 کلومیٹر کی تعمیر کررہا ہے۔ زیادہ تر کام معینہ مدت سے پہلے  مکمل ہورہے ہیں اور  بی آر او اس سال اکتوبر تک  چار پروجیکٹ مکمل کرلے گا۔

بی آر او کو  رشی کیش۔ دھارا سو روڈ ( این ایچ ۔ 94) کلو میٹر س 28 سے  99 کلو میٹر لمبائی ، 110 کلو میٹر کی  دھارا سو ۔ گنگوتری شاہراہ  (این ایچ۔ 108) اور جوشی مٹھ سے مانا  (این ایچ ۔ 58)  کی 42 کلومیٹر لمبائی  پر   17 پروجیکٹوں پر مشتمل  لگ بھگ تین ہزار کروڑ روپے مالیت کا  251 کلومیٹر  کا پروجیکٹ  سونپا گیا ہے۔ ان میں  151 کلو میٹر لمبی سڑک  پر مشتمل   10 پروجیکٹوں ، جن کی مالیت  1702 کروڑ روپے ہے،  کی اجازت دی گئی ہے اور  درج ذیل تفصیل کے مطابق  ان پر کام چل رہا ہے:

  1. رشی کیش۔ دھارا سو روڈ ( این ایچ ۔ 94) 99 کلو میٹر لمبائی  (پا نچ پروجیکٹس)
  2. دھارا سو ۔ گنگوتری شاہراہ  (این ایچ۔ 108) ، 22 کلومیٹر لمبائی ( دو پرجیکٹس)۔ بی ای  ایس زیڈ کے پانچ پروجیکٹوں کو ابھی منظوری دی جانی ہے۔
  3. جوشی مٹھ سے مانا  (این ایچ ۔ 58)  22 کلو میٹر (تین پروجیکٹ)۔ دو پروجیکٹوں کو ابھی منظوری دی جانی ہے۔

بی  آر او 10 پروجیکٹوں میں سے  53 کلومیٹر کی مجموعی لمبائی والے چار پروجیکٹوں کو   اپنی معینہ مدت سے  پہلے مکمل کرلے گا۔ مکمل کئے جانے کی تاریخ درج ذیل ہے:

دھارا سو ۔ گنگوتری شاہراہ  (این ایچ۔ 108)، کلومیٹر 123۔110 جون 2020 تک۔

رشی کیش۔ دھارا سو روڈ  شاہراہ ( این ایچ ۔ 94) کلو میٹر 59۔28 جولائی 2020 تک ۔

رشی کیش۔ دھارا سو روڈ  شاہراہ ( این ایچ ۔ 94) کلو میٹر 65۔59 ، چمبا سرنگ سمیت اکتوبر 2020 تک ۔

رشی کیش۔ دھارا سو روڈ  شاہراہ ( این ایچ ۔ 94)  پر چنیالی سور بائی پاس  اکتوبر  2020 تک ۔

ان 10 پروجیکٹوں میں سے  مصروف چمبا قصبہ   میں ہونے والی بھیڑ بھاڑ کو کم کرنے کے لئے  ایک  440 میٹر لمبی سرنگ  تعمیر کی جارہی ہے۔ یہ   ہارش شو ٹائپ کی سرنگ ہے جس میں راستے کی چوڑائی 10 میٹر  اور 5.5 میٹر   عمودی کلیئرنس ہے۔ اس سرنگ کی منظور کی گئی لاگت  107.07 کروڑ روپے ہے۔ادا کی گئی لاگت 86 کروڑ روپے ہے جس میں  سرنگ کے لئے 43 کروڑ اور سرنگ کے لئے  4.2 کلو میٹر لمبی اپروچ روڈ کے لئے 43 کروڑ روپے  ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن۔  ا گ۔ن ا۔

U-2805

                          


(Release ID: 1626967) Visitor Counter : 240