وزارت خزانہ

اٹل پنشن یوجنا (اے پی وائی) کے پانچ سال مکمل


اٹل پنشن یوجناکے 5 سال کے کامیاب عمل پر اِس یوجنا نے 2 کروڑ 23 لاکھ اندراج کا قابل تحسین نشانہ حاصل کیا

Posted On: 11 MAY 2020 5:19PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 11  مئی 2020  / حکومت ہند کی اہم سماجی سکیورٹی کی اسکیم اٹل پنشن یوجنا اے پی وائی نے اپنے کامیاب عمل درآمد کے پانچ سال مکمل کیے۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے  یہ اسکیم معمر افراد خاص طور پر غیرمنظم شعبے کے کارکنوں کی آمدنی کی سکیورٹی کے مقصد سے 9 مئی 2015 کو شروع کی تھی اور یہ اسکیم حکومت کی طرف سے 60 سال کی عمر سے زیادہ کے لوگوں کو کم سے کم پنشن کی سرکاری گارنٹی کے مقصد سے شروع کی تھی۔ اگرچہ اس اسکیم سے ابھی تک 2 کروڑ 23 لاکھ کارکنوں کو فائدہ پہنچ رہا ہے  لیکن چونکہ بھارت کی آبادی کی عمر تیزی سے بڑھ رہی ہے لہذاد اس اسکیم کے تحت اور بہت سے لوگوں کو بھی فائدہ پہنچے گا۔ اس اسکیم کے تحت قابل تحسین حد تک لوگوں نے اپنے ناموں کا اندراج کرایا ہے۔ کیونکہ اس اسکیم کا اطلاق پورے ملک میں جامع طور پر کیا گیا ہے۔ اس میں سبھی ریاستوں  اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے اس عمر کے متعلقہ عمر کے مرد اور خواتین پر کیا گیا ہے۔ اس کے تحت  مرد اور خواتین کا تناسب  57:43 ہے ۔

ان پانچ برسوں میں اے پی وائی کا سفر  قابل ذکر رہا ہے جیساکہ 9 مئی 2020 کو اس اسکیم کے تحت کل انداراجات 2,23,54,028   تھا ۔ اس اسکیم کے آغاز کے پہلے دو برسوں کے دوران تقریباً 50 لاکھ افراد نے اپنے نام درج کرائے تھے۔ جو تیسرے سال میں دوگنا ہو کر 100 لاکھ ہو گئے اور چوتھے سال میں یہ تعداد ایک اعشاریہ 50 کروڑ ہو گئی جو  ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔  پچھلے مالی سال میں اس اسکیم کے تحت تقریباً 70 لاکھ لوگوں نے اپنے نام درج کرائے۔

 پنشن فنڈ کی ضابطہ جاتی اور ترقی کی اتھارٹی پی ایف آر ڈی اے ، اٹل پنشن یوجنا کا انتظام سنبھالتی ہے۔  جس کے چیئرمین جناب سپرتم بندوپادھیایے  نے کہا  کہ پنشن میں شامل کیے گیے سماج کے سب سے زیادہ کمزور طبقوں کو فائدہ پہنچانے کا یہ کام ، صرف سرکاری اور پرائیویٹ بینکوں ، علاقائی دیہی بینکوں، ادائیگی کرنےوالے بینکوں ، چھوٹے مالی بینکوں ، ڈاک کے محکمے  کی ان تھک کوششوں اور  ریاستی سطح کے بینکروں کی کمیٹیوں کی مدد سے ممکن ہوا۔

اے پی وائی کو  18 سے 40 سال تک کی عمر کا کوئی بھی   ایسا بھارتی شہری سبسکرائب کر سکتا ہے، جس کا کسی بینک میں کھاتہ ہو۔ اس اسکیم کی انفرادیت یہ ہے کہ اس سے تین طرح کے فائدے پہنچتے ہیں (1) : 60 سال کی عمر ہو جانے پر ایک ہزار سے 5 ہزار روپے تک کی کم سے کم پنشن کی گارنٹی،  (2) پنشن کی رقم  سبسکرائبر کی موت کے بعد  اسکے رفیق حیات کو پوری زندگی تک کے لیے پنشن کی رقم کی گارنٹی  اور (3) سبسکرائبر اور اس کے رفیق حیات دونوں کی موت کی صورت میں  پنشن کی پوری رقم ان کے نامزد شخص کو دی جاتی ہے۔

پی ایف آڑ ڈی کے چیئرمین نے کہا کہ پیش رفت کرتے ہوئے ہمارے سامنے پنشن پانے والے افراد کی تعداد میں اضافہ کرنے کا ایک بڑا کام ہے۔ کیونکہ اے پی وائی کے تحت ابھی تک اہل آبادی کا محض پانچ فیصد حصہ اس میں شامل ہوا ہے اور اس اسکیم کی سماجی اہمیت کو نظر میں رکھتے ہوئے ہم  اس کے زبردست فروغ کے لیے  لگاتار سرگرم اقدامات کر رہے ہیں اور  اس کی راہ میں جو بھی اچانک ضرورتیں پیدا ہوتی ہیں ہم انہیں پورا کرتے ہیں۔

Description: https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001K9EK.jpg

 

پی ایف آر ڈی اے کے بارے میں

پنشن فنڈ کی ضابطہ کار اور ترقی سے متعلق اتھارٹی  پی ایف آر ڈی اے  ایک قانونی اتھارٹی ہے جو پارلیمنٹ کے ذریعے قائم کی گئی تھی  اور جس کا مقصد قومی پنشن نظام این پی ایس اور پنشن کی ان  اسکیموں کی ضابطہ کاری ، ترقی اور باقاعدہ ترقی کو یقینی بنانا ہے، جن پر ان اطلاق ہوتا ہے۔ این پی ایس کے بارے میں ابتدائی طور پر مرکزی حکومت کے ملازمین کے لیے نوٹیفکیشن جاری ہوا تھا۔ یہ نوٹیفکیشن یکم جون 2004 کو جاری ہوا تھا اور اس کے نتیجے میں تقریباً سبھی ریاستی سرکاروں نے اپنے ملازمین کے لیے اسے اپنا لیا تھا۔   این پی ایس  کا اطلاق رضاکارانہ بنیاد پر سبھی بھارتی شہریوں  (مقیم / غیر مقیم / بیرون ملک مقیم) پر کیا گیا تھا ۔  اس اسکیم کا اطلاق  کارپوریٹ امور کے ملازمین پر بھہی کیا گیا تھا۔

30 اپریل 2020 کو این پی ایس اور اٹل پنشن یوجنا کے تحت کل سبسکرائبر کی تعداد 3 کروڑ 46 لاکھ سے تجاوز کر گئی اور مینجمنٹ کے تحت اثاثہ (اےیو ایم ) 4 لاکھ 33 ہزار 555 کروڑ روپے ہو گیا۔ 68 لاکھ سے زیادہ سرکاری ملازمین نے این پی ایس کے تحت  اندراج کرایا اور 22 لاکھ 60 ہزار سبسکرائبر نے  اور پرائیویٹ شعبے کے 22 لاکھ 60 ہزار سبسکرائبر نے این پی ایس کے تحت اندراج کروایا۔  نیز 7 ہزار 616  کمپنیوں نے کارپوریٹ اداروں کے طور پر اپنے نام درج کرائے۔

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔   

 

 

م ن ۔ ا س۔ ت ح ۔

U - 2456


(Release ID: 1623260) Visitor Counter : 218