وزارت خزانہ

18600 کروڑ روپئے کی لاگت سے 148 کلو میٹر طویل بینگلورو نیم شہری ٹرانسپورٹ پروجیکٹ    کی تجویز


ایک واحد نظام ای لاجسٹکس بازار قائم کرنے کے لیے نیشنل لاجسٹکس پالیسی

2024 سے قبل 6000 کلو میٹر سے زائد قومی شاہراہوں کی کم از کم 12 جگہوں سے سرمایہ حاصل کرنے کی تجویز

ریلویزکی زمین پر ریل پٹریوں سے متصل بڑی شمسی توانائی صلاحیت قائم کرنے کی تجویز

پی پی پی طریقے سے  150 مسافر ٹرینوں  کا آپریشن اور چار اسٹیشن کی تزئین کاری کے پروجیکٹس

 ہنرمندی کے فروغ سے متعلق قومی ایجنسی بنیادی ڈھانچے  پر مرکوز ہنرمندی کے فروغ کے لیے خصوصی کوشش کرے گی









Posted On: 01 FEB 2020 2:24PM by PIB Delhi

یوم آزادی کی تقریر 2019 کے دوران  وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعے  دیئے گئے اس بیان کو  کہ اگلے پانچ برسوں کے دوران بنیادی ڈھانچے کے سیکٹر میں 100 لاکھ کروڑ روپئے خرچ کئے جائیں گے، خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج پارلیمنٹ میں مرکزی بجٹ 2020-21 پیش کرتے ہوئے کہا کہ ‘‘ان کی بات کو سچ کرنے کے اقدامات کے طور پر میں نے103 لاکھ کروڑ روپئے کے ذریعے31 دسمبر 2019 کو قومی انفراسٹریکچر پائپ لائن کا آغاز کیا تھا۔ یہ پائپ لائن مختلف سیکٹروں کے تقریباً 6500 سے زائد پروجیکٹوں پر مشتمل ہے اور اس کی درجہ بندی اُن کے حجم اور ترقیاتی مرحلے کے لحاظ سے  کی گئی ہے’’۔

وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ ہنرمندی کے فروغ سے متعلق قومی ایجنسی بنیادی ڈھانچے پر مرکوز ہنرمندی کے فروغ کے مواقع پر خصوصی توجہ دے گی اور تعمیرات ، بنیادی ڈھانچے کے آپریشن اور رکھ رکھاؤ کے شعبے میں ہندوستان کے نوجوانوں کے لیے روزگار کے وسیع  مواقع موجود ہیں۔

مرکزی بجٹ میں بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کے لیے ایک پروجیکٹ تیاری سہولت قائم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ یہ پروگرام سرگرمی کے ساتھ ہماری یونیورسٹیوں کے نوجوان انجینئرنگ، مینجمنٹ کے گریجویٹس اور ماہرین اقتصادیات کو شامل رکھے گا۔

مرکزی بجٹ میں اسٹارٹ اپ میں نوجوانوں کی قوت کو شامل کرنے کے لیے حکومت کی تمام بنیادی ڈھانچوں کی ایجنسیوں کو ہدایت دینے کی تجویز ہے۔

وزیر خزانہ محترمہ سیتا رمن نے ایک قومی لاجسٹکس پالیسی کی بھی تجویز پیش کی ہے جس کو جلد ہی جاری کیا جائے گا۔ اس سے مرکزی حکومت،ریاستی حکومتوں اور کلیدی ریگولیٹروں کے کرداروں کی وضاحت ہوگی۔  ای لاجسٹکس مارکیٹ کا ایک واحد نظام تیار ہوگا اور روزگار ، ہنروں کی پیداوار پر توجہ مرکوز کی جاسکے گی اور ایم ایس ایم ای کے درمیان مسابقے کو ممکن بنایا جاسکے گا۔

سڑک بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات

مرکزی بجٹ 2020-21 پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ شاہراہوں کی ترقی نہایت تیز رفتاری کے ساتھ کی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ ‘‘اس میں 2500 کلو میٹر شاہراہوں پر رسائی ، 9000 کلو میٹر اقتصادی راہداریوں، 2000 کلو میٹر ساحلی اور بندرگاہی سڑکیں اور 2000 کلو میٹر اسٹرٹیجک شاہراہوں  کی تعمیر شامل ہیں۔ دہلی-ممبئی ایکسپریس وے اور دیگر پیکیج 2023 تک مکمل ہوجائیں گے۔ چنئی- بینگلورو ایکسپریس وے بھی شروع ہوجائے گا۔ یہ بھی تجویز ہے کہ 2024 سے قبل 6000 کلو میٹر سے زائد شاہراہوں کی کم از کم 12 جگہوں سے سرمایہ حاصل کیا جائے گا’’۔

ریلویز کے  بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات

موجودہ حکومت کے اقتدار کے 100 دنوں کے اندر ریلویز کی حصولیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے لاگتوں کے لیے درج ذیل پانچ اقدامات تجویز کیے ہیں :

  • ریل پٹریوں سے متصل جگہوں اور  ریلویز کی ملکیت والی زمینوں پر بڑی شمسی توانائی کی صلاحیت قائم کی جائے گی۔
  • چار اسٹیشنوں کی تزئین کاری کے پروجیکٹس اور 150 مسافر ٹرینوں کا آپریشن پی پی پی  طریقۂ کار  کے ذریعے کیا جائے گا۔
  • مزید تیجس کی طرح کی ٹرینیں اہم سیاحتی مقامات کو جوڑیں گی۔
  • ممبئی اور احمد آباد کے درمیان ہائی اسپیڈ ٹرین کو کافری سرگرمی کے ساتھ آگے بڑھایا جائے گا۔
  • 18600 کروڑ روپے کی لاگت سے 148 کلومیٹر طویل بنگلورو نیم شہری ٹرانسپورٹ پروجیکٹ اس میں کرایے میٹرو کی طرز پر رہیں گے۔  مرکزی حکومت ایکویٹی کا 20 فیصد فراہم کرے گی اور پروجیکٹ لاگت کے 60 فیصد تک بیرونی امداد میں سہولت فراہم کرے گی۔

خراب ہونے والی زرعی اشیاء کے لیے رکاوٹ سے پاک ایک قومی کولڈ سپلائی چین بنانے کے مقصد کے ساتھ محترمہ نرملا سیتارمن نے یہ تجویز بھی پیش کی کہ ہندوستانی ریلویز  پی پی پی انتظامات کے ذریعے ‘‘کرشی ریل’’ کا قیام کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایکسپریس ٹرینوں اور مال گاڑیوں میں ریفریجریٹیڈ ڈبے رہیں  گے۔

********

م ن۔ م ع ۔ م ت ح۔را۔

U-483


(Release ID: 1601511) Visitor Counter : 119


Read this release in: English , Hindi , Malayalam , Telugu