وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری

لاک ڈاؤن کی وجہ سے ڈیری سیکٹر کے لئے کام کاج پونجی سے متعلق قرضوں پر سود میں چھوٹ

Posted On: 14 MAY 2020 6:32PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی ،14مئی2020: ڈیری سیکٹر پر کووڈ-19 کے معاشی اثرات کی بھرپائی کرنے کے لئے ماہی پروری ، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت نے ایک نئی اسکیم شروع کی ہے، جو ڈیری سیکٹر کے لئے کام کاج پونجی سے متعلق قرضوں میں چھوٹ کے نام سے ہے۔اس اسکیم کے تحت 21-2020 کے دوران ڈیری کوآپریٹیوز اور فارمر پروڈیوسر اور آرگنائزیشن  ایس ڈی سی اور ایف پی او کو مدد فراہم کی جائے گی۔

کووڈ-19 کے نتیجے میں لاک ڈاؤن کے دوران بڑی مقدار میں دودھ کی زیادہ خریداری اور فروخت میں کمی ہونے کے سبب دودھ ڈیری کوآپریٹیو نے بڑے پیمانے پر زیادہ مدت تک استعمال کے لائق دودھ پاؤڈر ، سفید مکھن، گھی اور یوایچ ٹی دودھ وغیرہ کی پیداوار کو اپنایا ہے۔ ان پیداوار کو اپنانے کے سبب رقم کے رک جانے اور کسانون کو ادائیگی میں مشکلات پیش آئی ہیں۔ آئس کریم، فلیورڈ دودھ، گھی، پنیراور دہی جیسی زیادہ قیمت والی اشیاء کی مانگ میں کمی کی وجہ سے دودھ کی چھوٹی مقدار کو ہی پنیر اور دہی جیسی قیمتی اشیاء میں تبدیل کیا جارہا ہے، ا س سے فروخت، کاروبار اور ادائیگی پر اثر پڑ رہا ہے۔ اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ کوآپریٹیوز کمیٹیوں کی موجودہ سطح پر دودھ کی خریداری کرنے کی صلاحیت کم ہوجائے گی یا وہ خریداری کی قیمت کو کم کرنے کے لئے مجبور ہوجائیں گے ،جس کا سیدھا اثر کسانوں پر پڑے گا۔

کوآپریٹیو اور کسانوں کی اپنی دودھ پیدا کرنے والی کمپنیوں کی کام کاج پونجی کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے یکم اپریل 2020ء سے 31 مارچ 2021ء کے درمیان مجوزہ کمرشیل بینکوں؍آر آر بی؍کوآپریٹیو بینکس ؍مالیاتی اداروں سے لئے گئے کام کاج پونجی قرض پر سود میں چھوٹ دی جائے گی۔کوآپریٹیو کمیٹیوں ؍ایف پی او ز کو محفوظ اشیاء اور دودھ کی دیگر مصنوعات میں دودھ کی تبدیلی کے لئے یہ سہولت دی جائے گی۔

اس اسکیم میں دو فیصد سالانہ کی شرح سے سود میں چھوٹ دینے کی گنجائش رکھی گئی ہے، اگر جلدی اور وقت پر دوبارہ ادائیگی؍ سود کی ادائیگی کی جاتی ہے تو ایسے معاملے میں سود میں دو فیصد سالانہ کے علاوہ چھوٹ کی بھی گنجائش ہے۔اس سے فاضل دودھ کے استعمال کے لئے کام کاج پونجی بحران کو کم کرنے اور کسانوں کو وقت پر ادائیگی کرنے میں مدد ملے گی۔

نیشنل ڈیری ڈیولپمنٹ بورڈ (این ڈی ڈی بی)آنند کے ذریعے اس محکمے کی طرف سے  یہ اسکیم نافذ کی جائے گی۔

ترمیم شدہ اسکیم میں 21-2020 کے دوران ڈیری سیکٹر کے لئے کام کاج پر پونجی قرضوں سے متعلق سود میں چھوٹ کمپوننٹ کے لئے 100 کروڑ روپے کے بجٹ کی  گنجائش رکھی گئی ہے۔ اس اسکیم کے مندرجہ ذیل فائدے ہیں:

  • اس سے دودھ پیدا کرنےوالوں کو مستحکم مارکیٹ کی سہولت حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
  • اپنا ہی مال پیدا کرنے والے ادارے دودھ پیدا کرنے والوں کو  دودھ کے بل کی ادائیگی بروقت کرسکیں گے۔
  • اس سے اپنا ہی مال پیدا کرنے والے اداروں کو مناسب قیمت پر صارفین کو معیاری قسم کا  دودھ اور دودھ سے بنی اشیاءسپلائی کرنے میں مدد ملے گی اور اس سے ڈیری اشیاء اور دودھ کی دیگر مصنوعات  کی گھریلو مارکیٹ قیمت مستحکم رکھنے میں بھی مدد ملے گی۔
  • دودھ پیدا کرنےو الوں کے لئے ڈیری کو نفع میں چلانے کے ساتھ ساتھ فلش سیزن کے دوران بھی کسانوں کی آمدنی میں لگاتار اضافہ ہوگا۔ اس سے قلت کی مدت کے دوران درآمد شدہ اشیاء پر انحصار میں کمی آئے گی، جس سے دودھ اور دودھ سے بنی اشیاء کی گھریلو قیمتوں کو مستحکم رکھنے میں مدد ملے گی۔

کووڈ-19 کی وجہ سے بڑی تعداد میں چھوٹے نجی ڈیریوں کوچلانا بند کردیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں کوآپریٹو کمیٹیوں کو زیادہ دودھ ملنے لگا۔ یہ چھوٹی نجی ڈیریاں شہروں میں عام طور سے دودھ سے مٹھائی کی دوکانوں اور قصبوں میں مقامی سپلائی کے لئے کام کررہی تھی۔کووڈ-19عالمی وباء کے پیش نظر عائد بندشوں کی وجہ سے پرائیویٹ کے ساتھ ساتھ کوآپریٹیو کمیٹیوں کی جانب سے ہوٹلز اور ریستوران کی سپلائی متاثر ہوئی ہے۔

البتہ کوآپریٹیو ز نے اپنے سابقہ اعلان شدہ خریدی شرحوں میں خریداری جاری رکھی ہے اور کچھ کوآپریٹیو نے اپنی خریداری کی قیمت میں اضافہ کردیا ہے۔ جنوری 2020ء میں ان کوآپریٹیو کی جانب سے ٹونڈ دودھ اور فل کریم دودھ کی قیمت بالترتیب 42.56پیسے لیٹر اور 53.80 پیسے لیٹر تھی اور 8 اپریل 2020ء کو بالترتیب 43.50 پیسے لیٹر اور 54.93 لیٹر تھی۔

مارچ 2019ء کے دوران اہم کوآپریٹیو کی جانب سے دودھ کی خریداری یومیہ 510 لاکھ لیٹر کی گئی تھی اور 14 اپریل 2020ء کو کمی کے سیزن کی شروعات کے باوجود  دودھ کی خریداری  لگ بھگ 560 لاکھ لیٹر یومیہ کی گئی ہے۔پچھلے ایک سال میں 8 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔حالانکہ دودھ کی خریداری پر موسم اور گھریلو اور بین الاقوامی مانگ کا اثر پڑتا ہے، لیکن گھریلو بازار میں دودھ کی فروخت موٹے طورپر مستحکم رہی ہے۔

 

********

م ن۔ ح ا۔ ن ع

 (U: 2529)


(Release ID: 1624035) Visitor Counter : 184