سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

سی ایس آئی آر نے  اپنے این ایم آئی ٹی ایل آئی پروگرام کے ذریعہ ایسے ہیومن مونو کلونل انٹی باڈیز (ایچ ایم اے بی ایس)  تیار کرنے کے لئے ایک کثیر ادارہ جاتی پروجیکٹ کو منظوری دی ، جس سے مریضوں میں سارس۔سی او وی۔2 کو بے اثر بنایا جاسکتا ہے


اس پروجیکٹ کو  نیشنل سینٹر فار سیل سائنس (این سی سی ایس)، آئی آئی ٹی ۔ اندور اور پریڈ اومکس ٹکنالوجی پرائیویٹ لمیٹید کے ذریعہ نافذ کیا جائے گا، جس میں بھارت بایوٹیک انٹرنیشنل لمیٹیڈ کمرشنلائزشن پارٹنر ہوگی

Posted On: 08 MAY 2020 7:58PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  8 مئی 2020،       سی ایس آئی آر  کووڈ۔ 19 کے خلاف جنگ میں  قیادت کررہا ہے، جس کے لئے وہ  کثیر رخی نظریہ اوربہت سے طریقہ کار استعمال کررہا ہے ۔ ایک طرف سی ایس آئی  آر  کی تجربہ گاہیں  اپنے آپ ٹکنالوجی اور مصنوعات تیار کررہی ہیں اور  ان کے نفاذ کے لئے صنعت  اور پی ایس یو پارٹنرس کے  کام کررہی ہیں۔ دوسری جانب سی ایس آئی آر  اپنے  نیو ملینیم  انڈین ٹکنالوجی لیڈر شپ انیشی ایٹیو (این ایم آئی ٹی ایل آئی) پروگرام کے ذریعہ دیگر تعلیمی اور صنعتی اداروں  کے نئے خیالات اور  پروجیکٹوں کی مدد بھی کررہی ہے۔

کووڈ۔ 19 کے خلاف کئی اسٹریٹیجیز کے استعمال  کی اہمیت کے پیش نظر  سی ایس آئی آر نے این ایم آئی ٹی ایل آئی پروگرام کے ذریعہ ایسے ہیومن مونو کلونل انٹی باڈیز (ایچ ایم اے بی ایس)  تیار کرنے کے لئے ایک  پروجیکٹ کو منظوری دی ہے، جس سے مریضوں میں سارس۔سی او وی۔2 کو بے اثر بنایا جاسکے۔علاج سے متعلق حکمت عملی کے طور  پربے اثر بنانے والی  ہیومن مونو کلونل اینٹی باڈیز  تیار کرنے کے اس پروجیکٹ کو  ایک کثیر ادارہ جاتی  اور کثیر موضوعاتی  ٹیم کے ذریعہ نافذ کیا جائے گا۔ اس ٹیم میں تعلیمی ادارے اور صنعت  کے نمائندے شامل ہیں، جن میں  این سی سی ایس ، آئی آئی ٹی اندور  پریڈ  اومکس  ٹکنالوجی پرائیویٹ لمیٹیڈ اور بھارت بایو ٹیک انٹرنیشنل  لمیٹیڈ  (بی بی آئی ایل) شرکت کررہی ہیں۔

اس پروجیکٹ کا مقصد کووڈ۔ 19 مریضوں کے  صحت یاب ہونے کے مرحلے سے  سارس۔ سی او سی۔ 2 کے لئے ایچ ایم اے بی ایس تیار کرنا ہے اور  بہت زیادہ موزوں  اور بے اثر بنانے والی اینٹی باڈیز کا انتخاب کرتا ہے۔ اس پروجیکٹ کا مقصد وائرس کی متوقع مستقبل کی شکل  کا اندازہ لگانا اور ایسا ایچ ایم اے بی ایس  کلون تیار کرنا بھی ہے جن سے  وائرس کو بے اثر بنایا جاسکے تاکہ اس کو مستقبل میں  سارس۔ سی او وی انفیکشن  کا مقابلہ کرنے کے لئے  فوری طور پر استعمال کیا جاسکے۔ بی بی آئی ایل  کمرشیل پارٹنر ہوگی اور آئندہ کے کاموں اور تیار کئے گئے ایچ ایم اے بی ایس  کے کمرشلائزیشن کے لئے ذمہ دار ہوگی۔

سی ایس آئی آر کے ڈائرکٹر جنرل ڈاکٹر شیکھر سی مانڈے نے بتایا کہ ‘‘سارس۔ سی او وی ۔2 کے سلسلے میں تحقیق چونکہ ابتدائی مرحلے میں ہے اور ہر دن اس سلسلے میں ہماری سمجھداری میں اضافہ ہورہا ہے،  یہ بہت اہم ہے کہ ہم وائرس کا مقابلہ کرنے کے لئے  تمام ممکنہ  اسٹریٹیجز کو کام میں لائیں۔ اس لئے سی ایس آئی آر  تمام  طریقوں کی جانچ کررہی ہے اور ہم واضح نفاذ کی حکمت عملی والے نئے خیالات کی حمایت کررہے ہیں’’۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

م ن۔  ا گ۔ن ا۔

U-2395

                          



(Release ID: 1622568) Visitor Counter : 172