کابینہ
یکم اپریل ، 2020 ء سے سرکاری دائرۂ کار کے شعبے کے بینکوں کو مستحکم بنانے سے متعلق تجویز کو کابینہ کی منظوری
حکومت نے پی ایس بی کے منظر نامے کو سرکاری دائرۂ کار کے 10 بینکوں کو مستحکم بناکر انہیں 4 بینک کی شکل دے کر تبدیلی پیدا کی ہے
ڈجیٹل لحاظ سے چاق و چوبند اور مستحکم بینک بنانے کے لئے مشتہریاں ، جن کے ذریعے عالمی کاروباری تقاضوں کی تکمیل ممکن ہو سکے گی
Posted On:
04 MAR 2020 4:09PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 04 مارچ / مرکزی کابینہ نے وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں سرکاری دائرۂ کار کے 10 بینکوں کو بڑے پیمانے پر مستحکم کرکے 4 بینکوں کی شکل میں تشکیل دینے کی تجویز کو منظوری دے دی ہے ۔
ان میں درج ذیل بینک شامل ہیں :
( الف ) اورئینٹل بینک آف کامرس اور یونائیٹڈ بینک آف انڈیا کو پنجاب نیشنل بینک میں ضم کر دیا جائے گا ۔
( ب ) سنڈی کیٹ بینک کو کینرا بینک میں ضم کر دیا جائے گا ۔
( ج ) آندھرا بینک اور کارپوریشن بینک کو یونین بینک آف انڈیا میں ضم کر دیا جائے گا ۔
( د ) الہٰ آباد بینک کو انڈین بینک میں ضم کر دیا جائے گا ۔
مذکورہ انضمام یکم اپریل ، 2020 ء سے نافذ العمل ہو گا اور سات بڑے سرکاری دائرۂ کار کےبینک بڑے پیمانے پر کار کردگی اور قومی دائرۂ کار کے ساتھ وجود میں آئیں گے اور ہر ایک ضم کی گئی اکائی کا کاروبار 8 لاکھ کروڑ روپئے سے زائد کا ہو گا ۔ اس بڑے انضمام کے نتیجے میں ایسے بینک وجود میں آئیں گے ، جن کی کار کردگی کا پیمانہ عالمی بینکوں کے مساوی ہو گا اور وہ بھارت اور عالمی پیمانے پر اثر انگیزی کے ساتھ مسابقت کر سکیں گے ۔ انضمام کے ذریعے وسیع تر اضافہ اور تال میل ہو گا ، جس کے نتیجے میں لاگت کم ہو گی ، فوائد میں اضافہ ہو گا اور سرکاری دائرۂ کار کے بینک اپنی مسابقتی صلاحیت اور مثبت کار کردگی کو بڑھا سکیں گے اور بھارتی بینکنگ نظام پر بہتر اثرات مرتب کریں گے ۔
اس کے علاوہ ، انضمام کے نتیجے میں ضم کی گئی اکائیوں کو اپنے طور پر بڑے پیمانے پر قرض دینے کی صلاحیت بھی حاصل ہو گی اور اُن کے پاس افزوں ترین مالی صلاحیت ہو گی ، جس سے ان کی مسابقتی پوزیشن مضبوط ہو گی ۔ انضمام کئے گئے بینکوں میں بہترین طریقہ ہائے کار اپنائے جائیں گے ، جس کے نتیجے میں بینک اپنی لاگت اور اثر انگیزی دونوں بہتر بنا سکیں گے ۔ رِسک مینجمنٹ کا بہترین انتظام کر لیں گے اور وسیع تر دائرۂ کار کے ذریعے مالی شمولیت کو پروان چڑھائیں گے ۔
جن بینکوں کا انضمام عمل میں آئے گا اور ان میں ، جو ٹیکنا لوجیاں اپنائی جائیں گی ، اس کے نتیجے میں با صلاحیت پول حاصل ہو گا اور ڈاٹا بیس میں بھی وسعت آئے گی ۔ سرکاری دائرۂ کار کے یہ بینک تیزی سے ڈجیٹائز ہوتے ہوئے بینکنگ منظر نامے میں تجزیاتی بنیاد پر مسابقتی فوائد حاصل کرسکیں گے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( م ن ۔ ع ا )
U. No. 1044
(Release ID: 1605198)
Visitor Counter : 223