بجلی کی وزارت

بی ای ای کی طرف سے کیے گیے توانائی کی بچت کے اقدامات سے 19-2018 میں 89122 کروڑ روپے مالیت کی بچت ہوئی


بجلی کے وزیر نے توانائی کی بچت پر اعداد شمار جاری کیے
بھارت نے 2005 کی سطح کے مقابلے 20 فیصد تک ہماری معیشت کی توانائی کی شدت میں تخفیف کی

Posted On: 06 MAY 2020 6:33PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  06  مئی 2020  / بجلی اور نئی و قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر مملکت آزادانہ چارج  اور ہنر مندی کے فروغ اور چھوٹی صنعتوں کے مرکزی وزیر مملکت جناب آر کے سنگھ نے آج "19-2018 کے لیے توانائی کی بچت کے اقدامات کے اثرات" کے بارے میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ایک رپورٹ جاری کی۔  ای- بک کی نقاب کشائی کرتی ہوئے جناب شنگھ نے کہا "ہم نے سی او پی -21 میں عزم کیا ہے کہ ہم 2005 کی سطح کے مقابلے 2030 تک 33 فیصد سے 35 فیصد تک معیشت کی توانائی کی شدت میں کمی لے آئیں گے۔ اب توانائی کی بچت سے متعلق اپنے اقدامات کے ساتھ ہم نے اپنی معیشت کی توانائی کی شدت 2005 کی سطح کے مقابلے 20 فیصد کم کر دی ہے جو یقیناً  ایک بہت اچھی کارکردگی ہے۔"

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001PBAE.jpg

یہ رپورٹ ایک ماہر  ایجنسی پی ڈبلیو سی لمیٹڈ نے تیار کی ہے۔ جس نے آزادنہ طور پر توثیق کےلیے توانائی کی بچت کے بیورو بی ای ای کے ساتھ بھی  کارکردگی انجام دی تھی۔ رپورٹ کے مطالعات میں کہا گیا ہے کہ توانائی کی بچت کی  مختلف اسکیموں  پر عمل درآمد کی وجہ سے سے معلوم ہوا ہے  کہ بجلی کی کل بجت 19-2018 میں 113 اعدشاریہ ایک چھ ارب مالیت کی تھیں جو بجلی کے صرفے کا 9 اعشاریہ تین نو فیصد ہے۔

19-2018 میں توانائی کی کل بچت کی گئی تھی 23 اعشاریہ سات تین ایم ٹی او ای تھی جو 19-2018 کے دوران توانائی کی مجموعی ابتدائی سپلائی  (بھارت میں  تخمیناً879  اعشاریہ دو تین ایم ٹی او ای ) کا 2 اعشاریہ 6 نو فیصد تھی۔ اس میں معیشت کے سپلائی اور مانگ دونوں شعبے شامل ہیں۔ مجموعی طور پر اس مطالعے میں تخمینہ پیش کیا گیا ہے کہ توانائی کی بچت کے  مختلف اقدامات سے 89,122 کروڑ روپے مالیت کی بچت ہوئی جبکہ 18-2017 کی بچت  53627 کروڑ روپے تھی۔ ان کوششوں سے 151 اعشاریہ سات چار ملین ٹن سی او 2 اخراج میں کمی لانے میں بھی مدد ملی۔ جبکہ پچھلے سال یہ اعداد و شمار 108 ایم ٹی سی او 2 تھا۔

اس تقریب کا اختتام کرتے ہوئے جناب سنگھ نے اشارہ دیا  کہ توانائی کی بچت سے دوہرا فائدہ ہوتا ہے۔ کیونکہ اس سے نہ صرف پیسے کی بچت ہوتی ہے بلکہ ماحول کی بھی حفاظت ہوتی ہے۔  انہوں نے کہا کہ خاص طور پر ایم ایس ایم ای شعبے اور ہاؤسنگ شعبے میں توانائی کی بچت کی مزید کافی زیادہ گنجائش موجود ہے جس کے لے کوششیں شروع کر دی گئی ہیں۔  انہوں نے بی ای ای کی ، ہماری معیشت میں توانائی کی بچت کرنے کے لیے اس کے اقدامات پر تعریف کی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔    

 

م ن ۔ ا س۔ ت ح ۔

U - 2335


(Release ID: 1621917) Visitor Counter : 223