جل شکتی وزارت

گجرات  جل جیون مشن کے تحت  دیہی پینے کے پانی کے شعبے میں پائلٹ سینسرپرمبنی خدمات بہم رسانی نگرانی نظام متعارف کرائے گا

Posted On: 14 MAY 2020 5:33PM by PIB Delhi

نئی  دہلی ، 14 مئی :گجرات جل جیون مشن کے تحت دیہی پینے کے پانی کے شعبے میں سینسرپرمبنی خدمات بہم رسانی نگرانی نظام متعارف کرانے کے لئے پورے طورپرکمربستہ ہے ۔ یہ پائلٹ نظام ریاست کے دواضلاع میں پہلے سے ہی نافذالعمل ہے، جس کا مقصد پانی کی سپلائی یعنی وافرمقدارمیں پینے کے صاف ستھرے پانی کی بہم رسانی اور کوائلٹی کے حامل پانی کی بہم رسانی کی عملی نگرانی کرناہے ۔ دیہی علاقوں میں ہرگھرکوطویل المدت بنیاد پرباقاعدگی سے فراہم کئے جانے والے پانی کی نگرانی کے سلسلے میں یہ عمل اپنایاگیاہے ۔

گجرات بنیادی طورپر پانی کی قلت والی ریاست ہے اور اس میں اس بحران پر اب تک ازحد حکمت عمل پرمبنی طریقہ کاراپنا کر قابو حاصل کیاہے ۔ ریاست پہلے ہی پینے کے پانی کی سپلائی کے انتظام کے کام میں بہترطورپر کمیونٹی کو شریک کرچکی ہے اور اس ریاست نے 2002میں پانی اورصفائی ستھرائی انتظام ادارے کے توسط سے یہ کام شروع کیاتھا۔چونکہ ریاست میں اس کام کی بنیاد کافی مضبوط ہے لہذا ریاست نے 70فیصد کے قریب بحالی حاصل کرلی ہے اور کمیونٹی سے آبی خدمات محصولات کی شکل میں سالانہ بنیاد پر اواینڈ ایم اخراجات کی 70فیصد وصولی کررہی ہے ۔

پینے کے پانی اورصفائی ستھرائی کے محکمے کے ساتھ ریاستی افسران کی ایک میٹنگ گذشتہ روز 21-2020کے مالی سال میں دیہی کنبوں کو پائپ کے ذریعہ پانی کے کنکنشن فراہم کرنے کے  سلسلے میں سالانہ منصوبہ عمل کو حتمی شکل دینے کے موضوع پرمنعقد ہوئی ۔ ریاست میں 93.6لاکھ دیہی کنبے ہیں ان میں سے 65لاکھ یعنی 70فیصد کے قریب کنبے پہلے ہی پائپ کے ذریعہ پانی کی بہم رسانی کی سہولت حاصل کرچکے ہیں ۔ ریاست 21-2020میں دیہی علاقوں میں 11.15لاکھ گھروں تک ٹیپ کنکشن فراہم کراناچاہتی ہے ۔ ریاست نے  ایک منصوبہ وضع کیاہے جس میں مصروف عمل بنیاد پرہرگھرتک پانی کے ٹیپ کنکشن فراہم کرنے کے سلسلے میں درپیش مشکلات کومدنظررکھاگیاہے ۔بقیہ علاقے ایسے ہیں جہاں مویشیوں کی تعداد زیادہ ہے اور وہاں پہاڑیاں ہیں ، آبادی کم ہے ، ساحلی علاقے بھی ہیں جہاں کھاری پن بہت زیادہ ہے ، ایسے علاقے بھی ہیں جہاں زمین کی سطح پرپانی کافی نشیب میں واقع ہے اورایسے علاقے بھی ہیں جہاں 12مہینے بڑے پیمانے پرپانی کے وسائل دستیاب رہتے ہیں ۔ گجرات نے ستمبر 2022تک  سوفیصد احاطے کا نشانہ مقررکررکھاہے ۔

ریاست ایسی بستیوں اورگاووں پر خاطرخواہ توجہ مرکوز کررہی ہے جہاں پہلے سے ہی آبی سپلائی اسکیم یعنی پائپ کے ذریعہ پانی پہنچانے کی سہولت فراہم کی جاچکی ہے اوران کے نتائج آنے باقی ہیں ۔ ریاست کا منصوبہ یہ ہے کہ کمزورطبقات کو ترجیح دیتے ہوئے تمام بقایہ گھروں تک ایف ایچ ٹی سی فوری  شراکت داری کو عملی  بنایاجائے گا۔  دیہی منصوبہ عمل پرمو ثرنفاذ کے لئے ایک طے شدہ اورواضح لائحہ عمل بھی وضع کیاگیاہے اس میں دیہی آبادی کی سرگرم شراکت داری بھی ہوگی ۔

وزیراعظم ، جناب نریندرمودی نے گذشتہ برس 2024تک ملک کے 18کروڑدیہی گھروں تک ٹیب واٹرکنکشن فراہم کرانے کے مقصد سے جے جے ایم مشن کا اعلان کیاتھا۔ یہ الوالعزم اسکیم تمام ریاستوں کو فائدہ پہنچارہی ہے کیونکہ ریاستیں اورمرکز کے زیرانتظام علاقے اس امرکو یقینی بنانے کے لئے  سختی سے محنت کررہے ہیں کہ دیہی علاقے میں ہرگھرتک  پائپ کے  ذریعہ پانی پہنچایاجاسکے ۔ کووڈ-19وبائی مرض کی رواں صورت حال کے پیش نظرسبھی کے لئے پانی پہنچایاجاناضروری ہے ۔ حکومت ہند نے تمام ریاستوں کو مشاورت نامے جاری کئے ہیں کہ وہ واٹرسپلائی کو ترجیحاتی بنیادوں پر نافذکریں ۔ آئندہ وقت میں گرام پنچایتوں اور گاووں کو ایک معقول منصوبہ وضع کرنا ہوگاتاکہ دیہی علاقے کے ہرگھرمیں پائپ کے ذریعہ پانی پہنچایاجاسکے ۔ اس سے  گھروں کے اندرپینے کا صاف ستھراپانی دستیاب ہوگا اور عوامی مقامات پر بھیڑکم سے کم ہوگی اورسماجی طورپرفاصلہ برقراررکھاجاسکے گا۔

 

*****************

 

 (م ن ۔ع آ۔15.5.2020)

u -2533



(Release ID: 1624033) Visitor Counter : 169