کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت
کورونا وائرس کی وبا ء کا مقابلہ کرنے کے لئے ملک کے پاس دواؤں کی کوئی کمی نہیں ہے: جناب سدانند گوڑا
Posted On:
05 MAR 2020 2:57PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 5 مارچ /کیمیکلز اور فرٹیلائزرس کے مرکزی وزیر جناب وی سدانند گوڑا نے کہا ہے کہ کوروناوائرس کی وبا کا سامنا کرنے کے لئے ملک کے پاس دواؤں کی کوئی کمی نہیں ہے۔
آج گاندھی نگر گجرات میں انڈیا فارما اینڈ میڈیکل ڈیوائس 2020 کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے جناب سدانند گوڑا نے یقین دلایا کہ اب تک حکومت سخت نگرانی اور مانیٹرنگ کے نظام کی وجہ سے ہی اس وبا کے پھیلنے کو کامیابی کے ساتھ قابو میں رکھ سکی ہے۔ اس عالمی وبا نے نہ صرف ادویات کے شعبے کے سامنے ایک بہت بڑا چیلنج پیش کیا ہے بلکہ اس نے اس شعبے کے لئے مواقع کی ایک کھڑکی بھی کھولی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی صورت میں کوروناوائرس سے نمٹنے کے لئے حکومت ، اسپتالوں ، طبی اداروں اور ادوایات کے شعبے کی تیاری مضبوط ہے اور اسے مزید مستحکم بنایا گیا ہے۔
جناب سدانند گوڑا نے مزید کہا کہ ایکٹیو فارماسیوٹیکل انگریڈینٹس (اے پی آئی) تیار کرنے میں ہندستان کو خودکفیل بناتے ہوئے اے پی آئی کی درآمدات پر ہمارے انحصار کو کم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ فارما کمپنیوں کو اس صورتحال کو سمجھ کر اے پی آئی تیارکرنے کی اپنی صلاحیت میں اضافہ کرنے کے لئے اقدامات کرنے چاہئیں۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ ادویات کے شعبے کے امکانات بہت وسیع ہیں، بڑھتی ہوئی آبادی ، بڑھتی ہوئی خوشحالی اور صحت کے بارے میں بڑھتی ہوئی بیداری اس شعبے میں مزید سرمایہ کاری کے لئے بہت اچھی تحریک دیتی ہیں۔ اگر ان مواقع کا مناسب طریقہ سے فائدہ اٹھایا جائے تو ہندستانی ادویات کی صنعت کے بازار کا سائز 2025 تک 100 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ ہوسکتا ہے جبکہ طبی آلات کی صنعت 2025 تک پچاس بلین امریکی ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔حکومت نے بلک ڈرگ پارک اور میڈیکل ڈیوائس پارک تیار کرنے کے لئے اسکیمیں تیار کی ہیں جن کے تحت مرکزی حکومت پارک میں کامن فیسلٹی سینٹر تیار کرنے کے لئے ریاستی حکومتوں کو ایک مشت امدادی رقم فراہم کراتی ہے۔ ہمیں گجرات ، آندھراپردیش ، تلنگانہ ،تمل ناڈو ،ہماچل پردیش ،جیسی ریاستوں سے متعدد تجاویز موصول ہوئی ہیں جن پر محکمہ میں سرگرمیوں کے ساتھ غور کیا جارہا ہے۔
ترقی پذیر ممالک میں جہاں آبادی کا ایک بڑا حصہ ابھی تک غریب ہے اور جہاں لوگوں کی آمدنی کے مقابلے میں علاج کے اخراجات بہت زیادہ ہیں، ادویات کا سستا ہونا ، معاشرہ کے لئے بہت زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔ اس میں شک نہیں ہے کہ ادویات کی صنعت میں دوائیں تیارکرنے او ر ملک میں اور بیرون ممالک میں ان کی سپلائی کاکام اچھی طرح انجام دیا ہے لیکن اس سلسلہ میں ابھی بہت کچھ کیاجانا باقی ہے۔
جناب سدانند گوڑا نے کہا کہ معیاری جینرک دواؤں کو مزید سستا بنانے کے لئے حکومت ہند پردھان منتری بھارتیہ جن اوشدھی پریوجنا (پی ایم بی جے پی) نافذ کررہی ہے جس کا مقصد عام لوگوں خصوصی طور پر غریبوں اور محروموں کو سستی دوائیں فراہم کرنے کے وزیراعظم جناب نریند ر مودی کے ویژن کو حقیقت کا جامہ پہنانا ہے۔ مخصوص جن اوشدھی اسٹور پر فروخت کی جانے والی جینرک دوائیں یا ادویات کم از کم 50 فی صدا ور یہاں تک کہ 90 فی صد تک سستی دستیاب ہیں۔ اس پر عوام کا ردعمل بھی زور دار ہے۔ مرکزی وزیر نے فارماسیوٹیکل کمپنیوں سے کہاکہ آر اینڈ ڈی پر توجہ مرکوز کریں اور ترقی پذیر ممالک میں سستا سامان فراہم کرانے کے نظریے کو ذہن میں رکھتے ہوئے بازار میں نئے ڈرگ لانچ کریں۔
اس موقع پر کیمیکز اور فرٹیلائزر س کے وزیر مملکت جناب منسکھ منڈاوایا نےکہا کہ فارما اور میڈیکل سیکٹر آئندہ ‘‘سن رائز ’’ شعبہ ہوسکتا ہے۔ حکومت کا زور طویل مدتی پالیسی استحکام فراہم کراتے ہوئے اور ضابطہ بندی کے نظام کو آسان بناتے ہوئے کاروبار کرنے میں آسانی فراہم کرانے پر ہے جس سے فارمااور میڈیکل ڈیوائس کی صنعت کو نئی اونچائیوں پر پہنچانے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے کہاکہ حکومت ہندستان کے ہر ایک شہری کو سستے صحت دیکھ ریکھ کی سہولت فراہم کرانے کے لئے عہد بند ہے۔ جناب منڈاویا نے کہا کہ ہندستانی ادویات کا شعبہ 12 فی صد کی در سے جبکہ طبی آلات کا شعبہ 20 فی صد کی در سے ترقی کررہا ہے۔ اس کے باوجود ان کی ترقی کے اچھے مواقع اب بھی موجود ہیں۔ مرکزی حکومت کی صنعت کے موافق پالیسی، مزدوری پر آنے والی کم لاگت کی وجہ سے غیر ملکی صنعت ہندستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی لے رہی ہے۔ گجرات کے وزیر اعلی وجے روپانی نے بھی اس کانفرنس سے خطاب کیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن۔ ا گ۔ ج۔
U- 1065
(Release ID: 1605401)
Visitor Counter : 134