وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
ماہی گیری ، مویشیوں کی افزائش نسل اور ڈیئری کے مرکزی وزیر جناب گیری راج سنگھ نے "اسٹارٹ اپ انڈیا - مویشیوں کی افزائش نسل ایک بڑا چیلنج " کے فاتحین کو انعامات سے نوازا
12 اسٹارٹ اپس کو 10200000 لاکھ روپے مالیت کے نقد انعامات دیے گیے ، فاتحین کو انکیوبیشن کی پیش کش کی جائے گی
Posted On:
08 MAY 2020 8:05PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 08 مئی 2020 / ماہی گیری ، مویشیوں کے افزائش نسل اور ڈیئری کے مرکزی وزیر جناب گیری راج سنگھ نے آج "اسٹارٹ اپ انڈیا – مویشیوں کی افزئش نسل ایک بڑا چیلنج" کے فاتحین کو انعامات سے نوازنے کی ایک تقریب میں مہمان خصوصی کے فرائض انجام دیے۔ ماہی گیری اور مویشیوں کے افزائش نسل کے امور کے وزیر مملکت جناب سنجیو کمار بالیان اور اے ایچ ڈی کے سکریٹری جناب اتل چترویدی بھی اس موقعے پر موجود تھے۔
مویشیوں کی افزائش نسل اور ڈیری کے محکمے نے اسٹارٹ اپ انڈیا کے ساتھ مل کر ، مویشیوں کی افزائش نسل اور ڈیئری کے شعبے کو درپیش مسائل کو حل کر نے کے لیے اختراعی اور تجارتی طور پر قابل عمل طریقوں کو فروغ دینے کے لیے " مویشیوں کے افزائش نسل اسٹارٹ اپ ایک بڑا چیلنج" شروع کیا تھا۔ یہ چیلنج وزیراعظم جناب نریندر مودی نے پچھلے سال 11 ستمبر کو متھرا میں مویشیوں کی بیماریوں پر قابو پانے کے قومی پروگرام کے دوران کیا تھا۔
یہ چیلنج ان سبھی اسٹارٹ اپس کے لیے تھا جو چھ مسائل کے منفرد حل پیش کرنے والے اسٹارٹ اپس ہیں۔ یہ چھ مسائل مندرجہ ذیل ہیں:
- ویلیو ایڈڈ مصنوعات : جو ویلیو ایڈڈ ڈیئری مصنوعات ، چیز، سموتھیز، خوشبو والے دودھ، کسٹرڈ، یوگرٹ اور دیگر روایتی بھارتی مصنوعات کو چھوٹے پیمانے پر گھریلو اور برآمداتی منڈیوں کے لیے اختراعی تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے شروع کرتے ہیں۔
- صرف ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک کے متبادل : ڈیئری کے شعبے میں صرف ایک بار استعمال ہونے والے پالیتھین کی جگہ ماحول دوست متبادل استعمال کرنا۔
- دودھ میں ملاوٹ کی لعنت کو ختم کرنا : ڈیری کے شعبے میں دودھ میں ملاوٹ کرنے کی لعنت پر قابو پانا۔
- مویشیوں کی نسل کو بہتر بنانا اور مویشیوں کی غذائیت : بھارتی نسل کی گائیوں اور بھینسوں کو جینیاتی طور پر جلد فائدہ پہنچانے اور سبز چارے اور مویشیوں کے بھرپور کھانے کی نئی اقسام تیار کرنے کے لیے اختراعی ٹیکنالوجی کا استعمال ۔
- ای – کامرس طریقے : ملک بھار میں جدید ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچہ اور مشاورتی خدمات فراہم کرانے کے لیے اختراعات کو فروغ دینا۔
- مصنوعات کو تلاش کرنے کی اہلیت : فارم سے کھانے کی ٹیبل تک ، ڈیری مصنوعات کے طریقۂ کار تلاش کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال ۔
یہ چیلنج اسٹارٹ اپس کے لیے 11 ستمبر 2019 سے 15 نومبر 2019 تک کھولا گیا تھا۔ یہ چیلنج اسٹارٹ اپ انڈیا کے پورٹل www.startupindia.gov.in. پر کھولا گیا تھا۔ اس کے لیے 157 دروخواستیں حاصل ہوئی تھیں جو مندرجہ ذیل ہیں :
نمبر شمار
|
مسئلہ
|
درخواستوں کی تعداد
|
۱۔
|
ویلیو ایڈیڈ مصنوعات
|
13
|
۲۔
|
صرف ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک کے متبادل
|
22
|
۳۔
|
دودھ میں ملاوٹ کی لعنت کو ختم کرنا
|
22
|
۴۔
|
مصنوعات کو فارم سے لے کر کھانے کی ٹیبل تک لانے کا طریقہ کار پر نظر رکھنا
|
16
|
۵۔
|
ای-مارس طریقے
|
44
|
۶۔
|
نسل اور مویشیوں کی غذائیت کو بہتر بنانا
|
40
|
|
کل میزان
|
157
|
اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ آیا درخواست دہندگان نے جو معلومات فراہم کی ہیں وہ پروگرام میں درخواست کے لیے طے شدہ طریقۂ کار کو پورا کرتی ہیں۔ ان درخواستوں کی پہلے سے جانچ کی گئی تھیں۔ جانچ کے پہلے مرحلے میں 42 اسٹارٹ اپس کو منتخب کیا گیا تھا۔ اس کے بعد ان اسٹارٹ اپس کو ایک موقع دیا گیا کہ وہ ڈی اے ایچ ڈی کے سکریٹری جناب اتل چترویدی کی قیادت میں مویشیوں کی افزائش نسل اور ڈیئری کے محکمے کے ارکان سمیت ماہرین کی ایک کمیٹی کو ویڈیو کانفرنس کے ذریعے اپنے نِت نئے خیالات پیش کریں۔ یہ ویڈیو کانفرنس دو دن تک منعقد کی گئیں۔ جن میں ہر منتخبہ اسٹارٹ اپ میں سوال – جواب کا ایک مرحلہ منعقد کیے جانے کے بعد اپنے طریقۂ کار کا مظاہرہ کیا۔
جانچ کے دوسرے مرحلے کے بعد ہر مسئلے کے لیے دو اسٹارٹ اپس کو منتخب کیا گیا جنہیں نقد رقم اور انکیوبیشن کا موقع دیا گیا۔ البتہ کوئی بھی اسٹارٹ اپ ، صرف ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک کے متبادل کا کوئی اختراعی اور تجارتی طور پر قابل عمل حل پیش نہیں کر سکا۔ جیساکہ اوپر بتایا گیا ہے کہ نسل اور مویشیوں کی غذائیت کو بہتر بنانے کے مسئلے کے تحت چار اسٹارٹ اپس کو منتخب کیا گیا جن میں سے دو نسل کو بہتر بنانے کے لیے تھے اور دو کا تعلق مویشیوں کی غذائیت سے تھا۔ لہذا جانچ کے دوسرے اور آخری مرحلے کے بعد کل 12 اسٹارٹ اپس کو منتخب کیا گیا۔ ہر مسئلے کے لیےمنتخب کیے گیے دو اسٹارٹ اپس کی تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں :
- ویلیو ایڈڈ مصنوعات : ۱۔ (فاتح) کروشک مترا، ایگرو سروسز پرائیویٹ لمیٹڈ ممبئی، ۲۔ (رنر اپ) اسٹوڈیو کاربن ، احمد آباد۔
- دودھ میں ملاوٹ کی لعنت کو ختم کرنا : ۱۔ وائٹ گولڈ ٹکنالوجیز ایل ایل پی ممبئی، اور ۲۔ مائیکرو لائیف انوویشنز چنئی
- مویشیوں کی نسل میں بہتری لانا: ۱۔ ایڈس ٹیکنالوجیز ، بیلاگاوی ، کرناٹک، ۲۔ سیس جین بایوٹیک ڈسکوریز پرائیویٹ لمیٹڈ ، چنئی
- مویشیوں کی غذائیت : ۱۔ کریمنشی ٹکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹڈ ، جودھ پور، ۲۔ کورنیکسٹ ایگری پروڈکٹ پرائیویٹ لمیٹڈ ، حیدرآباد
- ای – کامرس طریقے : ۱۔ مو فارم ، گروگرام ، ہریانہ، ۲۔ اے کے ایم ٹیکنالوجیز پروائیویٹ لمیٹڈ ، کٹک
- مصنوعات کو فارم سے لے کر کھانے کی ٹیبل تک لانے کا طریقہ کار پر نظر رکھنا : ۱۔ ایمر ٹیک سولیوشنز پرائیویٹ لمیٹڈ، ممبئی ، ۲۔ نیبولارک ٹیکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹڈ ، دلی۔
- صرف ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک کے متبادل : ا۔ اس میں کسی کو مناسب نہیں پایا گیا۔
مندرجہ بالا 12 اسٹارٹ اپس کو ایک کروڑ دو لاکھ روپے مالیت کی نقد رقوم دی جائیں گی۔ ہر مسئلے کے تحت دو فاتحین کو نقد رقوم دی گئی ہے۔ جو مندرجہ ذیل مالیت کی ہیں۔
- دس لاکھ روپے (فاتح)
- 7 لاکھ روپے (رنر اپ)
فاتحین کو انکیوبیشن کی پیش کش کی جائے گی۔ انکیوبیٹر کی ذمہ داریاں اس طرح ہوں گی : تین مہینے تک ان اسٹارٹ اپس کا مادی انکیوبیشن، اس کے لیے مناسب استاد مقرر کرنا، پی او سی تیار کرنے کے لیے لیب کی سہولت قائم کرنا، جانچ کی سہولتیں فراہم کرنا، تجارت اور سرمایہ کار سے متعلق ورکشاپس کا انعقاد کرنا اور پروگرام مکمل ہونے کے بعد 9 مہینے تک اسٹارٹ اپس کی سرگرمیوں پر نظر رکھنا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن ۔ ا س۔ ت ح ۔
U - 2410
(Release ID: 1622693)
Visitor Counter : 117