صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نے مہذب سماج کی تنظیموں ؍ غیر سرکاری تنظیموں سے ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے گفت و شنید کی


ایک دوسرے کے ساتھ تال میل بنا کر کام کریں اور کووڈ-19کو شکست دینے کے لئے سماجی فاصلہ برقرار رکھیں:ڈاکٹر ہرش وردھن

Posted On: 30 APR 2020 5:20PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 30اپریل2020،صحت اور کنبہ بہبود کے وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے نیتی آیوگ کے سی ای او جناب امیتابھ کانت کے ساتھ آج یہاں ایک ویڈیو کانفرنس کے توسط سے مہذب سماج کی تنظیموں اور غیر سرکاری تنظیموں سے گفت و شنید کی ۔ یہ تنظیمیں این جی او درپن کے تحت درج رجسٹر ہیں۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے  سماج کے مختلف طبقات کو کھانا اور دیگر ضروریات کی تکمیل کرنے کےلئے 92ہزار سے زائد غیر سرکاری تنظیموں کےذریعے کئے گئے بے لوث کام کے لئے وزیراعظم اور صحت اور کنبہ و بہبود کی وزارت کی جانب سے تشکر کا اظہار کیا۔انہوں نے کووڈ-19 کے انتظام کے سلسلے میں ان تنظیموں کی جانب سے دیئے گئے تعاون کو بھی اتنا ہی اہم قرار دیا ۔ انہوں نے یہ بات بھی اجاگر کی کہ ان اداروں اور تنظیموں کے ذریعے کیاگیا کام دوسروں کے لئے بھی باعث ترغیب تھا اور وہ لوگ بھی آگے آئے اور انہوں نے بھی اپنا تعاون دیا۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے مندوبین کو کووڈ -19 کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے کی گئی کوششوں کی تاریخ وار ترتیب بتائی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ان اولین ممالک میں شامل ہے، جہاں ڈبلیو ایچ او جیسی بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ ہم آہنگ رہ کر قومی اور بین الاقوامی حکمت عملی وضع کی گئی تاکہ کووڈ-19 کو شکست دی جا سکے۔ حکومت ہند نے صورتحال کے مطابق حفظ ما تقدم کے علاوہ سرگرم کارروائیاں اور فوری ردعمل کیا ہے ۔

ڈاکٹر ہر ش وردھن نے  وزیراعظم کی رہنمائی میں مختلف وزارتوں کے ذریعے کئے گئے اقدامات کو اجاگر کیا اور بتایا کہ کووڈ-19 پر قابو حاصل کرنے کے لئے وزرا کا گروپ تشکیل دیا گیا ہے۔ ان اقدامات میں ریاستوں کو تفصیلی رہنما خطوط جاری کرنا، صحت کے بنیادی ڈھانچے کو منظم بنانا، تحفظاتی لبادے کی فراہمی ، تمام داخلہ مقامات پر مسافروں کی اسکریننگ ، کمیونٹی نگرانی، کون کس کے رابطے میں آیا، اس کی تفصیلات طے کرنا، فوری طور پر تیزی سے حرکت میں آنے والی ٹیم کی تشکیل وغیرہ شامل ہیں۔ انہوں نے آروگیہ سیتو ایپ جیسے اہم اقدامات اور ان کی اہمیت اجاگر کی۔ ساتھ ہی ساتھ پردھان منتری غریب کلیان یوجنا جیسے اقتصادی پیکیج کا بھی ذکر کیا، جو کمزور طبقات کےلئے فراہم کی گئی ہے اور کووڈ-19 کے پھیلاؤ کے پس منظر میں ان کے مسائل کو حل کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ نقل مکانی کر کے آنے والے مزدوروں سے متعلق مسئلہ بھی اب آسان ہو جائے گا، کیونکہ وزارت داخلہ نے جدید ترین رہنما خطوط جاری کر دیئے ہیں۔

ڈاکٹر ہر ش وردھن نے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انہوں نے اس وبائی مرض کی روک تھام کے عمل میں قیادت کی ہے اور سب سے پہلے جنتا کرفیو کےذریعے  لاک ڈاؤن پر عمل کرنے کے لئے عوام کی ذہن سازی کی ہے۔ بعدازاں درجہ بند یا بتدریج ردعمل کے ایک حصے کے طور پر لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تاکہ صورتحال پر نظر رکھی جا سکے۔ ملک میں کورونا لاحق ہونے کی تعداد میں اضافے کی شرح میں لگاتار  بہتری رونما ہو رہی ہے اور اب یہ شرح 12.5دنوں میں بدل گئی ہے۔ یعنی 3دنوں میں کافی بہتری ہوئی ہے۔ 7دنوں میں یہ شرح 11.0ایام کےبقدر تھی اور 14دنوں میں یہ شرح 9.9پر مرتکز ہو گئی ہے۔ یہ اشارے بتاتے ہیں کہ ملک میں لاک ڈاؤن کا مثبت اثر ہو رہا ہے ۔ ساتھ ہی ساتھ کلسٹر انتظام اور حدبندیوں کی حکمت عملی پر بھی عمل کیاجارہا ہے۔ڈاکٹر ہرش وردھن نے ملک بھر میں پھنسے ہوئے لوگوں کے مسائل کو کم کرنے کے لئے غیر سرکاری تنظیموں کی کوششوں کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اور غیر سرکاری تنظیموں کی کوششوں میں کلی ہم آہنگی اور جوش و جذبہ دیکھا گیا۔ انہوں نے کووڈ-19 کے پھیلاؤ کے دوران اہم موضوعات پر تبادلۂ خیالات کا بھی ذکر کیا، جن میں غیر سرکاری تنظیموں کا کردار ازحد اہم تھا۔ ان میں کووڈ-19 کے مریضوں کو داغ ملامت سے بچانا ، انہیں سماج میں عام انسان کے طور پر قبول کئے جانے کے لئے کوششیں کرنااور کووڈ-19 کے انتظام کے سلسلے میں طبی پیشہ وران کی ہراسانی کی روک تھا م اور گھر لوٹتے وقت نقل مکانی کر کے آئے ہوئے مزدوروں کو درپیش مسائل کا حل جیسی باتیں شامل ہیں۔ انہوں نے غیر سرکاری تنظیموں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اپنے فیلڈ ورک کے توسط سے انہوں نے کووڈ سے متعلق داغ ملامت سے لڑنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے نیتی آیوگ کا بھی شکریہ ادا کیا، جس نے کام کاج میں مدد فراہم کی۔ غیر سرکاری تنظیموں کی جانب سے محدود مقدار میں ادویہ کی دستیابی، عمر دراز افراد کی دیکھ بھال کی خدمات کی عدم دستیابی، خصوصا توقعاتی اضلاع میں وسائل کی کمی، خواتین کو درپیش مسائل، این جی او کو موبلٹی سے متعلق درپیش مسائل، لاک ڈاؤن کے دوران کارکنان کو پیش آنے والے مسائل، سوئے تغذیہ جیسے موضوعات بھی اٹھائے گئے۔ غیر سرکاری تنظیموں سے وزیرصحت سے کہا کہ وہ روایتی علم کے ذریعے عوام الناس کی قوت مدافعت کو فروغ دینےکے لئے معقول اقدامات کریں۔  عوام میں چھوت سے پھیلنے والی بیماریوں کے سلسلے میں مشہور بے بنیاد باتوں اور خوف کا خاتمہ کریں اور معیشت کے دوبارہ پٹری پر آنے کے بعد ایم ایس ایم ای کو مالی امداد فراہم کریں۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے این جی اوز کے تمام نمائندگان کو امداد کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ ان کے کاموں کی ترجیحات طے کرنےکے لئے اضلاع کو سرخ ، زرد اور سبز زونوں میں درجہ بند کرنا، خود این جی اوز کے لئے مددگار ہوگا۔ انہوں نے کووڈ-19 کے سلسلے میں درخواست کی کہ وہ ان کی تشویشات کو حکومت تک پہنچا دیں۔ یعنی اس کےلئے موجودہ مواصلاتی چینلوں اور سماجی میڈیا کا استعمال کیاجائے، جس میں ٹوئٹر ہنڈل وغیرہ شامل ہیں۔

انہوں نے ہر کس و ناکس سے گزارش کی کہ وہ وزارت کی جانب سے جاری کئے گئے سادہ رہنما خطوط پرعمل  کریں اور ہاتھوں کو صاف رکھیں، چہرے پر ماسک پہنیں، زیادہ رسک والی آبادی کا خیال رکھیں، گھر سے کام کریں، جہاں تک ممکن ہو سکے لاک ڈاؤن کے دوران سماجی فاصلہ برقرار رکھیں۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے یہ بات دوہرائی کی سماجی طور پر فاصلہ اور لاک ڈاؤن کووڈ-19 سے نمٹنے کےلئے ایک ازحد مؤثر سماجی وسیلہ یا ٹیکہ ہے۔

آخر میں نیتی آیوگ کے سی ای او امیتابھ کانت نے ڈاکٹر ہرش وردھن، مہذب سماج کی تنظیموں اور این جی اوز اور ان کے نمائندگان کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اس اجلاس میں شرکت کی اور اپنی قابل قدر تجاویز پیش کیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

م ن۔ک ا۔

U- 2177                  



(Release ID: 1619929) Visitor Counter : 178